مظفر نگر: پولیس کی طرف سے ضلع مظفر نگر کے کاوڑ یاترا کے راستے پر آنے والے تمام ہوٹلوں، ڈھابوں، گاڑیوں وغیرہ کی دکانوں کے مالک کا پورا نام نمایاں طور پر ظاہر کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ کاوڑ یاترا سے پہلے مظفر نگر پولس کے اس حکم نے سیاسی حلقوں میں بحث کا موضوع دے دیا۔ جمعرات کو مظفر نگر پولیس نے یو ٹرن لیا اور اپنا حکم واپس لے لیا۔
کاوڑ یاترا کے حوالے سے مظفر نگر کے ایس ایس پی نے کاوڑ یاترا کے روٹ پر واقع پھل فروشوں، ڈھابوں اور ہوٹلوں پر مالکان اور چلانے والوں کے نام لکھنے کا حکم دیا ہے۔ پولیس نے شاہراہ اور شہر میں احکامات کو نافذ کرنا بھی شروع کر دیا تھا۔ اس پر ملک گیر بحث شروع ہوگئی۔ بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے بھی اس حوالے سے ایکس پر پوسٹ کیا ہے۔
کاوڑ یاترا کے روٹ پر واقع پھل فروشوں، ڈھابوں اور ہوٹلوں پر نام لکھنے کے حکم پر جب آگ لگ گئی تو بی ایس پی صدر مایاوتی نے بھی اس معاملے پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ اس طرح کے حکم کو فوری طور پر واپس لیا جانا چاہیے۔ مایاوتی نے کہا کہ یہ حکومتی حکم ایک غلط روایت ہے، جو ہم آہنگی کے ماحول کو خراب کر سکتی ہے۔ عوامی مفاد میں حکومت اسے فوری واپس لے۔
وہیں سہارنپور میں ایم پی عمران مسعود نے کہا کہ کاوڑ یاترا سب کے لیے عقیدہ کا مرکز ہے۔ سماج کے تمام طبقات کے لوگ کاوڑ یاترا کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم سب کے سفر کی محفوظ تکمیل کو یقینی بنانے میں تعاون کریں۔ کسی کے ایمان سے کسی طرح نہیں کھیلنا چاہیے لیکن پولیس افسر نے ہدایات دے کر ماحول خراب کرنے کی کوشش کی۔ ایسے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ ایسے بیانات باہمی ہم آہنگی کو خراب کرتے ہیں۔