ETV Bharat / bharat

لوک سبھا انتخابات میں نوجوانوں کی بے روزگاری اہم مدعا رہے گا: کانگریس - LOK SABHA ELECTIONS 2024

Cong Attack on Modi Govt کانگریس نے آئی ایل او اورآئی ایچ ڈی کی جاری کردہ انڈیا ایمپلائمنٹ رپورٹ 2024 کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ، چاہے پی ایم مودی بے روزگاری کے ایشو کو دبانے کی کوشش کرتے رہیں، لیکن لوک سبھا انتخابات 2024 میں بے روزگاری ایک اہم ایشو رہے گا۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By PTI

Published : Mar 27, 2024, 4:35 PM IST

نئی دہلی: کانگریس نے بدھ کے روز کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مسخ کرنے، توجہ ہٹانے کی کوشش جاری رکھ سکتے ہیں، لیکن نوجوانوں کی بے روزگاری 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اہم مسئلہ ہے۔ کانگریس کے مطابق اس مسئلہ سے نمٹنے کے لیے اس کے پاس ٹھوس منصوبہ ہے۔

اپوزیشن پارٹی نے دعویٰ کیا کہ ملک بے روزگاری کے "ٹکنگ بم" پر بیٹھا ہوا ہے اور مودی حکومت کی بے حسی کا شکار نوجوانوں کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) اور انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن ڈیولپمنٹ (آئی ایچ ڈی) کی طرف سے جاری کردہ انڈیا ایمپلائمنٹ رپورٹ 2024 کا حوالہ دیتے ہوئے، کانگریس کے صدر ملیکارجن کھرگے نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ووٹ دینے سے پہلے یہ یاد رکھیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 10 سالوں میں 20 کروڑ نوکریاں فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن نوجوانوں سے 12 کروڑ سے زیادہ نوکریاں چھین لیں۔

کھرگے نے کہا کہ، "ہمارے نوجوان مودی حکومت کی قابل رحم بے حسی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں، کیونکہ مسلسل بڑھتی ہوئی بے روزگاری نے ان کا مستقبل تباہ کر دیا ہے۔ آئی ایل اواور آئی ایچ ڈی کی رپورٹ کہتی ہے کہ ہندوستان میں بے روزگاری کا مسئلہ سنگین ہے،" کھرگے نے ایکس پر ایکم پوسٹ میں کہا کہ، "وہ (مودی حکومت) قدامت پسند ہیں، ہم بے روزگاری کے 'ٹکنگ بم' پر بیٹھے ہیں!، لیکن مودی حکومت کے چیف اکنامک ایڈوائزر یہ کہہ کر اپنے پیارے لیڈر کی حفاظت کرتے ہیں کہ 'حکومت تمام سماجی، معاشی مسائل جیسے کہ بے روزگاری کو حل نہیں کر سکتی'،

کھرگے نے کہا کہ آئی ایل او کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بے روزگار ہندوستانیوں میں سے 83 فیصد نوجوان ہیں اور دیہی علاقوں میں صرف 17.5 فیصد نوجوان باقاعدہ کام میں مصروف ہیں۔

انہوں نے رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "صنعت اور مینوفیکچرنگ میں ملازمت کرنے والے افراد کا حصہ 2012 سے کل افرادی قوت کے 26 فیصد پر یکساں رہا۔

انہوں نے رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ، معاشی سرگرمیوں میں شامل نوجوانوں کا فیصد 2012 میں 42 فیصد سے کم ہو کر 2022 تک 37 فیصد رہ گیا،" ۔ اس لیے، کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت کے مقابلے، ملازمتوں کی شدید کمی کی وجہ سے مودی حکومت کے تحت معاشی سرگرمیوں میں کم نوجوان شامل ہیں،

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2012 کے مقابلے مودی حکومت میں نوجوانوں کی بے روزگاری میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی لیے کانگریس نے 'یووا نیائے' کو متعارف کرایا ہے۔

کھرگے نے کانگریس کی ضمانتوں کو 'یووا نیائے' کے تحت لاتے ہوئے تقریباً 30 لاکھ خالی مرکزی حکومت کے عہدوں کو بھرنے کی بات کہی۔

انہوں نے ڈگری/ڈپلومہ ہولڈرز کے لیے اپرنٹس شپ کے حق پر بھی روشنی ڈالی، جو انہیں ہر سال ایک لاکھ روپے کی امداد کے ساتھ اپرنٹس شپ کی ضمانت دے گا۔

کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے الزام لگایا کہ حکومت نوجوان خواتین کو کام کرنے کے لیے بااختیار بنانے میں بھی ناکام رہی ہے۔ رمیش نے زور دے کر کہا کہ کانگریس نے ان مسائل کو مستقل طور پر اٹھایا ہے، اور اب اس نے بگڑتی ہوئی بے روزگاری، رکی ہوئی اجرت اور خواتین لیبر فورس کی کمزور شرکت کے بحرانوں سے نمٹنے کے لیے 'پانچ نیائے، پچیس گارنٹیز' کو آگے بڑھایا ہے۔

انھوں نے کہا کہ، "وزیراعظم بگاڑ، توجہ ہٹانے کی کوشش جاری رکھ سکتے ہیں، لیکن نوجوانوں کی بے روزگاری ملک کے لیے 2024 کے انتخابات میں ایک اہم مسئلہ ہے۔ کانگریس پارٹی نے بے روزگاری پر ایک ٹھوس لائحہ عمل پیش کیا ہے۔

اے آئی سی سی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی بے روزگاری کے مسئلہ پر مرکز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں نے سمجھ لیا ہے کہ بی جے پی روزگار فراہم نہیں کرسکتی ہے اور ان کی پارٹی کے پاس انہیں ملازمتیں فراہم کرنے کا ٹھوس منصوبہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: کانگریس نے بدھ کے روز کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مسخ کرنے، توجہ ہٹانے کی کوشش جاری رکھ سکتے ہیں، لیکن نوجوانوں کی بے روزگاری 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اہم مسئلہ ہے۔ کانگریس کے مطابق اس مسئلہ سے نمٹنے کے لیے اس کے پاس ٹھوس منصوبہ ہے۔

اپوزیشن پارٹی نے دعویٰ کیا کہ ملک بے روزگاری کے "ٹکنگ بم" پر بیٹھا ہوا ہے اور مودی حکومت کی بے حسی کا شکار نوجوانوں کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) اور انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن ڈیولپمنٹ (آئی ایچ ڈی) کی طرف سے جاری کردہ انڈیا ایمپلائمنٹ رپورٹ 2024 کا حوالہ دیتے ہوئے، کانگریس کے صدر ملیکارجن کھرگے نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ووٹ دینے سے پہلے یہ یاد رکھیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 10 سالوں میں 20 کروڑ نوکریاں فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن نوجوانوں سے 12 کروڑ سے زیادہ نوکریاں چھین لیں۔

کھرگے نے کہا کہ، "ہمارے نوجوان مودی حکومت کی قابل رحم بے حسی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں، کیونکہ مسلسل بڑھتی ہوئی بے روزگاری نے ان کا مستقبل تباہ کر دیا ہے۔ آئی ایل اواور آئی ایچ ڈی کی رپورٹ کہتی ہے کہ ہندوستان میں بے روزگاری کا مسئلہ سنگین ہے،" کھرگے نے ایکس پر ایکم پوسٹ میں کہا کہ، "وہ (مودی حکومت) قدامت پسند ہیں، ہم بے روزگاری کے 'ٹکنگ بم' پر بیٹھے ہیں!، لیکن مودی حکومت کے چیف اکنامک ایڈوائزر یہ کہہ کر اپنے پیارے لیڈر کی حفاظت کرتے ہیں کہ 'حکومت تمام سماجی، معاشی مسائل جیسے کہ بے روزگاری کو حل نہیں کر سکتی'،

کھرگے نے کہا کہ آئی ایل او کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بے روزگار ہندوستانیوں میں سے 83 فیصد نوجوان ہیں اور دیہی علاقوں میں صرف 17.5 فیصد نوجوان باقاعدہ کام میں مصروف ہیں۔

انہوں نے رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "صنعت اور مینوفیکچرنگ میں ملازمت کرنے والے افراد کا حصہ 2012 سے کل افرادی قوت کے 26 فیصد پر یکساں رہا۔

انہوں نے رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ، معاشی سرگرمیوں میں شامل نوجوانوں کا فیصد 2012 میں 42 فیصد سے کم ہو کر 2022 تک 37 فیصد رہ گیا،" ۔ اس لیے، کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت کے مقابلے، ملازمتوں کی شدید کمی کی وجہ سے مودی حکومت کے تحت معاشی سرگرمیوں میں کم نوجوان شامل ہیں،

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2012 کے مقابلے مودی حکومت میں نوجوانوں کی بے روزگاری میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی لیے کانگریس نے 'یووا نیائے' کو متعارف کرایا ہے۔

کھرگے نے کانگریس کی ضمانتوں کو 'یووا نیائے' کے تحت لاتے ہوئے تقریباً 30 لاکھ خالی مرکزی حکومت کے عہدوں کو بھرنے کی بات کہی۔

انہوں نے ڈگری/ڈپلومہ ہولڈرز کے لیے اپرنٹس شپ کے حق پر بھی روشنی ڈالی، جو انہیں ہر سال ایک لاکھ روپے کی امداد کے ساتھ اپرنٹس شپ کی ضمانت دے گا۔

کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے الزام لگایا کہ حکومت نوجوان خواتین کو کام کرنے کے لیے بااختیار بنانے میں بھی ناکام رہی ہے۔ رمیش نے زور دے کر کہا کہ کانگریس نے ان مسائل کو مستقل طور پر اٹھایا ہے، اور اب اس نے بگڑتی ہوئی بے روزگاری، رکی ہوئی اجرت اور خواتین لیبر فورس کی کمزور شرکت کے بحرانوں سے نمٹنے کے لیے 'پانچ نیائے، پچیس گارنٹیز' کو آگے بڑھایا ہے۔

انھوں نے کہا کہ، "وزیراعظم بگاڑ، توجہ ہٹانے کی کوشش جاری رکھ سکتے ہیں، لیکن نوجوانوں کی بے روزگاری ملک کے لیے 2024 کے انتخابات میں ایک اہم مسئلہ ہے۔ کانگریس پارٹی نے بے روزگاری پر ایک ٹھوس لائحہ عمل پیش کیا ہے۔

اے آئی سی سی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی بے روزگاری کے مسئلہ پر مرکز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں نے سمجھ لیا ہے کہ بی جے پی روزگار فراہم نہیں کرسکتی ہے اور ان کی پارٹی کے پاس انہیں ملازمتیں فراہم کرنے کا ٹھوس منصوبہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.