نئی دہلی: کراس ووٹنگ کی تشویش کے درمیان آج تین ریاستوں اترپردیش، کرناٹک اور ہماچل پردیش میں راجیہ سبھا کی 15 نشستوں کے لئے ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ ووٹنگ کا عمل ایوان بالا میں صبح 9 بجے شروع ہوچکا ہے، ووٹوں کی گنتی شام 5 بجے شروع ہوگی۔ اتر پردیش میں، 11 امیدوار میدان میں ہیں، بی جے پی اور ایس پی کے پاس بالترتیب سات اور تین ارکان بھیجنے کی تعداد ہے۔ لیکن اس کے آٹھویں امیدوار کے طور پر بی جے پی کے سنجے سیٹھ کو سخت مقابلہ درکار ہے۔ بی جے پی راشٹریہ لوک دل کے زائد ووٹوں کی امید کر رہی ہے، جس نے این ڈی اے کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔
بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر آر پی این سنگھ، سابق رکن پارلیمنٹ چودھری تیجویر سنگھ، سینئر ریاستی لیڈر امرپال موریہ، سابق وزیر سنگیتا بلونت (بند)، پارٹی ترجمان سدھانشو ترویدی، سابق رکن اسمبلی سادھنا سنگھ اور آگرہ کے سابق میئر نوین جین کو میدان میں اتارا ہے۔ سماج وادی پارٹی نے اداکار سے سیاست داں بنی رکن پارلیمنٹ جیا بچن، ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر آلوک رنجن اور دلت لیڈر رام جی لال سمن کو میدان میں اتارا ہے۔
کرناٹک میں حکمراں کانگریس نے پیر کے روز اپنے اراکین اسمبلی کو ایک نجی ہوٹل میں منتقل کردیا۔ راجیہ سبھا کی چار سیٹیں اور پانچ امیدوار ہیں۔ کانگریس کی جانب سے سابق مرکزی وزیر اجے ماکن، موجودہ راجیہ سبھا ممبران سید ناصر حسین اور جی سی، چندر شیکھر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ بی جے پی کے سابق ایم ایل سی نارائنسا بھنڈگے مقابلہ کر رہے ہیں اور کپیندر ریڈی بی جے پی-جے ڈی (ایس) اتحاد کے امیدوار ہیں۔
ہماچل پردیش میں بی جے پی نے ریاست کی ایک سیٹ پر کانگریس کے ابھیشیک منو سنگھوی کے خلاف ہرش مہاجن کو میدان میں اتارا ہے۔ کانگریس کے پاس 40 اراکین اسمبلی ہیں جبکہ بی جے پی کے 25 ارکان اسمبلی ہیں۔ ہماچل پردیش میں راجیہ سبھا انتخابات کو وزیراعلی سکھویندر سنگھ سکھو کے لیے وقار کی جنگ کے طور پر دیکھا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
بی جے پی کے راجیہ سبھا امیدواروں کی فہرست میں ایک بھی مسلم نہیں
واضح رہے کہ راجیہ سبھا کی 56 نشستوں کے لیے کل 41 رہنما پہلے ہی بلا مقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ منتخب ہونے والوں میں کانگریس کی سابق سربراہ سونیا گاندھی، بی جے پی سربراہ جے پی نڈا، سابق وزیر اعلیٰ اشوک چوان اور مرکزی وزراء اشونی ویشنو اور ایل مروگن شامل ہیں۔