نئی دہلی: مودی حکومت کا تیسرا دور ابھی شروع بھی نہیں ہوا ہے کہ اتحادی حکومت پر اثر انداز نظر آرہے ہیں۔ این ڈی اے کے اہم اتحادیوں میں سے ایک جے ڈی یو نے فوج کی بھرتی اسکیم اگنی ویر اور یکساں سول کوڈ کے بارے میں ایسا بیان دے دیا ہے جو بی جے پی کے ایجنڈے کے خلاف ہے۔ جے ڈی یو لیڈر کے سی تیاگی نے کہا کہ اگنی ویر اسکیم کے بارے میں دوبارہ سوچنے کی ضرورت ہے۔ تیاگی نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی یکساں سول کوڈ پر تمام ریاستوں کے ساتھ بات چیت ہونی چاہئے۔ جے ڈی یو نے کہا کہ اگنی ویر اسکیم کی کافی مخالفت ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس بار اس کے احتجاج کا اثر لوک سبھا انتخابات میں نظر آیا ہے۔
- یو سی سی پر تمام ریاستوں اور پارٹیوں سے بات ہو:
جے ڈی یو کے ترجمان کے سی تیاگی نے کہا کہ یکساں سول کوڈ ( یو سی سی) پر ہماری پارٹی کا موقف آج بھی واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو سی سی پر تمام ریاستوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یکساں سول کوڈ پر ریاستوں کے خیالات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ تیاگی نے کہا کہ جے ڈی یو ایک ملک، ایک الیکشن (ون نیشن ون الیکشن) کی حمایت میں ہے۔
- اگنی ویر اسکیم کا جائزہ لیا جائے: تیاگی
جے ڈی یو کے ترجمان کے سی تیاگی نے کہا کہ اگنی ویراسکیم کے بارے میں دوبارہ سوچنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگنی ویر یوجنا کی نوجوانوں نے مخالفت کی جس کا اثر انتخابات پر بھی پڑا ہے۔ کانگریس نے اگنی ویر کو عام انتخابات میں بڑا ایشو بنایا تھا۔ کانگریس نے صاف کہا تھا کہ اقتدار میں آنے کے بعد وہ اگنی ویر اسکیم کو کوڑے دان میں پھینک دے گی۔ ساتھ ہی بی جے پی کی سیٹیں بھی ان ریاستوں میں کم ہوئیں جہاں اگنی ویر یوجنا کے تحت سب سے زیادہ بھرتیاں کی گئی تھیں۔ ہریانہ میں اس کا سب سے زیادہ اثر دیکھنے کو ملا جہاں بی جے پی کی سیٹیں 10 سے گھٹ کر 5 ہوگئیں۔ یہی نہیں پارٹی کا ووٹ شیئر بھی 58 کم ہو گیا۔ پنجاب میں بی جے پی ایک بھی سیٹ نہیں جیت سکی۔ راجستھان میں بھی بی جے پی 24 سے گھٹ کر 14 پر آگئی۔
یہ بھی پڑھیں: