نئی دہلی: کانگریس رہنما راہل گاندھی بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوران، اتر پردیش کے بنارس میں گاندھی جی کے نظریات کو پھیلانے کے لیے بنائے گئے 'سرو سیوا سنگھ' کے سامنے رک کر لوگوں سے بات کی، جہاں انھیں بتایا گیا کہ گاندھی جی کے نظریات کو کچلنے کے لیے بلڈوزر کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ کس طرح سرو سیوا سنگھ میں رکھی بابائے قوم کی کتابیں اور تصویریں باہر پھینک دی گئی ہیں۔
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ یہ 'سرو سیوا سنگھ'، مہاتما گاندھی کے نظریات کو عام لوگوں تک پہنچانے کے لیے بنایا گیا تھا۔ لوگوں کو دبایا گیا اور یہاں بھی آمریت کے نشہ سے اندھی ہو کر بی جے پی حکومت کے بلڈوزروں نے انہیں روند ڈالا اور نایاب تصویریں اور کتابیں باہر پھینک دی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ لیکن وہ بھول گئے کہ گاندھی ایک سوچ اور سماجی انصاف کا نظریہ ہے۔ یہ زندگی گزارنے کا مثالی طریقہ ہے۔ گاندھی ہندوستان کی روح میں ہے، یہ ملک گاندھی کے نظریے پر چلتا ہے اور ہمیشہ چلتا رہے گا۔ بی جے پی آر ایس ایس کی نفرت انگیز سوچ اسے کبھی شکست نہیں دے سکتی ہے۔
کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی نے ہفتہ کو کہا کہ ملک میں خوف اور نفرت کا ماحول ہے۔ ملک دو حصوں امیر اور غریب میں بٹا ہوا ہے۔ کاشی وشواناتھ مندر میں پوجا ارچنا کرنے کے بعد اپنی بھارت جوڑو نیائے یاترا کے تحت ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل نے کہا کہ یہ ملک محبت کا ہے نفرت کا نہیں اور یہ تب ہی مضبوط ہوگا جب سب مل کر کام کریں گے۔
اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم زندگی کے تمام خطوں کے لوگوں کو ایک ساتھ لائیں گے تو یہی حقیقی حب الوطنی ہوگی۔ ملک میں ایسا ماحول ہے کہ پتہ نہیں کل کیا ہو گا۔ ملک دو حصوں میں بٹ گیا، ایک امیر کا اور دوسرا غریبوں کا۔ ملک میں بے روزگاری بہت زیادہ ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ ایک بھی چھوٹا اور درمیانہ تاجر یا بزنس مین ایسا نہیں ہے جسے جی ایس ٹی اور نوٹ بندی سے فائدہ ہوا ہو۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت بزنس ٹائیکونز کا ساتھ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امیر لوگ غریبوں کے برابر جی ایس ٹی ادا کر رہے ہیں، جو بالکل بھی مناسب نہیں ہے اور اسی وجہ سے ہم نے نیائے نام بنایا ہے اور اپنی یاترا کا نام 'نیائے یاترا' رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
راہل نے کہا کہ اپنی یاترا کے دوران انہیں کہیں بھی نفرت نظر نہیں آئی اور یہاں تک کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے لوگ بھی آئے اور ان کے ساتھ اچھی طرح بات چیت کی۔ یہ ملک تب ہی مضبوط ہوگا جب ہم سب مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں دو بڑے مدے ہیں، ایک بے روزگاری اور دوسرا مہنگائی۔ (یو این آئی)