نئی دہلی: کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے پیر کو نریندر مودی کے ماسکو دورے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "غیر حیاتیاتی" وزیر اعظم کو ابھی تک چند گھنٹوں کے لیے بھی تشدد زدہ منی پور کا دورہ کرنے کا وقت نہیں ملا ہے۔ جبکہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے شمال مشرقی ریاست کا ایک سال میں تیسری مرتبہ دورہ کیا ہے۔
قبل ازیں راہل گاندھی آج پہلے آسام کے سلچر پہنچے۔ انہوں نے تین مختلف مقامات پر ریلیف کیمپوں کا دورہ کرنے کے لیے منی پور جانے سے پہلے فلرتال میں ایک ریلیف کیمپ کا دورہ کیا جہاں انہوں سے سیلاب سے متاثرہ افراد سے ملاقات کی اور انہیں ہر ممکن مدد کا تیقن دیا۔ آج شام وہ منی پور کے گورنر سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں۔
کانگریس رہنما جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ "آج غیر حیاتیاتی وزیر اعظم ماسکو جائیں گے جب کہ لوک سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن نے آسام اور منی پور کا آج دورہ کررہے ہیں، یقیناً غیر حیاتیاتی وزیر اعظم کے ڈھول بجانے والوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے روس-یوکرین جنگ کو کچھ وقت کے لیے روک دیا تھا‘‘۔
#WATCH | On Congress MP Rahul Gandhi's Manipur visit, Congress MP Jairam Ramesh says, " non-biological prime minister is going to moscow and rahul ji, the leader of the opposition in the lok sabha, is going to manipur. this is his third visit. in the last 17 months, the prime… pic.twitter.com/1qrR4o4ivP
— ANI (@ANI) July 8, 2024
ریاست میں بھڑکنے والے تشدد کے 14 ماہ بعد بھی منی پور کا دورہ نہ کرنے پر جے رام رمیش نے کہا کہ "ممکنہ طور پر ماسکو کا یہ دورہ اور بھی عجیب و غریب دعووں کا باعث بنے گا۔ چودہ مہینوں سے تشدد سے متاثرہ ریاست منی پور کا یہ راہل گاندھی کا تیسرا دورہ ہے۔ جے رام رمیش نے کہا کہ "غیر حیاتیاتی وزیر اعظم کو 3 مئی 2023 کو شدید بحران کے پھوٹنے کے بعد چند گھنٹوں کے لیے بھی منی پور کا دورہ کرنے کا وقت نہیں ملا اور نہ ہی وزیراعظم مودی کی اس جانب کوئی توجہ ہوئی ہے۔ انہوں نے بی جے پی سے ہی تعلق رکھنے والے ریاست کے وزیر اعلیٰ اور دیگر سیاسی قائدین بشمول ایم ایل ایز اور ایم پیز سے بھی ملاقات نہیں کی۔ وزیراعظم مودی آج روسی صدر کی دعوت پر 22 ویں ہندوستان-روس سالانہ سمٹ کے لئے ماسکو کے دو روزہ دورے پر روانہ ہوئے ہیں۔
#WATCH | Congress MP Rahul Gandhi arrives at a relief camp at Mandap, Tuibong in Manipur's Churachandpur pic.twitter.com/hr5JvOyv5s
— ANI (@ANI) July 8, 2024
مئی 2023 سے جاری منی پور میں نسلی تشدد پر اپوزیشن مرکز پر نکتہ چینی کر رہی ہے۔ شمال مشرقی ریاست میں گزشتہ سال 3 مئی کو آل ٹرائبل اسٹوڈنٹس یونین (آل ٹرائبل اسٹوڈنٹس یونین) کے زیر اہتمام میتی کمیونٹی کو شیڈول ٹرائب کے زمرے میں شامل کرنے کے مطالبے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے ایک ریلی کے دوران جھڑپوں کے بعد تشدد پھوٹ پڑا تھا۔
وزیراعظم مودی نے گزشتہ ہفتے راجیہ سبھا میں اپنے خطاب کے دوران اس بات کی تصدیق کی کہ مرکزی حکومت منی پور میں حالات کو معمول پر لانے کی کوششیں کر رہی ہے۔ حکومت منی پور میں حالات کو معمول پر لانے کی مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ 11 ہزار سے زائد ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور 500 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ منی پور میں تشدد کے واقعات میں مسلسل کمی آ رہی ہے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں امن کی بحالی کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کر رہی ہیں۔" آج ریاست میں اسکول، کالج، دفاتر اور دیگر ادارے کھلے ہیں۔ مرکزی اور ریاستی حکومتیں امن کی بحالی کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات کر رہی ہیں"۔