ETV Bharat / bharat

بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے خلاف مبینہ تشدد پر شرد پوار نے کہا، محمد یونس سیکولر ہیں، دو برادریوں میں دراڑ نہیں آنے دیں گے - Sharad Pawar on Bangladesh - SHARAD PAWAR ON BANGLADESH

بنگلہ دیش میں بغاوت کے بعد ہندوؤں کے خلاف مبینہ تشدد کے حوالے سے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے پیر کو پڑوسی ملک میں قائم ہونے والی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس کو سیکولر رہنما قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ دونوں برادریوں کے درمیان کوئی دراڑ نہ ہو۔

Sharad Pawar on Bangladesh
شرد پوار نے کہا، محمد یونس سیکولر ہیں (ANI Photo)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 12, 2024, 4:31 PM IST

پونے: این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے پیر کو کہا کہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس ایک سیکولر رہنما ہیں اور وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ پڑوسی ملک میں مختلف برادریوں کے درمیان کوئی دراڑ نہ ہو۔ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی قیادت والی حکومت کو اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد سے ہندوؤں پر مبینہ تشدد کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔

بنگلہ دیش میں طلبہ نے کوٹہ سسٹم کے خلاف احتجاج شروع کیا تھا جو بعد میں اس وقت کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف بڑے مظاہروں میں تبدیل ہو گیا تھا۔ بڑے پیمانے پر تشدد کے نتیجے میں وہ اقتدار سے بے دخل ہوگئیں۔

84 سالہ ماہر اقتصادیات یونس نے جمعرات کو بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کے طور پر حلف اٹھایا، یہ عہدہ وزیر اعظم کے مساوی ہے۔ پونے میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ "میری جانکاری کے مطابق، وہ (یونس) سیکولر ہیں اور وہ کبھی بھی مختلف برادریوں اور مختلف لسانی گروہوں کے درمیان دراڑ پیدا نہیں کریں گے۔"

انہوں نے کہا کہ "بنگلہ دیش کے لیے متوازن انداز اپنانا ضروری ہے اور ایسا لگتا ہے کہ وہاں صورت حال بہتر ہو جائے گی۔" سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستانی حکومت بنگلہ دیش میں وہاں کے حالات کو بہتر بنانے میں تعاون کرے گی۔ پوار نے یہ بھی کہا کہ یونس کئی سال پہلے پونے آئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

بنگلہ دیش: طلباء کے احتجاج کے بعد سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عبیدالحسن نے دیا استعفیٰ

بنگلہ دیش: طالب علم ناہد اسلام کو حکومت میں ملی اہم وزارت، شیخ حسینہ حکومت کے خلاف چلائی تھی تحریک

پونے: این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے پیر کو کہا کہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس ایک سیکولر رہنما ہیں اور وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ پڑوسی ملک میں مختلف برادریوں کے درمیان کوئی دراڑ نہ ہو۔ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کی قیادت والی حکومت کو اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد سے ہندوؤں پر مبینہ تشدد کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔

بنگلہ دیش میں طلبہ نے کوٹہ سسٹم کے خلاف احتجاج شروع کیا تھا جو بعد میں اس وقت کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف بڑے مظاہروں میں تبدیل ہو گیا تھا۔ بڑے پیمانے پر تشدد کے نتیجے میں وہ اقتدار سے بے دخل ہوگئیں۔

84 سالہ ماہر اقتصادیات یونس نے جمعرات کو بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کے طور پر حلف اٹھایا، یہ عہدہ وزیر اعظم کے مساوی ہے۔ پونے میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ "میری جانکاری کے مطابق، وہ (یونس) سیکولر ہیں اور وہ کبھی بھی مختلف برادریوں اور مختلف لسانی گروہوں کے درمیان دراڑ پیدا نہیں کریں گے۔"

انہوں نے کہا کہ "بنگلہ دیش کے لیے متوازن انداز اپنانا ضروری ہے اور ایسا لگتا ہے کہ وہاں صورت حال بہتر ہو جائے گی۔" سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستانی حکومت بنگلہ دیش میں وہاں کے حالات کو بہتر بنانے میں تعاون کرے گی۔ پوار نے یہ بھی کہا کہ یونس کئی سال پہلے پونے آئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

بنگلہ دیش: طلباء کے احتجاج کے بعد سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عبیدالحسن نے دیا استعفیٰ

بنگلہ دیش: طالب علم ناہد اسلام کو حکومت میں ملی اہم وزارت، شیخ حسینہ حکومت کے خلاف چلائی تھی تحریک

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.