شولاپور: اوجنی ڈیم میں مسافروں سے بھری کشتی الٹ گئی اور بڑا حادثہ پیش آیا ہے۔ مسافروں میں سے چھ ڈیم میں ڈوب گئے ہیں۔ اس میں دو بچے بھی شامل ہیں۔ ڈیم میں ڈوبنے والے چھ افراد کی تلاش کے لیے رات بھر سرچ آپریشن جاری رہا۔ آج مسلسل دوسرے دن سرچ آپریشن جاری ہے۔ پولیس سب انسپکٹر راہل ڈونگرے کشتی میں سوار تھے۔ کشتی الٹنے کے بعد وہ بہادری سے تیر کر ڈیم کے کنارے پہنچے اور اپنی جان بچائی۔ کشتی میں زندہ بچ جانے والے نوجوان پولیس افسر نے گاؤں والوں اور مقامی انتظامیہ کو حادثہ کی اطلاع دی۔
- دو معصوم بچوں سمیت چار افراد ڈوب گئے:
اوجنی ڈیم میں ڈوبنے والا پولیس اہلکار معجزانہ طور پر بچ گیا۔ انہوں نے بتایا کہ کشتی ڈیم میں ڈوب گئی۔ اس کے بعد شولاپور اور پونے اضلاع کی انتظامیہ اوجنی ڈیم میں منگل کی شام سے کشتی میں سوار مسافروں کی تلاش کر رہی ہے۔ گوکل دتاترے جادھو (عمر 30)، کومل گوکل جادھو (عمر 25)، شبھم گوکل جادھو (عمر 1.5 سال)، ماہی گوکل جادھو (عمر 3 سال، رہنے والے جھرے، ضلع کرمالا، ضلع شولاپور)، انوراگ ڈچی ( کوگاؤں، 35 سال) اور گورو ڈونگرے (16) کشتی الٹنے کے بعد ڈوبنے والوں میں شامل ہیں۔
- تیز ہوا کی وجہ سے کشتی الٹ گئی:
شولاپور اور پونے اضلاع کے اوجنی ڈیم میں کوگاؤں (کرما لا ضلع شولاپور) سے کالاشی (انڈا پور ضلع پونے) کے درمیان ایک مسافر کشتی الٹ گئی۔ تیز ہواؤں کے باعث مسافر کشتی الٹ گئی۔ جھرے کے ایک میاں بیوی اور ان کے دو بچے اور دو کوگاؤں کے اس طرح چھ افراد اس حادثے میں ڈوب گئے ہیں۔ کشتی شولاپور ضلع کے کرمالا تعلقہ کے کوگاؤں سے انداپور تعلقہ کے کالاشی گاؤں جا رہی تھی۔ کشتی میں کوگاؤں اور جھرے کے سات مسافر سوار تھے۔ جب کشتی ڈیم سے انڈا پور جا رہی تھی تو تیز آندھی آئی۔ ہوا کے باعث کشتی پانی میں الٹ گئی۔ اس کشتی کے ذریعے روزانہ کوگاؤں سے کالاشی کے درمیان مسافروں کو لے جایا جاتا ہے۔ عام طور پر یہ کشتی دن میں 10 سے 15 چکر لگاتی ہے۔