علیگڑھ: ویمنس کالج کی پرنسپل پروفیسر نعیمہ خاتون کو پانچ سال کی مدت کے لیے اے ایم یو کی وائس چانسلر کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔ اے ایم یو کے قیام کی 103 سال کے تاریخ میں پہلی دفعہ کسی خاتون کو اس عہدے پر مقرر کیا گیا ہے۔ 1920 میں بیگم سلطان جہاں کو اے ایم یو کا چانسلر مقرر کیا گیا تھا اور وہ اس عہدے پر فائز رہنے والی واحد خاتون ہیں۔
واضح رہے کہ اے ایم یو وائس چانسلر کی تقرری کے لیے اے ایم یو ایگزیکٹو کونسل (ای سی) اور اے ایم یو کورٹ نے تین امیدواروں، پروفیسر ایم یو ربانی، پروفیسر فیضان مصطفیٰ اور پروفیسر نعیمہ گلریز کا نام صدر جمہوریہ کو ارسال کیا تھا۔ جس میں سے پروفیسر نعیمہ گلریز کے نام پر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے مہر لگا دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اے ایم یو ملک کا واحد تعلیمی ادارہ ہے جس کو اپنی یونیورسٹی کا وائس چانسلر منتخب کرنے کا حق حاصل ہے۔ جس کے لیے اے ایم یو کی ایگزیکٹیو کونسل نے 30 اکتوبر کو کل 20 امیدواروں میں سے 5 امیدواروں کا پینل تیار کیا تھا، جس میں سے 3 امیدواروں کا پینل اے ایم یو کورٹ کے اراکین نے 6 نومبر کو تیار کرکے صدر جمہوریہ کے پاس بھیج دیا تھا۔
لیکن وائس چانسلر کی تقرری کے لئے تین امیدواروں کے پینل کی تشکیل روزے اول سے ہی سوالوں کے گھیرے میں تھی کیونکہ پروفیسر نعیمہ خاتون کو وائس چانسلر کا امیدوار بنانے کے لئے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے نا صرف اپنی اہلیہ نعیمہ خاتون کو ووٹ دیا بلکہ پینل تشکیل کی خصوصی میٹنگ کی صدارت بھی کی تھی۔
جس کے خلاف یہ معاملہ یونیورسٹی کیمپس سے نکل کر صدر جمہوریہ اور الہ آباد ہائی کورٹ تک پہنچ گیا۔ الہ آباد ہائی کورٹ میں آخری سماعت 15 اپریل کو ہوئی تھی اور اگلی سماعت 29 اپریل کو ہونی ہے۔
پروفیسر نعیمہ خاتون کون ہیں؟
نعیمہ خاتون نے اے ایم یو سے ہی علم نفسیات میں پی ایچ ڈی کی ہوئی ہیں، 2006 میں پروفیسر بننے سے پہلے 1988 میں وہ اسی شعبہ میں لیکچرار کے طور پر تعینات ہوئیں اور 2014 میں ویمنس کالج کی پرنسپل مقرر ہوگئیں۔
یہ بھی پڑھیں:
جامعہ کے مقابلے اے ایم یو طلباء سول سروسز امتحان میں کامیاب کیوں نہیں