دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سینئر لیڈر سنجے سنگھ آج راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ کے طور پر حلف نہیں لے سکے۔ دراصل راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے سنجے سنگھ کو بطور رکن پارلیمنٹ حلف لینے کی اجازت دینے سے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ ان کا معاملہ فی الحال استحقاق کمیٹی کے پاس ہے۔
اس معاملے پر آئین اور پارلیمانی طریقہ کار کے ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ عدالت نے سنجے سنگھ کی راجیہ سبھا کی کارروائی میں حصہ لینے کی اجازت کی درخواست پر اپنا فیصلہ نہیں دیا ہے، اس لیے سنجے سنگھ ایوان میں نہیں جا سکتے۔ اب ایسا لگتا ہے کہ کنڈکٹ کمیٹی کی سفارش کے بعد ہی ان کی تقریب حلف برداری کا راستہ صاف ہو سکے گا۔
واضح رہے کہ سنجے سنگھ نے راجیہ سبھا کے رکن کی حیثیت سے حلف لینے اور موجودہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے مبینہ گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت کے لیے دہلی کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔
سنجے سنگھ اس وقت دہلی شراب گھوٹالہ کیس سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں جیل میں ہیں۔ یکم فروری کو انہوں نے عبوری ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ عدالت نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی، لیکن انہیں راحت دی۔ عدالت نے سنجے سنگھ کو جیل سے باہر جا کر حلف لینے کی اجازت دی تھی۔ جہاں اب راجیہ سبھا کے چیئرمین نے سنجے سنگھ کو حلف لینے سے روک دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- عآپ ایم ایل اے آتشی کو دہلی پولیس کا نوٹس
- عآپ، بی جے پی کا احتجاج: دہلی میں سکیورٹی سخت، اضافی پولیس اہلکار تعینات
قابل ذکر ہو کہ خصوصی جج ایم کے ناگپال نے ایک نوٹس جاری کیا، سنگھ کی درخواست پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو اور مرکزی تفتیشی ایجنسی کو 3 فروری تک اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت کی۔ سنگھ نے اپنی درخواست میں 4 سے 10 فروری تک عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔ اس کے بعد 3 فروری کو عدالت نے سماعت کی اور سنجے سنگھ کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ تاہم عدالت نے انہیں حلف اٹھانے کے لیے باہر جانے کا موقع دیا۔