ETV Bharat / bharat

دہلی فسادات کیس میں شاہ رخ پٹھان کو ہائی کورٹ سے ضمانت نہیں ملی

قابل ذکر ہے کہ شاہ رخ پٹھان کو 3 مارچ 2020 کو شاملی، اتر پردیش سے گرفتار کیا گیا تھا۔

دہلی فسادات کیس میں شاہ رخ پٹھان کو ہائی کورٹ سے ضمانت نہیں ملی
دہلی فسادات کیس میں شاہ رخ پٹھان کو ہائی کورٹ سے ضمانت نہیں ملی (Image Source: ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 22, 2024, 10:08 PM IST

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے منگل کو دہلی فسادات کیس کے ملزم شاہ رخ پٹھان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ جسٹس دنیش کمار شرما کی بنچ کے ذریعہ جاری کردہ حکم نے اس معاملے میں ایک نیا موڑ لایا ہے۔ اس سے قبل کڑکڑڈوما کورٹ نے بھی شاہ رخ پٹھان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی، اس لیے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو اہم سمجھا جا رہا ہے۔

حکومتی وکیل کی جانب سے پیش کیے گئے دلائل میں شاہ رخ پٹھان کی نمائندگی کرنے والے وکیل خالد اختر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کا موکل گزشتہ تین سال اور نو ماہ سے زیر حراست ہے۔ جبکہ مقدمے کی سماعت میں تاخیر ہو رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ استغاثہ کی جانب سے کیس میں اب تک صرف دو گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ جبکہ 90 گواہوں کی فہرست پیش کی گئی ہے۔

شاہ رخ پر کئی سنگین الزامات: قابل ذکر ہے کہ شاہ رخ پٹھان کو 3 مارچ 2020 کو شاملی، اتر پردیش سے گرفتار کیا گیا تھا۔ دہلی پولیس نے اس کے گھر سے ایک ریوالور اور تین کارتوس برآمد کیے تھے۔ اس کا موبائل فون بھی ضبط کر لیا گیا۔ اس کیس کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے عدالت نے قتل کی کوشش، ہنگامہ آرائی اور غیر قانونی ہجوم کا حصہ بننے کے الزامات عائد کیے تھے۔

فروری 2020 میں دہلی میں ہونے والے تشدد کے دوران، جس میں کم از کم 53 افراد ہلاک اور دو سو کے قریب زخمی ہوئے تھے، پٹھان کی ایک وائرل تصویر بھی سامنے آئی تھی، جس میں وہ ہیڈ کانسٹیبل دیپک دہیا کی طرف ریوالور کی طرف اشارہ کرتے ہوئے نظر آ رہے تھے۔

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے منگل کو دہلی فسادات کیس کے ملزم شاہ رخ پٹھان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ جسٹس دنیش کمار شرما کی بنچ کے ذریعہ جاری کردہ حکم نے اس معاملے میں ایک نیا موڑ لایا ہے۔ اس سے قبل کڑکڑڈوما کورٹ نے بھی شاہ رخ پٹھان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی، اس لیے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو اہم سمجھا جا رہا ہے۔

حکومتی وکیل کی جانب سے پیش کیے گئے دلائل میں شاہ رخ پٹھان کی نمائندگی کرنے والے وکیل خالد اختر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کا موکل گزشتہ تین سال اور نو ماہ سے زیر حراست ہے۔ جبکہ مقدمے کی سماعت میں تاخیر ہو رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ استغاثہ کی جانب سے کیس میں اب تک صرف دو گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ جبکہ 90 گواہوں کی فہرست پیش کی گئی ہے۔

شاہ رخ پر کئی سنگین الزامات: قابل ذکر ہے کہ شاہ رخ پٹھان کو 3 مارچ 2020 کو شاملی، اتر پردیش سے گرفتار کیا گیا تھا۔ دہلی پولیس نے اس کے گھر سے ایک ریوالور اور تین کارتوس برآمد کیے تھے۔ اس کا موبائل فون بھی ضبط کر لیا گیا۔ اس کیس کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے عدالت نے قتل کی کوشش، ہنگامہ آرائی اور غیر قانونی ہجوم کا حصہ بننے کے الزامات عائد کیے تھے۔

فروری 2020 میں دہلی میں ہونے والے تشدد کے دوران، جس میں کم از کم 53 افراد ہلاک اور دو سو کے قریب زخمی ہوئے تھے، پٹھان کی ایک وائرل تصویر بھی سامنے آئی تھی، جس میں وہ ہیڈ کانسٹیبل دیپک دہیا کی طرف ریوالور کی طرف اشارہ کرتے ہوئے نظر آ رہے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.