دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے اندرلوک میں آج نماز جمعہ کے دوران مکی جامع مسجد میں نمازیوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے کچھ لوگ سڑک پر نماز پڑھنے لگے۔ اسی دوران باہر نماز پڑھنے والوں کو نماز کے دوران ہی دہلی پولیس کے ایک کانسٹیبل نے لات ماکر انھیں ہٹانے کی کوشش کی، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر اب وائرل ہورہا ہے۔
پولیس کی اس حرکت کے بعد مقامی لوگوں میں غصہ ہے۔ اسی لیے سینکڑوں افراد اندرلوک پولیس اسٹیشن کے باہر جمع ہوکر اس پولیس افسر کو فوری طور پر معطل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس معاملے میں ایم سی ڈی کے ڈپٹی میئر آل محمد اقبال نے جوائنٹ کمیشنر سے فون پر بات کر اس معاملے کی جانکاری مانگی ہے۔ وہیں پولیس کی جانب سے اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔
شمال ڈسٹرکٹ ڈی سی پی ایم کے مینا کا کہنا ہے کہ پولس افسر کو معطل کردیا گیا ہے اور اس کے خلاف مزید سخت ایکشن بھی لیا جائے گا۔ یہ واقعہ اندرلوک علاقے میں موجود مکی مسجد کے باہر پیش آیا، اس معاملے پر ڈی سی پی نارتھ نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔ اور قصوروار کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔
وائرل ویڈیو میں دکھا جا سکتا ہے کہ کچھ لوگوں کا ایک گروپ سڑک پر نماز پڑھ رہا ہے اور جب پولیس اہلکار وہاں پہنچتا ہے اور انہیں اٹھنے کا حکم دیتے ہوئے لاتیں اور گھونسے مارنا شروع کر دیتا ہے۔
ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس افسر کے ذریعے مار پیٹ کے بعد لوگ مداخلت کرتے ہیں اور پولیس اہلکار کو مار پیٹ کرنے سے روکتے ہیں، جس کے بعد کانسٹیبل اور بھیڑ کے درمیان بحث شروع ہو جاتی ہے۔
اس کے بعد لوگوں کا ہجوم مسجد سے نکل کر اندر لوک تھانے کا گھیراؤ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ فوری طور پر اس پولیس افسر کو معطل کیا جائے جس نے نماز پڑھتے ہوئے لوگوں کے ساتھ مارپیٹ کی ہے۔