حیدرآباد: اللہ تعالیٰ نے اپنی عبادت ہم پر فرض فرمائی لیکن اپنی رحمت سے ہم پرتنگی نہیں کی بلکہ آسانی فرماتے ہوئے متبادل بھی عطا فرمادئیے۔ روزہ فرض کیا لیکن رکھنے کی طاقت نہ ہو تو بعد میں رکھنے کی اجازت دیدی، بعض صورتوں میں فدیہ کی اجازت دیدی، کھڑے ہوکر نماز پڑھنے کی طاقت نہ ہوتو بیٹھ کر ورنہ لیٹ کر اشارے سے پڑھنے کی اجازت دیدی۔
ای ٹی وی بھارت کے پروگرام "رونقِ رمضان" میں مشہور عالمِ دین پروفیسر علیم اشرف جائیسی صاحب نے جو کہ مولانا آزاد نیشنل یونیورسٹی حیدرآباد میں صدر شعبہ عربی ہیں نے "روزے کی فرضیت" کے حوالہ سے عنوان پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ روزے کب اور کیونکر فرض کئے گئے اس کا اصل پیغام ہے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہم کو کس طرح سے روزے رکھنا چاہئے اور رمضان کس طرح سے گذارنا چاہئے۔
پروفیسر علیم اشرف جائیسی صاحب نے آگے فرمایا کہ روزہ اس ماہ میں فرض کیا گیا اور قرآن بھی اسی ماہ میں اتارا گیا جس کی وجہ سے اس ماہ کی اہمیت بہت بڑھ جاتی ہے۔ہر دور میں امت نے روزے کے احکام کو پورا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: