ETV Bharat / bharat

احتجاجی ڈاکٹرز کو سکیورٹی تیقن دیا جائے: منوج جھا - Kolkata Doctor Rape Murder

کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے سیمینار ہال میں ایک پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ ریپ اور قتل کے خلاف ڈاکٹرز اور طبی پیشہ ور افراد کی جانب سے ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

RJD MP Manoj Jha
RJD MP Manoj Jha (Etv bharat)
author img

By ANI

Published : Aug 18, 2024, 5:25 PM IST

نئی دہلی: راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے ہفتہ کو کہا کہ کولکتہ کے سرکاری اسپتال میں ایک خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے خلاف احتجاج کرنے والے ڈاکٹرز ان کی سیکورٹی کے بارے میں مرکزی حکومت سے یقین دہانی مانگ رہے ہیں۔ جو بلا تاخیر فراہم کی جانی چاہیے۔ منوج جھا نے اس گھناؤنے جرم میں ملوث افراد کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

آر جے ڈی رہنما نے کہا کہ ''تحقیقات سے کسی کوتاہی کا پردہ فاش ہوگا، یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے... ملک بھر کے ڈاکٹرز احتجاج کر رہے ہیں۔ سی بی آئی تحقیقات کر رہی ہے، اور قصورواروں کو سخت سزا ملنی چاہیے۔ میں مرکزی حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ڈاکٹروں کی حفاظت میں تاخیر نہ کرے جو کہ ان کے مطالبات میں سے ایک ہے"۔

رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے کرناٹک کے گورنر کی جانب سے مبینہ MUDA گھوٹالے میں وزیراعلی سدارامیا کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دینے پر بھی تبصرہ کیا، اور کہا کہ "اس قسم کے فیصلے گورنر مرکزی حکومت سے مشاورت کے بعد لیتے ہیں"۔

واضح رہے کہ منگل گری ایمس اسپتال اور دہلی کے لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج میں ہفتے کے روز جونیئر ڈاکٹروں اور میڈیکل طلباء نے احتجاج کیا۔ مغربی بنگال کانگریس کے کارکنوں نے بھی اس واقعے کے خلاف ریلی نکالی، جب کہ اے بی وی پی کے کارکنوں نے مغربی بنگال میں ٹی ایم سی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ اس کے جواب میں، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے 17 اگست کی صبح 6 بجے سے 18 اگست کی صبح 6 بجے تک جدید ادویات کے ڈاکٹروں کی طرف سے ملک بھر میں خدمات واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ آئی ایم اے نے 24 گھنٹے کی ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران او پی ڈی اور انتخابی سرجریوں کو معطل کر دیا گیا، اگرچہ ہنگامی حالات میں خدمات انجام دی گئی۔

واضح رہے کہ 9 اگست کو کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے سیمینار ہال میں ایک پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر مردہ پائی گئی۔ اس واقعے کے خلاف ڈاکٹرز اور طبی پیشہ ور افراد نے ملک گیر احتجاج کیا۔ بعد میں 5000 سے 7000 کے درمیان لوگوں کے ہجوم نے آر جی کار ہسپتال پر حملہ کیا، احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں اور میڈیکل طلباء پر حملہ کیا، اور احاطے میں توڑ پھوڑ کرنے کی کوشش کی، جس سے سیکورٹی اہلکاروں کو 14 اگست کو بھیڑ کو منتشر کرنے پر مجبور کرنا پڑا۔ اس کے بعد کولکتہ پولیس نے اسپتال کے احاطے میں ہجومی تشدد میں مبینہ طور پر ملوث 19 شرپسندوں کو گرفتار کیا۔

نئی دہلی: راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے ہفتہ کو کہا کہ کولکتہ کے سرکاری اسپتال میں ایک خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے خلاف احتجاج کرنے والے ڈاکٹرز ان کی سیکورٹی کے بارے میں مرکزی حکومت سے یقین دہانی مانگ رہے ہیں۔ جو بلا تاخیر فراہم کی جانی چاہیے۔ منوج جھا نے اس گھناؤنے جرم میں ملوث افراد کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

آر جے ڈی رہنما نے کہا کہ ''تحقیقات سے کسی کوتاہی کا پردہ فاش ہوگا، یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے... ملک بھر کے ڈاکٹرز احتجاج کر رہے ہیں۔ سی بی آئی تحقیقات کر رہی ہے، اور قصورواروں کو سخت سزا ملنی چاہیے۔ میں مرکزی حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ڈاکٹروں کی حفاظت میں تاخیر نہ کرے جو کہ ان کے مطالبات میں سے ایک ہے"۔

رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے کرناٹک کے گورنر کی جانب سے مبینہ MUDA گھوٹالے میں وزیراعلی سدارامیا کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دینے پر بھی تبصرہ کیا، اور کہا کہ "اس قسم کے فیصلے گورنر مرکزی حکومت سے مشاورت کے بعد لیتے ہیں"۔

واضح رہے کہ منگل گری ایمس اسپتال اور دہلی کے لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج میں ہفتے کے روز جونیئر ڈاکٹروں اور میڈیکل طلباء نے احتجاج کیا۔ مغربی بنگال کانگریس کے کارکنوں نے بھی اس واقعے کے خلاف ریلی نکالی، جب کہ اے بی وی پی کے کارکنوں نے مغربی بنگال میں ٹی ایم سی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ اس کے جواب میں، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے 17 اگست کی صبح 6 بجے سے 18 اگست کی صبح 6 بجے تک جدید ادویات کے ڈاکٹروں کی طرف سے ملک بھر میں خدمات واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ آئی ایم اے نے 24 گھنٹے کی ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران او پی ڈی اور انتخابی سرجریوں کو معطل کر دیا گیا، اگرچہ ہنگامی حالات میں خدمات انجام دی گئی۔

واضح رہے کہ 9 اگست کو کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے سیمینار ہال میں ایک پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر مردہ پائی گئی۔ اس واقعے کے خلاف ڈاکٹرز اور طبی پیشہ ور افراد نے ملک گیر احتجاج کیا۔ بعد میں 5000 سے 7000 کے درمیان لوگوں کے ہجوم نے آر جی کار ہسپتال پر حملہ کیا، احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں اور میڈیکل طلباء پر حملہ کیا، اور احاطے میں توڑ پھوڑ کرنے کی کوشش کی، جس سے سیکورٹی اہلکاروں کو 14 اگست کو بھیڑ کو منتشر کرنے پر مجبور کرنا پڑا۔ اس کے بعد کولکتہ پولیس نے اسپتال کے احاطے میں ہجومی تشدد میں مبینہ طور پر ملوث 19 شرپسندوں کو گرفتار کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.