لکھنؤ: دو جولائی کو ہاتھرس میں پیش آئے المناک واقعے میں 121 لوگوں کی جانیں گئی ہیں۔ اس حادثے کے بعد ستسنگ کے بھولے بابا عرف سورج پال عرف ناراین ساکار وشو ہری کی تلاش جاری ہے۔ جمعہ کو پولیس نے مرکزی منتظم دیو پرکاش مدھوکر کو دہلی کے ایک اسپتال سے گرفتار کر لیا۔ اس کے بعد بھولے بابا کا پہلا بیان میڈیا کے سامنے آیا ہے۔
ہاتھرس حادثے کے بعد سے فرار چل رہا بابا پہلی بار میڈیا کے سامنے آکر بولا کہ دو جولائی کو حادثہ پیش آہا ہے وہ بہت ہی افسوس ناک ہے۔ اس سانحہ کے لئے ذمہ دار لوگوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ مجھے افسوس ہے کی اس حادثے میں 121 لوگ اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں۔ میں ان کے غم میں برابر کا شریک ہوں اور جو لوگ ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں، ان کے اور ان کی فیملی کا میری کمیٹی زندگی بھر رکھے گی۔
سورج پال نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے وکیل ڈاکٹر اے پی سنگھ کے ذریعہ یہ بات کمیٹی کے ذمہ داران تک پہنچائی ہے کہ آپ سب لوگ مرنے والے لوگوں کے خاندان کے ساتھ اس دکھ کی گھڑی میں کھڑے رہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ سب نے ہماری بات پر اپنی اتفاق رائے ظاہر کی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ بھولے بابا کا بیان میڈیا میں آنے سے عین قبل ستسنگ کے مرکزی منتظم دیو پرکاش مدھوکر کو یوپی ایس ٹی ایف نے دہلی کے ایک اسپتال سے گرفتار کر لیا تھا۔ حالانکہ ایڈوکیٹ ڈاکٹر اے پی سنگھ کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ہی پولیس کو اطلاع دی اور مدھوکر کو خودسپردگی کروائی، اب تک پولس اس معاملے میں کل سات گرفتار کر چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: