حیدرآباد: دہلی حج کمیٹی اور آل انڈیا مسلم جماعت سمیت چند اسلامی تنظیموں نے پیر کو مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے ملک بھر میں شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) 2019 کو نافذ کرنے کا خیرمقدم کیا ہے۔ دہلی حج کمیٹی کی چیئرمین کوثر جہاں نے اس بات پر زور دیا کہ سی اے اے شہریت دیتا ہے نہ کہ کسی کی شہریت چھینی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے سے پاکستان اور بنگلہ دیش سے آئے ہوئے غیرمسلموں کو باوقار زندگی گذارنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے۔
کوثر جہاں نے کہا کہ "میں اس کا خیرمقدم کرتی ہوں۔ یہ شہریت دینے کا عمل ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پڑوسی ممالک جیسے پاکستان اور بنگلہ دیش میں غیرمسلموں کی حالت اچھی نہیں ہے۔ اگر حکومت انہیں باعزت زندگی دینا چاہتی ہے تو اس میں کیا حرج ہے؟۔ مسلم کمیونٹی کو اس سے کوئی پریشانی نہیں ہوگی، گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے...
CAA نوٹیفکیشن کا خیرمقدم کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم جماعت کے صدر مولانا شہاب الدین رضوی بریلوی نے کہاکہ ‘حکومت ہند نے CAA قانون نافذ کیا ہے۔ میں اس قانون کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ یہ بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا‘۔ انہوں نے کہا کہ ’اس قانون کے حوالے سے مسلمانوں میں بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ اس قانون کا مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہندوستان کے کروڑوں مسلمان اس قانون سے بالکل متاثر نہیں ہوں گے‘۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو سی اے اے کا خیرمقدم کرنا چاہئے۔