لکھنؤ: پچھلے یوپی اسمبلی انتخابات میں اسدالدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم نے 100 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کرکے سماج وادی پارٹی کے ساتھ ساتھ دیگر اپوزیشن جماعتوں کو بھی بڑا نقصان پہنچایا تھا۔ اے آئی ایم آئی ایم کی وجہ سے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی زیادہ سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی۔ اب ایک بار پھر اویسی کی پارٹی نے 2024 کے لوک سبھا الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی نے 'انڈیا' اتحاد میں شامل اکھلیش یادو سے کہا ہے کہ وہ یوپی میں اے آئی ایم آئی ایم کو پانچ سیٹیں دیں۔ اگر ایسا نہ ہوا تو انہوں نے خبردار کیا ہے کہ وہ اکیلے ہی 25 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
اتحاد میں سبھی سیاسی جماعتوں کا استقبال کرتے ہیں: اکھلیش یادو
25 امیدوار کھڑے کرنے کی وارننگ: اے آئی ایم آئی ایم کے ترجمان محمد فرحان نے کہا کہ پانچ سیٹوں پر الیکشن لڑنے کی بات ہو رہی ہے۔ اتحاد کے تحت 5 سیٹوں پر دعویٰ کیا گیا ہے۔ ان میں نگینہ، اعظم گڑھ، مراد آباد، سنبھل اور آملہ لوک سبھا سیٹیں شامل ہیں۔ اگر ایس پی نے پانچ سیٹیں نہیں دی تو ہم 25 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کریں گے۔ اس کے بعد اگر ووٹ بکھرتے ہیں تو اس کی ذمہ داری سماج وادی پارٹی پر ہوگی۔ اگر انہیں اتحاد کے تحت سیٹیں ملتی ہیں تو دلت لیڈر پون امبیڈکر نگینہ سے اور ریاستی صدر شوکت علی اعظم گڑھ سے الیکشن لڑیں گے۔ مرادآباد، سنبھل اور آملہ سیٹوں کے لیے امیدواروں کا انتخاب بعد میں کیا جائے گا۔
اے آئی ایم آئی ایم کو اسمبلی انتخابات میں 0.49 فیصد ووٹ ملے: آپ کو بتا دیں کہ اے آئی ایم آئی ایم نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں اپنی طاقت دکھائی تھی۔ حالانکہ پارٹی کو انتخابات میں 0.49 فیصد ووٹ ملے تھے لیکن سلطان پور، اورائی، فیروز آباد، جونپور، بجنور، ناکور، کرسی، شاہ گنج اور مراد آباد اسمبلی سیٹوں پر اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار ایس پی امیدواروں کی شکست کی وجہ بن گئے تھے۔ اس وقت اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان اتحاد ہے۔ اتحاد کے تحت سماج وادی پارٹی نے کانگریس کو 17 سیٹیں دی ہیں اور 63 سیٹیں اپنے پاس رکھی ہیں۔ اب ان 63 سیٹوں میں سے اگر اکھلیش یادو اے آئی ایم آئی ایم کے ساتھ اتحاد کرتے ہیں تو انہیں کتنی سیٹیں ملیں گی، یہ تو بعد میں ہی پتہ چلے گا۔ لیکن اے آئی ایم آئی ایم کے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے اعلان نے ایس پی میں خوف ضرور پیدا کر دیا ہے۔