نئی دہلی: مشرقی دہلی کے پانڈو نگر علاقے میں 4 سالہ بچی کے جنسی استحصال کا معاملہ پیش آیا ہے۔ الزام ہے کہ ٹیوشن ٹیچر نے لڑکی کو اکیلا پا کر اس کے ساتھ بدتمیزی کی۔ پولیس نے ملزم ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج کر کے اسے حراست میں لے لیا ہے۔ اس واقعہ سے مشتعل لوگوں نے ملزم کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی اور سامان چھین کر ہولیکا دہن کے لیے جمع کی گئی لکڑی میں ڈال دیا۔ ملزم پانڈو نگر میں انٹیریئر ڈیزائننگ کا کام بھی کرتا ہے۔
غور طلب ہو کہ ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملتے ہی پانڈو نگر تھانے کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھ کر مشرقی ضلع کے ڈی سی پی اپوروا گپتا بھی وہاں پہنچے اور لوگوں کو سمجھا کر ہنگامہ کو ختم کیا۔ ڈی سی پی نے کہا کہ اتوار کی شام دیر گئے لال بہادر شاستری اسپتال میں 4 سالہ بچی کو داخل کرانے کی اطلاع ملی۔ اطلاع ملنے پر پولیس کی ٹیم ہسپتال پہنچی۔ جہاں بچی کی والدہ کا بیان لیا گیا۔
خاتون نے بتایا کہ ان کی بیٹی اس کے گھر کے قریب ٹیوشن پڑھنے جاتی ہے۔ جب وہ ٹیوشن سے واپس آئی تو اس نے بتایا کہ اس کے ٹیچر نے اس کے ساتھ بدتمیزی کی۔ پولیس کے مطابق شکایت پر مقدمہ درج کر کے ملزم ٹیچر کو حراست میں لے کر مزید کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ لڑکی کی حالت پہلے سے بہتر ہے۔ انہیں بہتر علاج کے لیے ایمس اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ لڑکی کی کونسلنگ بھی کی جارہی ہے۔
وہیں دہلی حکومت کے وزیر آتشی نے ایل جی کو خط لکھ کر دارالحکومت میں خواتین کے لیے محفوظ ماحول کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ "دہلی کے پانڈو نگر علاقے میں 4 سالہ بچی کی عصمت دری کی گئی ہے، اس سے بڑا گھناؤنا جرم کیا ہو سکتا ہے؟
یہ بھی پڑھیں: مظفرنگر: ٹیچر قتل معاملے میں اساتذہ نے سڑک بلاک کرکے احتجاج کیا
ایل جی صاحب، دہلی کی خواتین اور لڑکیوں کی حفاظت آپ کی آئینی ذمہ داری ہے۔ ان مجرموں کو فوراً سزا ملنی چاہیے اور سخت ترین سزا ملنی چاہیے۔ ایک عورت ہونے کے ناطے میں آپ سے درخواست کرتی ہوں کہ اپنی آئینی ذمہ داری کو پورا کریں اور دہلی کی خواتین کو محفوظ ماحول فراہم کریں۔