نئی دہلی: ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے درمیان سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ آر ایس ایس کے سینئر لیڈر اندریش کمار نے لوک سبھا انتخابات کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اب'تکبر' کرنے لگی ہے جو بہت زیادہ نقصان دہ ہے۔ انہوں نے اپوزیشن انڈیا بلاک پر 'رام مخالف' ہونے کا الزام بھی لگایا۔
جمعرات کو آر ایس ایس کے قومی ایگزیکٹو ممبر نے جے پور کے قریب کنوتا میں 'رام رتھ ایودھیا یاترا درشن پوجن تقریب' سے خطاب کرتے ہوئےتبصرہ کیا انہوں نے حریفوں کا نام لئے بغیر کہا کہ انتخابی نتائج پارٹی کے نقطہ نظر کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس پارٹی میں (بھگوان رام سے) عقیدت تھی لیکن اس پارٹی کو اب تکبر ہو گیا ہے، اس لئے اسے بھگوان رام نے 240 پر روک دیا۔
نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی کا واضح حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسے لوک سبھا میں صرف 240 سیٹیں ملی ہیں۔ اور جن کا رام پر یقین نہیں تھا، وہ سب مل کر 234 سیٹیں لائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ رام کی پوجا کرتے تھے لیکن رفتہ رفتہ مغرور ہوتے گئے۔ وہ پارٹی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری لیکن انہیں جو ووٹ اور اقتدار ملنا چاہئے تھا بھگوان نے ان کے تکبر کی وجہ سے روک دیا۔ رام کی مخالفت کرنے والوں میں سے کسی کو بھی اقتدار نہیں دیا گیا۔
انہوں نے مخالف پارٹیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان سب کی پارٹیوں کو ملا کر بھی وہ لوگ نمبر دو بن رہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ رام کی پوجا کرتے ہیں انہیں نرم دل ہونا چاہئے اور جو لوگ رام کی مخالفت کرتے ہیں، بھگوان خود ان سے نمٹے گا۔
انہوں نے کہا کہ بھگوان رام امتیازی سلوک نہیں کرتے اور نہ ہی سزا نہیں دیتے ہیں۔ رام سب کو انصاف دیتے ہیں اور دیتے رہیں گے۔ یہ تبصرہ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے اس بیان کے چند دن بعد آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایک سچے 'سیوک' کی کوئی انا نہیں ہوتی اور وہ 'وقار' کو برقرار رکھتے ہوئے لوگوں کی خدمت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: