ETV Bharat / bharat

دلتوں، قبائلیوں اور اونچی ذات کے غریبوں کے ساتھ خوفناک ناانصافی ہو رہی ہے: راہل گاندھی

Rahul Gandhi: راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اقتدار میں پسماندہ لوگوں، دلتوں، قبائلیوں اور عام زمرے کے غریبوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

author img

By UNI (United News of India)

Published : Feb 20, 2024, 5:53 PM IST

Rahul Gandhi
دلتوں، قبائلیوں اور اونچی ذات کے غریبوں کے ساتھ خوفناک ناانصافی ہو رہی ہے: راہل گاندھی

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اقتدار میں پسماندہ لوگوں، دلتوں، قبائلیوں اور عام زمرے کے غریبوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ "ملک کے بجٹ کے ہر 100 روپے کے بدلے دو تہائی آبادی کا حصہ صرف 6 روپے ہے۔ اس طبقے کے ساتھ ہونے والی خوفناک ناانصافی ملک کو اندر سے کھوکھلا کر رہی ہے اور اسی لیے کانگریس مضبوط کرنے کی سمت میں کام کر رہی ہے۔ ملک دو انقلابی قدم اٹھانے جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس ان طبقات کی بہبود کے لیے جو دو انقلابی قدم اٹھا رہی ہے، ان میں پہلا قدم ذات پات کی مردم شماری ہے، جو ملک کا ایکسرے ہوگا۔ دوسرا مرحلہ دولت اور وسائل کی نقشہ سازی ہے، جس سے پتہ چلے گا کہ کس کے پاس کیا اور کتنا ہے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ "محروم آبادی کے دو تہائی کو ملک کی ترقی میں شراکت دار بنائے بغیر ہندوستان کی خوشحالی ناممکن ہے۔ کانگریس 'ہندوستان کے معماروں' کے ساتھ انصاف کرکے ایک مضبوط اور خوشحال ہندوستان کی بنیاد رکھے گی۔"

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پی ایم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کے دور حکومت میں پسماندہ طبقات، دلتوں، قبائلیوں اور غریبوں کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے اور ان طبقوں کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کی گارنٹی کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

کھڑگے نے مزید کہا کہ 'مودی جی کی گارنٹی کسانوں، مزدوروں، دلتوں، قبائلیوں اور ملک کے پسماندہ طبقات کے لیے نہیں ہے۔ یہ گارنٹی ان کے دوستوں کےلئے ہے، جو ملک میں 2-3 امیر لوگ ہیں۔ دوستوں کے 13 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کر دیئے گئے ہیں جبکہ کسان 12-13 ہزار روپے کے قرض کی وجہ سے خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔ امیروں پر ٹیکس کم کر دیا گیا ہے لیکن غریبوں پر ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے۔ بڑی کمپنیوں کو کروڑوں کی سبسڈی دی جاتی ہے اور غریبوں، کسانوں اور خواتین کے لیے سبسڈی ختم کردی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت کے 10 سال میں ایک لاکھ کسانوں نے خودکشی کی۔ پہلی بار ملک کے کسانوں پر مختلف قسم کے ٹیکس لگائے گئے۔ ٹریکٹر، کھاد اور مشینری پر جی ایس ٹی لگایا گیا۔ جب مرکز میں یو پی اے کی حکومت تھی تو ہم نے کسانوں کا 72 ہزار روپے کا قرض معاف کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

کانگریس کی کئی ریاستی حکومتوں نے کسانوں کے قرض معاف کر دیے۔ کانگریس کے 10 سال میں دھان کی ایم ایس پی میں 135 فیصد اضافہ ہوا، وہیں بی جے پی حکومت کے دوران ایم ایس پی میں صرف 50 فیصد اضافہ ہوا۔ ہم کسانوں کے انصاف کی بات کرتے ہیں، اسی لیے کانگریس کا تمام کسانوں سے وعدہ ہے۔ ایم ایس پی گارنٹی قانون۔ (یو این آئی)

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اقتدار میں پسماندہ لوگوں، دلتوں، قبائلیوں اور عام زمرے کے غریبوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ "ملک کے بجٹ کے ہر 100 روپے کے بدلے دو تہائی آبادی کا حصہ صرف 6 روپے ہے۔ اس طبقے کے ساتھ ہونے والی خوفناک ناانصافی ملک کو اندر سے کھوکھلا کر رہی ہے اور اسی لیے کانگریس مضبوط کرنے کی سمت میں کام کر رہی ہے۔ ملک دو انقلابی قدم اٹھانے جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس ان طبقات کی بہبود کے لیے جو دو انقلابی قدم اٹھا رہی ہے، ان میں پہلا قدم ذات پات کی مردم شماری ہے، جو ملک کا ایکسرے ہوگا۔ دوسرا مرحلہ دولت اور وسائل کی نقشہ سازی ہے، جس سے پتہ چلے گا کہ کس کے پاس کیا اور کتنا ہے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ "محروم آبادی کے دو تہائی کو ملک کی ترقی میں شراکت دار بنائے بغیر ہندوستان کی خوشحالی ناممکن ہے۔ کانگریس 'ہندوستان کے معماروں' کے ساتھ انصاف کرکے ایک مضبوط اور خوشحال ہندوستان کی بنیاد رکھے گی۔"

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پی ایم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کے دور حکومت میں پسماندہ طبقات، دلتوں، قبائلیوں اور غریبوں کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے اور ان طبقوں کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کی گارنٹی کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

کھڑگے نے مزید کہا کہ 'مودی جی کی گارنٹی کسانوں، مزدوروں، دلتوں، قبائلیوں اور ملک کے پسماندہ طبقات کے لیے نہیں ہے۔ یہ گارنٹی ان کے دوستوں کےلئے ہے، جو ملک میں 2-3 امیر لوگ ہیں۔ دوستوں کے 13 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کر دیئے گئے ہیں جبکہ کسان 12-13 ہزار روپے کے قرض کی وجہ سے خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔ امیروں پر ٹیکس کم کر دیا گیا ہے لیکن غریبوں پر ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے۔ بڑی کمپنیوں کو کروڑوں کی سبسڈی دی جاتی ہے اور غریبوں، کسانوں اور خواتین کے لیے سبسڈی ختم کردی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت کے 10 سال میں ایک لاکھ کسانوں نے خودکشی کی۔ پہلی بار ملک کے کسانوں پر مختلف قسم کے ٹیکس لگائے گئے۔ ٹریکٹر، کھاد اور مشینری پر جی ایس ٹی لگایا گیا۔ جب مرکز میں یو پی اے کی حکومت تھی تو ہم نے کسانوں کا 72 ہزار روپے کا قرض معاف کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

کانگریس کی کئی ریاستی حکومتوں نے کسانوں کے قرض معاف کر دیے۔ کانگریس کے 10 سال میں دھان کی ایم ایس پی میں 135 فیصد اضافہ ہوا، وہیں بی جے پی حکومت کے دوران ایم ایس پی میں صرف 50 فیصد اضافہ ہوا۔ ہم کسانوں کے انصاف کی بات کرتے ہیں، اسی لیے کانگریس کا تمام کسانوں سے وعدہ ہے۔ ایم ایس پی گارنٹی قانون۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.