نئی دہلی: پبلک سیکٹر کی پٹرولیم کمپنیوں نے جمعرات کی شام پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں فی لیٹر 2 روپے کی کمی کر دی ہے۔ قیمتوں میں اچانک کمی کے اعلان کو لوک سبھا انتخابات سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق آج (15 مارچ) صبح 6 بجے سے ہو گیا ہے۔
وزارت پیٹرولیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت کی ملکیت والی پیٹرولیم کمپنیوں نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا ہے۔ ان پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں تقریباً دو سال سے مستحکم تھیں۔ عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان قریب آنے پر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ امکان ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخوں کا اعلان جلد کر سکتا ہے۔
پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے نوٹیفکیشن کے مطابق "پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی سے صارفین کے اخراجات میں اضافہ ہوگا اور 58 لاکھ سے زیادہ بھاری سامان کی گاڑیوں، 6 کروڑ کاروں اور 27 کروڑ دو پہیہ گاڑیوں کے آپریٹنگ اخراجات میں کمی آئے گی۔‘‘
اس کٹوتی کے بعد قومی راجدھانی میں پٹرول کی قیمت اب 94.72 روپے فی لیٹر ہو جائے گی، جو فی الحال 96.72 روپے فی لیٹر ہے۔ جبکہ فی لیٹر ڈیزل 87.62 روپے میں دستیاب ہوگا جو کہ اس وقت 89.62 روپے فی لیٹر ہے۔
اس سلسلے میں مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے ٹویٹ کرتے ہوئے جانکاری دی کہ، 'پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 2 روپے کی کمی کر کے ملک کے کامیاب وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ ان کے کروڑوں بھارتیوں کے خاندان کی فلاح و بہبود اور سہولتیں ہمیشہ ان کا مقصد ہے۔
ہردیپ پوری نے لکھا، 14 مارچ 2024 کو روپے کی بنیاد پر بھارت میں پٹرول اوسطاً 94 روپے فی لیٹر ہے لیکن اٹلی میں 168.01 روپے یعنی 79 فیصد زیادہ، فرانس میں 166.87 روپے یعنی 78 فیصد زیادہ، جرمنی میں یہ 159.57 روپے ہے یعنی 70 فیصد زیادہ اور اسپین میں یہ 145.13 روپے یعنی 54 فیصد زیادہ ہے اور اسی طرح اگر ہم ڈیزل کی قیمتوں کا موازنہ کریں تو بھارت میں اوسطاً 87 روپے فی لیٹر ہے، اٹلی میں یہ 163.21 روپے یعنی 88 فیصد زیادہ ہے۔ فرانس میں یہ 161.57 روپے یعنی 86 فیصد زیادہ، جرمنی میں 155.68 روپے یعنی 79 فیصد زیادہ اور اسپین میں یہ 138.07 روپے یعنی 59 فیصد زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: