ممبئی: مہاراشٹر اسمبلی کا ایک روزہ خصوصی اجلاس آج (20 فروری) طلب کیا گیا ۔ اس سیشن میں مراٹھا برادری کے لیے مراٹھا ریزرویشن کے نفاذ سے متعلق بل منظور کر لیا گیا ہے۔ مقننہ کا طے شدہ اجلاس 26 فروری سے شروع ہونا تھا۔ لیکن چونکہ منوج جارنگے پاٹل مراٹھا ریزرویشن کے لیے گزشتہ ایک ہفتے سے بھوک ہڑتال پر ہیں، اس لیے حکومت نے آج یہ خصوصی اجلاس بلایا تھا۔
- 150 دنوں تک ریزرویشن کے لیے سخت محنت کی:
"ناگپور میں مقننہ کے سرمائی اجلاس میں، دونوں ایوانوں کے تمام اراکین نے تین روزہ بحث میں مراٹھا برادری کے لیے ریزرویشن کی ضرورت پر بحث کی تھی۔ مزید یہ کہ اس کی مضبوط حمایت بھی کی تھی۔ تمام ایوانوں میں مراٹھا ریزرویشن کی وجہ سے فروری 2024 میں مقننہ کا خصوصی اجلاس ہوا تاکہ اس مسئلے کا مستقل حل نکالا جا سکے۔ وزیراعلیٰ شندے نے کہا کہ، میں نے اعلان کیا تھا کہ یہ بل آئے گا۔ آج وہ صبح آگئی ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، اجیت پوار میرے ساتھ ہیں اور پوری کابینہ پچھلے 150 دنوں سے دن رات اس پر کام کر رہے ہیں،"
- ریزرویشن حاصل کرنے کا عزم تھا:وزیر اعلی
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے قانون ساز اسمبلی میں اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، "میں ایک عام مراٹھا کسان کا بیٹا ہوں، میں سماج کے درد اور تکلیف سے واقف ہوں، وزیر اعلی بننے کے بعد، ہم نے اس درد اور تکلیف کو کم کرنے کے لیے کئی محاذوں پر مثبت کوششیں کی ہیں۔ ہم نے ریزرویشن دینے کے لیے 150 دن تک کام کیا۔ "کبھی ترقی یافتہ مراٹھا سماج اب بہت پیچھے ہو گیا ہے۔ تعلیمی، معاشی اور سماجی طور پر بھی پسماندہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس لیے اس سماج کی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے ریزرویشن دیا جانا چاہیے۔ ایک آپشن تھا، لہذا، ہم ہر صورت میں ریزرویشن دینے کے لیے پرعزم تھے۔ ۔
- دس فیصد ریزرویشن منظور:
مہاراشٹر میں مراٹھا برادری کو دس فیصد ریزرویشن دیا جائے گا۔ ریاست میں پسماندہ طبقات کمیشن کی طرف سے دی گئی رپورٹ کو کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔ خصوصی اجلاس سے پہلے ایکناتھ شندے کی صدارت میں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں پسماندہ طبقات کمیشن کی رپورٹ کو منظوری دی گئی۔ پسماندہ طبقات کمیشن کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مراٹھا برادری پسماندہ ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسے غیر معمولی حالات ہیں جن میں 50 فیصد سے زیادہ ریزرویشن کی ضرورت ہوتی ہے۔