جورہاٹ: وزیر اعظم نریندر مودی آج اپنے دو روزہ دورے پر آسام میں ہیں۔ آج یعنی ہفتہ کو پی ایم مودی ریاست میں 18,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کا آغاز کیا۔ اس کے علاوہ پی ایم مودی نے جورہاٹ میں آہوم جنرل لاچت بورفوکن کے مجسمہ کی نقاب کشائی کی۔ اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ آج مجھے ویر لاستھ بورفوکن کے عظیم اور عظیم مجسمہ کی نقاب کشائی کرنے کا شرف بھی حاصل ہوا ہے۔ لاستھ بورفوکن آسام کی بہادری، شجاعت اور جدوجہد کی علامت ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ آسامی بہادری اور فخر کی علامت عظیم آہوم جنرل لاچت بورفوکن کی یاد جورہاٹ کے لچیت میڈم میں قائم کی گئی ہے۔ کانسی کی دھات سے بنا یہ مجسمہ 125 فٹ اونچا ہے۔ ہولونگ پور کے لچیت میدان میں لاچت بورفوکن کا کانسی کا مجسمہ 175 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ مجسمہ کی نقاب کشائی کے بعد وزیر اعظم دوپہر میں میلنگ میٹیلی عوامی جلسہ کے لیے روانہ ہوئے۔ مقام پر پہنچنے کے بعد وزیر اعظم مودی نے آسام اور ملک کے لوگوں کے لیے بہت سے پروجیکٹوں اور اسکیموں کا سنگ بنیاد رکھا۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ آج مجھے آسام کے لوگوں کے لیے 17,500 ہزار کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کا شرف حاصل ہوا ہے۔ اس میں صحت، ہاؤسنگ اور پیٹرولیم سے متعلق منصوبے ہیں۔ اس سے آسام میں ترقی کی رفتار مزید تیز ہوگی۔ میں اس کے لیے آسام کے تمام لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔
وزیر اعظم نریندر مودی دو روزہ دورے پر جمعہ کو آسام کے تیز پور پہنچے۔ اس دوران وزیر اعظم قاضی رنگا نیشنل پارک میں ٹھہرے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ 9 مارچ کی صبح قاضی رنگا نیشنل پارک کا دورہ کیا۔ یہاں انہوں نے جنگل سفاری کا لطف اٹھایا۔ اس دوران پی ایم مودی نے جانوروں کی تصویریں بھی کلک کیں۔ وزیر اعظم مودی آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما، مرکزی وزیر سربانند سونووال اور ریاستی وزیر زراعت اتل بورا اور دیگر کے ساتھ ہیلی کاپٹر کے ذریعہ قاضی رنگا پہنچے۔ پی ایم مودی کو ہاتھی پر سوار ہوتے دیکھا گیا جب وہ قاضی رنگا نیشنل پارک پہنچے۔ وزیر اعظم نے سب سے پہلے قاضی رنگا نیشنل پارک میں جیپ سفاری کی۔ انہیں یہاں موجود شیروں کی تصویریں لیتے بھی دیکھا گیا۔
واضح رہے کہ لاچت بورفوکن آہوم بادشاہی کا ایک جرنیل اور بورفوکن تھا، جو 1671 میں سرائی گھاٹ کی لڑائی میں اپنی قیادت کے لیے مشہور تھا، جس میں رام سنگھ اول نے آسام پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کے لیے جنگ کی تھی۔ مغل افواج کی قیادت میں تقریباً ایک سال بعد بیماری کی وجہ سے ان کا انتقال ہو گیا۔