ETV Bharat / bharat

سماجی کارکن میدھا پاٹکر کو ہتک عزت کیس میں 5 ماہ قید کی سزا - Medha Patkar in Defamation Case

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 1, 2024, 8:32 PM IST

دہلی کی ایک عدالت نے نرمدا بچاؤ آندولن کی کارکن میدھا پاٹکر کو 23 سال پرانے ہتک عزت کے کیس میں 5 ماہ قید کی سزا اور 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔ یہ کیس دہلی کے ایل جی ونائی کمار سکسینہ نے دائر کیا تھا۔

Medha Patkar
سماجی کارکن میدھا پاٹکر (Etv Bharat)

نئی دہلی: دہلی کی ساکیت عدالت نے نرمدا بچاؤ آندولن کی رہنما میدھا پاٹکر کو دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کی طرف سے دائر ہتک عزت کے مقدمے میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد پانچ ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔

میٹروپولیٹن مجسٹریٹ راگھو شرما نے میدھا پاٹکر کو 10 لاکھ روپے کا جرمانہ ادا کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں زیادہ سے زیادہ سزا دو سال ہوتی ہے، لیکن میدھا پاٹکر کی صحت کو دیکھتے ہوئے پانچ ماہ کی سزا دی گئی۔ تاہم عدالت نے اس سزا کو 30 دن کے لیے معطل رکھنے کا بھی حکم دیا ہے۔

24 مئی کو ساکیت کورٹ نے میدھا پاٹکر کو اس کیس میں قصوروار قرار دیا تھا اور 30 مئی کو شکایت کنندہ وی ​​کے سکسینہ کے وکیل نے میدھا پاٹکر کو زیادہ سے زیادہ سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ عدالت نے میدھا پاٹکر کو تعزیرات ہند کی دفعہ 500 کے تحت مجرم قرار دیا تھا، عدالت نے کہا تھا کہ یہ واضح ہے کہ ملزمہ نے وی کے سکسینہ کے خلاف صرف ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے الزامات لگائے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ یہ واقعہ سال 2000 کا ہے۔ 25 نومبر 2000 کو میدھا پاٹکر نے انگریزی میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے وی کے سکسینہ پر حوالات کے ذریعے لین دین کا الزام لگایا اور انہیں بزدل قرار دیا تھا۔ میدھا پاٹکر نے کہا تھا کہ وی کے سکسینہ گجرات کے لوگوں اور ان کے وسائل کو غیر ملکی مفادات کے لیے گروی رکھ رہے ہیں۔

میدھا پاٹکر نے عدالت میں دائر ہتک عزت کے کیس میں اپنے دفاع میں کہا تھا کہ وی کے سکسینہ سال 2000 سے غلط اور ہتک آمیز بیانات جاری کر رہے ہیں۔ پاٹکر نے کہا تھا کہ وی کے سکسینہ نے 2002 میں ان پر جسمانی حملہ بھی کیا تھا، جس کے بعد میدھا نے احمد آباد میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ میدھا نے عدالت میں کہا تھا کہ وی کے سکسینہ کارپوریٹ مفادات کے لیے کام کر رہے ہیں۔

جس کے بعد وی کے سکسینہ نے 2001 میں احمد آباد کی عدالت میں میدھا پاٹکر کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا۔ گجرات کی ٹرائل کورٹ نے اس کیس کا نوٹس بھی لیا لیکن بعد میں 2003 میں سپریم کورٹ نے اس کیس کی سماعت گجرات سے دہلی کی ساکیت کورٹ میں منتقل کر دیا۔

2011 میں میدھا پاٹکر نے خود کو بے قصور قرار دیا اور کہا کہ وہ مقدمے کا سامنا کریں گی۔ جب وی کے سکسینہ نے احمد آباد میں مقدمہ دائر کیا تو وہ نیشنل کونسل فار سول لبرٹیز کے چیئرمین تھے۔

نئی دہلی: دہلی کی ساکیت عدالت نے نرمدا بچاؤ آندولن کی رہنما میدھا پاٹکر کو دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کی طرف سے دائر ہتک عزت کے مقدمے میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد پانچ ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔

میٹروپولیٹن مجسٹریٹ راگھو شرما نے میدھا پاٹکر کو 10 لاکھ روپے کا جرمانہ ادا کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں زیادہ سے زیادہ سزا دو سال ہوتی ہے، لیکن میدھا پاٹکر کی صحت کو دیکھتے ہوئے پانچ ماہ کی سزا دی گئی۔ تاہم عدالت نے اس سزا کو 30 دن کے لیے معطل رکھنے کا بھی حکم دیا ہے۔

24 مئی کو ساکیت کورٹ نے میدھا پاٹکر کو اس کیس میں قصوروار قرار دیا تھا اور 30 مئی کو شکایت کنندہ وی ​​کے سکسینہ کے وکیل نے میدھا پاٹکر کو زیادہ سے زیادہ سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ عدالت نے میدھا پاٹکر کو تعزیرات ہند کی دفعہ 500 کے تحت مجرم قرار دیا تھا، عدالت نے کہا تھا کہ یہ واضح ہے کہ ملزمہ نے وی کے سکسینہ کے خلاف صرف ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے الزامات لگائے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ یہ واقعہ سال 2000 کا ہے۔ 25 نومبر 2000 کو میدھا پاٹکر نے انگریزی میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے وی کے سکسینہ پر حوالات کے ذریعے لین دین کا الزام لگایا اور انہیں بزدل قرار دیا تھا۔ میدھا پاٹکر نے کہا تھا کہ وی کے سکسینہ گجرات کے لوگوں اور ان کے وسائل کو غیر ملکی مفادات کے لیے گروی رکھ رہے ہیں۔

میدھا پاٹکر نے عدالت میں دائر ہتک عزت کے کیس میں اپنے دفاع میں کہا تھا کہ وی کے سکسینہ سال 2000 سے غلط اور ہتک آمیز بیانات جاری کر رہے ہیں۔ پاٹکر نے کہا تھا کہ وی کے سکسینہ نے 2002 میں ان پر جسمانی حملہ بھی کیا تھا، جس کے بعد میدھا نے احمد آباد میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ میدھا نے عدالت میں کہا تھا کہ وی کے سکسینہ کارپوریٹ مفادات کے لیے کام کر رہے ہیں۔

جس کے بعد وی کے سکسینہ نے 2001 میں احمد آباد کی عدالت میں میدھا پاٹکر کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا۔ گجرات کی ٹرائل کورٹ نے اس کیس کا نوٹس بھی لیا لیکن بعد میں 2003 میں سپریم کورٹ نے اس کیس کی سماعت گجرات سے دہلی کی ساکیت کورٹ میں منتقل کر دیا۔

2011 میں میدھا پاٹکر نے خود کو بے قصور قرار دیا اور کہا کہ وہ مقدمے کا سامنا کریں گی۔ جب وی کے سکسینہ نے احمد آباد میں مقدمہ دائر کیا تو وہ نیشنل کونسل فار سول لبرٹیز کے چیئرمین تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.