نئی دہلی: "ایک ملک-ایک انتخاب" بل منگل کو لوک سبھا میں پیش ہونے کی امید ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، سرکاری طور پر آئین (ایک سو انتیسویں ترمیم) بل، 2024 کا عنوان ہے، اس میں لوک سبھا، ریاستی اسمبلیوں اور ممکنہ طور پر بلدیاتی اداروں کے بیک وقت انتخابات کرانے کا انتظام ہے۔
بل کے پیش نظر، بی جے پی نے اپنے تمام لوک سبھا ممبران پارلیمنٹ کو 17 دسمبر کو ایوان میں موجود رہنے کے لیے تین سطری وہپ جاری کیا ہے۔مانا جا رہا ہے کہ مرکزی وزیر قانون ارجن میگھوال یہ بل پیش کریں گے۔
بل کو متعارف کرانے کے بعد، میگھوال ممکنہ طور پر اسپیکر اوم برلا سے اس کو تفصیلی مشاورت کے لیے پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کو بھیجنے کی درخواست کریں گے۔ یہ کمیٹی متناسب نمائندگی کی بنیاد پر تشکیل دی جائے گی، جس میں سب سے بڑی پارٹی کے طور پر بی جے پی اس کمیٹی کی صدارت کرے گی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ سابق صدر رام ناتھ کووند کی قیادت والی اعلیٰ سطحی کمیٹی نے بیک وقت انتخابات کرانے کی سفارش کی تھی۔ مرکزی کابینہ پہلے ہی لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے بیک وقت انتخابات کرانے کے لیے دو بلوں کو منظوری دے چکی ہے، حالانکہ بلدیاتی انتخابات کا فیصلہ ابھی کے لیے موخر کر دیا گیا ہے۔
توقع ہے کہ سپیکر اسی روز سیاسی جماعتوں سے مشترکہ کمیٹی کے لیے نامزدگیاں طلب کریں گے۔ پارلیمانی قوانین کے مطابق کوئی بھی پارٹی جو اپنے ارکان پیش کرنے میں ناکام رہتی ہے وہ پینل میں نمائندگی سے محروم ہو سکتی ہے۔ کمیٹی کی تشکیل کا اعلان منگل کی شام تک متوقع ہے۔ ابتدائی طور پر کمیٹی کی مدت 90 دن ہوگی جس میں توسیع بھی کی جاسکتی ہے۔ اس سے قبل ہندوستان میں 1951 سے 1967 تک بیک وقت انتخابات ہوئے تھے۔