نئی دہلی/نوئیڈا: عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ان کے بیٹے انس کے پٹرول پمپ حملہ کیس میں انہیں جلد ہی سلاخوں کے پیچھے ڈالا جا سکتا ہے۔ اس معاملے میں، مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کے ساتھ، پولیس نے اب ایم ایل اے اور ان کے بیٹے کے ساتھ تین لوگوں کے خلاف عدالت سے غیر ضمانتی وارنٹ جاری کروایا ہے۔
اس معاملے میں نوئیڈا پولیس نے اب عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے، ان کے بیٹے اور دوسرے کی تلاش کے لیے تین ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ ان ٹیموں میں ڈیڑھ درجن سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان کی تلاش میں الیکٹرانک وسائل کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
- ایم ایل اے اور ان کے بیٹے سمیت تین کی تلاش میں نوئیڈا سے تین ٹیموں کو لگایا گیا۔
نوئیڈا پولیس کی تین ٹیمیں، دہلی کے اوکھلا سے عام آدمی ایم ایل اے امانت اللہ خان اور ان کے بیٹے انس سمیت تین لوگوں کو گرفتار کرنے کے لیے تعینات کی گئی ہیں۔ جس میں تقریباً 20 پولیس اہلکار شامل ہیں۔ نوئیڈا پولیس کی ٹیم دہلی میں ممکنہ مقامات کے ساتھ ساتھ میرٹھ، مرادآباد سمیت کئی دیگر مقامات پر چھاپے مار رہی ہے۔ ٹیم الیکٹرانک سرویلنس کی بھی مدد لے رہی ہے۔ فی الحال، این بی ڈبلیو جاری ہونے کے 24 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی، پولیس ٹیم ایم ایل اے سمیت تینوں ملزمان کو گرفتار نہیں کر سکی ہے۔
اس پورے معاملے میں پولیس نے اب تک صرف ایک شخص کو گرفتار کیا ہے جو کہ امانت اللہ خان کا منیجر ہے جس کا نام اقرار احمد ہے۔ نوئیڈا پولیس عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان اور ان کے بیٹے انس سمیت تین لوگوں کو مسلسل تلاش کر رہی ہے۔ اس واقعہ میں پولیس نے ایم ایل اے اور دیگر لوگوں کے خلاف دفعہ 147، 149، 323، 504، 506، 427، 452، 307، 394، 34 آئی پی سی کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ وہیں اس معاملے میں ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کی دفعہ بھی لگائی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ٹیم جلد تمام ملزمان کو گرفتار کر لے گی۔
- اے ڈی سی پی نوئیڈا نے کہا:
عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان سمیت تین لوگوں کی گرفتاری کے بارے میں مزید معلومات دیتے ہوئے اے ڈی سی پی منیش مشرا نے کہا کہ ملزمان کی تلاش کے ساتھ ساتھ ان کی ابھی تک کی جرائم کی تاریخ بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔ ان لوگوں کے خلاف اب تک ایک درجن سے زائد مقدمات درج ہیں۔ دہلی پولیس کے ساتھ ساتھ دیگر اضلاع کی پولیس بھی ان کی مجرمانہ تاریخ کی جانچ کر رہی ہے۔ پولیس کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر وہ فرار ہوتے رہے تو ان کے خلاف دیگر سخت کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: