چائی باسا: جھارکھنڈ کے چائی باسا میں واقع ایم پی ایم ایل اے کی عدالت نے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ عدالت نے راہل گاندھی کو 27 مارچ کو عدالت میں جسمانی طور پر حاضر ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔
- چھ سال پرانے معاملے میں عدالت کا حکم
یہ معاملہ چھ سال پرانا ہے۔ دراصل سال 2018 میں راہل گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر ایک متنازع تبصرہ کیا تھا جس کے بعد بی جے پی لیڈر پرتاپ کٹیار نے راہل گاندھی کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔ خصوصی عدالت نے راہل گاندھی کو اسی چھ سال پرانے معاملے میں طلب کیا ہے۔
- فروری میں ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
حالانکہ یہ معاملہ رانچی کی ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں منتقل کردیا گیا تھا، لیکن ایم پی ایم ایل اے کورٹ چائباسا میں شروع ہونے کے بعد اسے چائی باسا منتقل کردیا گیا۔ اس معاملے میں دیتے ہوئے ایڈوکیٹ کیشو پرساد نے کہا کہ اپریل 2022 میں چائی باسا ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے اس معاملے میں راہل گاندھی کے خلاف قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا تھا جس پر کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔ 27 فروری 2024 کو جسٹس رشی کمار کی عدالت نے اس معاملے سے متعلق ایک غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا، جس کے بعد راہل گاندھی کے وکیل نے عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے راہل گاندھی کی جسمانی حاضری سے استثنیٰ مانگا۔ لیکن جج رشی کمار کی عدالت نے 14 مارچ 2024 کو ان کی درخواست مسترد کر دی اور راہل گاندھی کو 27 مارچ کو جسمانی طور پر حاضر ہونے کا حکم دیا۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم مودی محض ایک مکھوٹہ ہیں، ای وی ایم کے بغیر انتخابات نہیں جیت سکتے: راہل گاندھی
Defamation Case Verdict راہل گاندھی ہتک عزت معاملہ میں قصوروار قرار، ضمانت منظور