لکھنؤ: رکھشا بندھن کے دن گومتی نگر میں روٹی پہنچانے گئے زوماٹو کے ڈیلیوری بوائے کو چار لوگوں نے مارا۔ ڈیلیوری بوائے کا الزام ہے کہ جب اسے پہنچنے میں کچھ وقت لگا تو چار نوجوانوں نے پہلے اس سے اس کا مذہب پوچھا اور پھر مسلمان ہونے کے بعد اس کی پٹائی کی۔ پھر اس پر شراب پھینکی گئی۔ متاثرہ نے گومتی نگر تھانے میں مقدمہ درج کروایا ہے۔ پولیس کے مطابق مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔
امین آباد کے مولوی گنج کے رہائشی محمد اسلم نے بتایا کہ وہ زوماٹو میں ڈیلیوری بوائے ہیں۔ رکھشا بندھن کی رات اسے 20 روٹیوں کی ڈیلیوری کے لیے بکنگ ملی تھی۔ اس نے گاہک کو بتایا تھا کہ اس سے پہلے دو اور بکنگیں ہیں اور وہ ڈیلیور کرنے کے بعد ہی آئے گا۔ جس پر کسٹمر نے پہلے آرڈر کینسل کرنے کا کہا لیکن بعد میں یہ کہہ کر کال منقطع کر دی کہ وہ جلد آجائیں گے۔
اسلم نے بتایا کہ دو آرڈر دینے کے بعد وہ 20 روٹیاں ڈیلیور کرنے ونیت کھنڈ گومتی نگر پہنچے تھے۔ وہاں ایک نوجوان نے بالکونی سے اسے آواز دی۔ جب وہ ڈیلیور کرنے کے لیے اوپر گیا تو اسے اندر کھینچ لیا گیا۔ گھر میں چار افراد نے زوماٹو ایپ سے اس کا نام دیکھ کر اس سے پوچھا کہ کیا وہ مسلمان ہے۔
جیسے ہی اس نے ہاں کہا تو انہوں نے اسے مارنا شروع کر دیا اور اس پر شراب پھینک دی۔ اس کے ہاتھ پیر باندھنے کے بعد وہ کسی طرح وہاں سے باہر آیا اور گومتی نگر پولیس اسٹیشن میں ملزمین کے خلاف شکایت درج کرائی۔ گومتی نگر کے انسپکٹر راجیش کمار ترپاٹھی کے مطابق مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ کیس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ جو بھی حقائق سامنے آئیں گے اس کی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی اس طرح کے واقعات پیش آچکے ہیں جس میں ڈیلیوری بوائے کو نام پوچھ کر ہراساں کیا گیا۔ اور بعض اوقات مسلم ہونے کی وجہ سے آرڈر لینے سے انکار کردیا گیا۔