نئی دہلی: موجودہ لوک سبھا کے آخری دن ہفتہ کو ایوان میں اس وقت جذباتی ماحول دیکھنے میں آیا جب مختلف پارٹیوں کے اراکین نے پانچ سال کا تجربہ شیئر کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ دوبارہ جیت کر واپس آئیں گے اور ایوان میں اپنا موقف پیش کریں گے۔اپنے علاقے کے عوام کے مفادات کی جنگ لڑتے رہیں گے۔
لوک سبھا ممبران نے گزشتہ پانچ برسوں میں منظور ہونے والے تاریخی بلوں کا مشاہدہ کرنے پر فخر ظاہر کیا اور کہا کہ انہوں نے پرانی عمارت میں رکنیت کا حلف لیا اور نئی عمارت کا سفر کرنے کے بعد وہ موجودہ لوک سبھا کو آج الوداع کہہ رہے ہیں۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی سپریا سولے نے کہا کہ معلوم نہیں پانچ سال کیسے گزر گئے۔ لگتا ہے کل ہی جیت کر ایوان میں آئے ہیں۔ ان پانچ برسوں میں بہت کچھ سیکھنے کو ملا اور باہمی تنازعات کے باوجود ایوان باہمی تعاون سے چلتا رہا۔انہوں نے کہا کہ پرانی عمارت کی یادیں ہم سب کے ساتھ ہیں۔ سیاسی لڑائی جاری رہے گی اور ہم سب کو دوبارہ منتخب ہونے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔
اپنا دل کی لیڈر اور مرکزی وزیر انوپریہ پٹیل نے کہا “آج 17ویں لوک سبھا کا آخری دن ہے اور مجھے نہیں معلوم کہ پانچ سال کیسے گزر گئے۔ یہ پانچ سال ہماری زندگی کے ناقابل فراموش لمحات ہیں اور ہم انہیں ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس لوک سبھا میں کئی تاریخی کام ہوئے۔ اس لوک سبھا نے دنیا کا سب سے خوفناک کوویڈ دور بھی دیکھا ہے۔ ایوان کا ایک ایک منٹ قیمتی ہے لیکن ہنگامہ آرائی میں ایوان کا اہم وقت ضائع ہو جاتا ہے۔ منتخب ہو کر یہاں آنے والوں کو ایوان کو مل کے مفاد کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔
بہوجن سماج پارٹی کے رتیش پانڈے نے کہا کہ ایوان میں تاریخی کام ہوئے، دفعہ 370 ہٹایا گیا، خواتین ریزرویشن بل پاس ہوا، پرانی عمارت کی شان و شوکت دیکھی اور نئی عمارت میں آئے، تجربہ کار اراکین پارلیمنٹ سے بہت کچھ سیکھا۔انہوں نے اپنی بات شعر سے کہی۔
ضروری نہیں کہ ہر کوئی اپنی منزل تک پہنچ جائے بس زندگی کے سفر میں آگے بڑھتے رہنا ہے۔
یو این آئی
لوک سبھا کے آخری دن اراکین پارلیمنٹ نے پانچ سال کا تجربہ شیئر کیا
Lok Sabha لوک سبھا ممبران نے گزشتہ پانچ برسوں میں منظور ہونے والے تاریخی بلوں کا مشاہدہ کرنے پر فخر ظاہر کیا اور کہا کہ انہوں نے پرانی عمارت میں رکنیت کا حلف لیا اور نئی عمارت کا سفر کرنے کے بعد وہ موجودہ لوک سبھا کو آج الوداع کہہ رہے ہیں۔
Published : Feb 10, 2024, 9:16 PM IST
نئی دہلی: موجودہ لوک سبھا کے آخری دن ہفتہ کو ایوان میں اس وقت جذباتی ماحول دیکھنے میں آیا جب مختلف پارٹیوں کے اراکین نے پانچ سال کا تجربہ شیئر کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ دوبارہ جیت کر واپس آئیں گے اور ایوان میں اپنا موقف پیش کریں گے۔اپنے علاقے کے عوام کے مفادات کی جنگ لڑتے رہیں گے۔
لوک سبھا ممبران نے گزشتہ پانچ برسوں میں منظور ہونے والے تاریخی بلوں کا مشاہدہ کرنے پر فخر ظاہر کیا اور کہا کہ انہوں نے پرانی عمارت میں رکنیت کا حلف لیا اور نئی عمارت کا سفر کرنے کے بعد وہ موجودہ لوک سبھا کو آج الوداع کہہ رہے ہیں۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی سپریا سولے نے کہا کہ معلوم نہیں پانچ سال کیسے گزر گئے۔ لگتا ہے کل ہی جیت کر ایوان میں آئے ہیں۔ ان پانچ برسوں میں بہت کچھ سیکھنے کو ملا اور باہمی تنازعات کے باوجود ایوان باہمی تعاون سے چلتا رہا۔انہوں نے کہا کہ پرانی عمارت کی یادیں ہم سب کے ساتھ ہیں۔ سیاسی لڑائی جاری رہے گی اور ہم سب کو دوبارہ منتخب ہونے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔
اپنا دل کی لیڈر اور مرکزی وزیر انوپریہ پٹیل نے کہا “آج 17ویں لوک سبھا کا آخری دن ہے اور مجھے نہیں معلوم کہ پانچ سال کیسے گزر گئے۔ یہ پانچ سال ہماری زندگی کے ناقابل فراموش لمحات ہیں اور ہم انہیں ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس لوک سبھا میں کئی تاریخی کام ہوئے۔ اس لوک سبھا نے دنیا کا سب سے خوفناک کوویڈ دور بھی دیکھا ہے۔ ایوان کا ایک ایک منٹ قیمتی ہے لیکن ہنگامہ آرائی میں ایوان کا اہم وقت ضائع ہو جاتا ہے۔ منتخب ہو کر یہاں آنے والوں کو ایوان کو مل کے مفاد کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔
بہوجن سماج پارٹی کے رتیش پانڈے نے کہا کہ ایوان میں تاریخی کام ہوئے، دفعہ 370 ہٹایا گیا، خواتین ریزرویشن بل پاس ہوا، پرانی عمارت کی شان و شوکت دیکھی اور نئی عمارت میں آئے، تجربہ کار اراکین پارلیمنٹ سے بہت کچھ سیکھا۔انہوں نے اپنی بات شعر سے کہی۔
ضروری نہیں کہ ہر کوئی اپنی منزل تک پہنچ جائے بس زندگی کے سفر میں آگے بڑھتے رہنا ہے۔
یو این آئی