نئی دہلی: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے پیر کو جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں عسکریت پسندوں کے ساتھ تصادم میں پانچ فوجیوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے کہا کہ ان حملوں کا حل کھوکھلی تقریروں اور جھوٹے وعدوں سے نہیں بلکہ مضبوط کارروائی سے نکلے گا۔
जम्मू-कश्मीर के कठुआ में भारतीय सेना के वाहन पर हुए आतंकी हमले का समाचार अत्यंत दुखद है।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) July 8, 2024
मातृभूमि के लिए अपना सर्वोच्च न्योछावर करने वाले शहीदों को भावपूर्ण श्रद्धांजलि अर्पित करते हुए शोक संतप्त परिजनों को अपनी गहन संवेदनाएं व्यक्त करता हूं। घायल जवानों के शीघ्र से शीघ्र…
راہل نے ایکس پر لکھا کہ جموں و کشمیر کے کٹھوعہ میں بھارتی فوج کی گاڑی پر دہشت گردانہ حملے کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ مادر وطن کے لیے عظیم قربانی دینے والے شہداء کو دلی خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، میں سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔
انھوں نے آگے لکھا کہ میں زخمی فوجیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کرتا ہوں۔ہماری افواج پر یہ بزدلانہ حملے انتہائی قابل مذمت ہیں۔ ایک ماہ کے اندر پانچواں دہشت گرد حملہ ملک کی سلامتی اور ہمارے فوجیوں کی زندگیوں کے لیے ایک خوفناک دھچکا ہے۔ جاری دہشت گردانہ حملوں کا حل خالی تقاریر اور جھوٹے وعدوں سے نہیں بلکہ مضبوط کارروائی سے نکلے گا۔ دکھ کی اس گھڑی میں ہم پوری قوم کے ساتھ کھڑے ہیں۔
قبل ازیں جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے کٹھوعہ ضلع میں بھارتی فوج کے قافلے پر عسکریت پسندوں کے حملے کی مذمت کی۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں آزاد نے نشاندہی کی کہ جموں صوبے میں دہشت گردی میں اضافہ انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ میں عسکریت پسندوں کے ذریعہ فوج کی گاڑی پر گھات لگا کر کیے گئے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں پانچ جوان ہلاک اور چھ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ہمارے خیالات اور دعائیں زخمیوں کے ساتھ ہیں۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں کٹھوعہ کے مچیڈی علاقے میں آج ایک عسکریت پسندانہ حملے میں فوج کے پانچ جوان ہلاک اور چھ دیگر زخمی ہو گئے۔علاقے میں فوجیوں اور عسکریت پسندوں کے درمیان ابھی تک جھڑپ جاری ہے۔