ETV Bharat / bharat

سپریم کورٹ واٹس ایپ کے ذریعے مقدمات کی فائلنگ، لسٹنگ کی معلومات شیئر کرے گا - SC INFORMATION ON WHATSAPP

SC to Share info on Whatsapp ڈیجیٹائزیشن کی جانب ایک اور قدم بڑھاتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے اعلان کیا کہ اب سپریم کورٹ کاز لسٹ (Cause List) سمیت دیگ معلمات وکلاء کو واٹس ایپ پیغام کے ذریعے ارسال کرے گا۔ اس سے نہ صرف وکلاء اور عدلیہ کے لیے آسانی ہوگی بلکہ کاغذ کی بھی بچت ہوگی۔

۱
۱
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 25, 2024, 4:52 PM IST

نئی دہلی: چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ نے جمعرات کو اعلان کیا کہ سپریم کورٹ واٹس ایپ پیغامات کے ذریعے وکلاء کو کاز لسٹ، اور مقدمات درج کرنے اور فہرست سازی سے متعلق معلومات شیئر کرنا شروع کرے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ 75 ویں سال میں سپریم کورٹ نے اپنی آئی ٹی سروسز کے ساتھ واٹس ایپ میسجز کو مستحکم کرکے انصاف تک رسائی کو مضبوط کرنے کے لیے ایک پہل کی ہے اور وکلاء کو مقدمات دائر کرنے کے بارے میں خودکار پیغامات موصول ہوں گے۔ چیف جسٹس نے عدالت عظمی کا آفیشل واٹس ایپ نمبر بھی شیئر کیا اور مزید کہا کہ اس پر پیغامات اور کالز نہیں بھیج سکیں گے۔

چیف جسٹس نے اس کا اعلان ان کی سربراہی میں منعقدہ نو ججوں کی بنچ کے سامنے کیا، جس نے ان درخواستوں سے پیدا ہونے والے ایک پریشان کن قانونی سوال پر سماعت شروع کی کہ کیا نجی املاک کو آئین کے آرٹیکل 39 (بی) کے تحت "کمیونٹی کے مادی وسائل" سمجھا جا سکتا ہے، جو ریاستی پالیسی کے ہدایت کے اصولوں کا ایک حصہ ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ بار کے ممبران کو کاز کی لسٹ، عدالت کی طرف سے سماعت کے لیے مقدمات کی فہرست، جب بھی شائع کی جائے گی (انہیں اس کی اطلاع) موبائل فون پر بھی مل جائے گی۔ سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ "یہ ایک اور انقلابی قدم ہے، اور مرکز کے خیالات کا بھی اس سے اشتراک کیا گیا ہے، اور مزید کہا کہ وہ مدعیان علیہ اور وکلاء تک رسائی بڑھانے کے لیے عدلیہ کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے پرعزم ہے۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ "اس سے ہماری کام کرنے کی عادات میں نمایاں تبدیلی آئے گی اور کاغذات کی بچت بھی ہوگی۔ چیف جسٹس چندرچوڑ کی قیادت میں عدالت عظمی عدلیہ کے کام کاج کو ڈیجیٹل بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے ای وی ایم-وی وی پیٹ پر طلب کی وضاحت - EVM VVPAT ISSUE

نئی دہلی: چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ نے جمعرات کو اعلان کیا کہ سپریم کورٹ واٹس ایپ پیغامات کے ذریعے وکلاء کو کاز لسٹ، اور مقدمات درج کرنے اور فہرست سازی سے متعلق معلومات شیئر کرنا شروع کرے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ 75 ویں سال میں سپریم کورٹ نے اپنی آئی ٹی سروسز کے ساتھ واٹس ایپ میسجز کو مستحکم کرکے انصاف تک رسائی کو مضبوط کرنے کے لیے ایک پہل کی ہے اور وکلاء کو مقدمات دائر کرنے کے بارے میں خودکار پیغامات موصول ہوں گے۔ چیف جسٹس نے عدالت عظمی کا آفیشل واٹس ایپ نمبر بھی شیئر کیا اور مزید کہا کہ اس پر پیغامات اور کالز نہیں بھیج سکیں گے۔

چیف جسٹس نے اس کا اعلان ان کی سربراہی میں منعقدہ نو ججوں کی بنچ کے سامنے کیا، جس نے ان درخواستوں سے پیدا ہونے والے ایک پریشان کن قانونی سوال پر سماعت شروع کی کہ کیا نجی املاک کو آئین کے آرٹیکل 39 (بی) کے تحت "کمیونٹی کے مادی وسائل" سمجھا جا سکتا ہے، جو ریاستی پالیسی کے ہدایت کے اصولوں کا ایک حصہ ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ بار کے ممبران کو کاز کی لسٹ، عدالت کی طرف سے سماعت کے لیے مقدمات کی فہرست، جب بھی شائع کی جائے گی (انہیں اس کی اطلاع) موبائل فون پر بھی مل جائے گی۔ سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ "یہ ایک اور انقلابی قدم ہے، اور مرکز کے خیالات کا بھی اس سے اشتراک کیا گیا ہے، اور مزید کہا کہ وہ مدعیان علیہ اور وکلاء تک رسائی بڑھانے کے لیے عدلیہ کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے پرعزم ہے۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ "اس سے ہماری کام کرنے کی عادات میں نمایاں تبدیلی آئے گی اور کاغذات کی بچت بھی ہوگی۔ چیف جسٹس چندرچوڑ کی قیادت میں عدالت عظمی عدلیہ کے کام کاج کو ڈیجیٹل بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے ای وی ایم-وی وی پیٹ پر طلب کی وضاحت - EVM VVPAT ISSUE

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.