نئی دہلی: قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے وشاکھاپٹنم میں کالج کے ایک فیکلٹی ممبر کی جانب سے طالبہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اور اس کے بعد طالبہ کی خود کشی پر منگل کو آندھرا پردیش حکومت اور پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کی ہے۔
کمیشن نے آندھرا پردیش کے چیف سکریٹری اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کونوٹس میں چار ہفتے کے اندر اس معاملے کی تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ نوٹس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ رپورٹ میں تحقیقات کا اسٹیٹس بھی شامل ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ افسران کو کالج میں جنسی ہراسانی کے دیگر مبینہ معاملات کی بھی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔
کمیشن نے ایک میڈیا رپورٹ کا ازخود نوٹس لیا ہے کہ 28 مارچ کو ریاست کے وشاکھاپٹنم ضلع میں ایک فیکلٹی ممبر کی طرف سے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے سے تنگ آکرچوتھی منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی۔
مزید پڑھیں:دہلی کے ٹیوشن سینٹر میں نابالغ بچی کے ساتھ عصمت دری، ٹیچر گرفتار - MINOR GIRL RAPED
کمیشن نے چیف سکریٹری اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل سے اس معاملے کے حوالے سے پوچھا کہ اس معاملے میں ذمہ دار افراد کے خلاف کیا کارروائی کی جا رہی ہے۔
پولیس نے اس معاملے میں مقدمہ درج کیا ہے اور کالج کے فیکلٹی ممبران اور طلباء سے پوچھ تاچھ بھی کی ہے۔ انہوں نے متوفی کا موبائل فون قبضے میں لے لیا ہے اور اس کے کال ڈیٹا ریکارڈ کی جانچ کر رہے ہیں۔
متوفی کی جانب سے اپنی بہن کو بھیجے گئے واٹس ایپ پیغامات کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے اور انہیں خودکشی نوٹ سمجھا جا رہا ہے۔