حیدرآباد: لوک سبھا انتخابات 2024 اب آخری مرحلے میں ہے۔ انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے کی انتخابی مہم جمعرات کو ختم ہونے کے ساتھ ہی گزشتہ دو ماہ سے جاری انتخابی مہم سے متعلق سیاسی سرگرمیاں بھی تھم گئیں۔ آٹھ ریاستوں کی 57 سیٹوں پر یکم جون کو ووٹنگ ہونی ہے۔ ساتویں مرحلے میں جن سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہونی ہے، ان میں سب سے زیادہ 13-13 لوک سبھا سیٹیں اتر پردیش اور پنجاب کی ہیں۔
ساتویں مرحلے میں جن سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے ان میں اتر پردیش اور پنجاب کی 13-13، مغربی بنگال کی 9، بہار کی 8، اڑیشہ کی 6، ہماچل پردیش کی 4 اور جھارکھنڈ کی تین سیٹیں شامل ہیں۔ ساتھ ہی اس مرحلے میں چنڈی گڑھ کی واحد سیٹ پر ووٹنگ ہوگی۔ ان 57 لوک سبھا حلقوں سے 904 امیدوار میدان میں ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ اس مرحلے میں وزیر اعظم نریندر مودی وارانسی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ کانگریس نے ان کے خلاف اجے رائے کو میدان میں اتارا ہے۔ پی ایم مودی تیسری بار اس سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
اوڑیشہ کی 42 اسمبلی سیٹوں پر بھی ووٹنگ ہوگی
ساتویں مرحلے میں آٹھ ریاستوں کی 57 لوک سبھا سیٹوں اور اڑیشہ کی 42 اسمبلی سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ اس کے علاوہ ہماچل پردیش کی چھ سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہوں گے۔
ساتویں مرحلے میں ان 57 سیٹوں پر ووٹنگ، دیکھیں مکمل فہرست
اتر پردیش کی 13 سیٹوں وارانسی، مہاراج گنج، گورکھپور، کشی نگر، دیوریا، بانس گاؤں، گھوسی، غازی پور، بلیا، سلیم پور، چندولی، مرزا پور، رابرٹس گنج پر یکم جون کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ جبکہ پنجاب کی تمام 13 سیٹوں گرداس پور، امرتسر، کھڈور صاحب، جالندھر (ایس سی)، ہوشیار پور (ایس سی)، آنند پور صاحب، لدھیانہ، فتح گڑھ صاحب (ایس سی)، فرید کوٹ (ایس سی)، فیروز پور، بھٹنڈا، سنگرور، پٹیالہ میں ووٹنگ ہوگی۔
دوسری طرف بہار میں آرا، بکسر، کاراکاٹ، جہان آباد، نالندہ، پٹنہ صاحب، پاٹلی پتر اور ساسارام سیٹوں پر یکم جون کو ووٹنگ ہوگی۔ ساتھ ہی یکم جون کو مغربی بنگال کی 9 سیٹوں، باراسات، بشیرہاٹ، ڈائمنڈ ہاربر، دم دم، جے نگر، جادو پور، کولکاتہ ساؤتھ، کولکاتہ نارتھ، متھرا پور میں ووٹنگ ہونی ہے۔
ساتھ ہی چنڈی گڑھ کی واحد سیٹ پر اس مرحلے میں ووٹنگ ہوگی۔ ساتھ ہی ہماچل پردیش کی 4 سیٹوں منڈی، شملہ، کانگڑا اور ہمیر پور پر بھی ووٹنگ زوروشور سے ہونے والی ہے۔ اگر ہم اڑیشہ ریاست کی بات کریں تو 6 سیٹوں بالسور، بھدرک، جاج پور، جگت سنگھ پور، کیندرپارا اور میور بھنج میں ووٹنگ ہوگی۔ جھارکھنڈ میں ریاست کی تین سیٹوں، دمکا، گوڈا اور راج محل حلقوں میں ووٹنگ ہوگی۔
57 نشستوں پر کتنے امیدوار ہیں؟
پنجاب سے 328 امیدوار اور اتر پردیش سے 144 امیدوار بالترتیب 13 سیٹوں کے لیے میدان میں ہیں۔ بہار کی آٹھ سیٹوں پر 134 امیدوار، اڑیشہ کی چھ سیٹوں پر 66 امیدوار، جھارکھنڈ کی تین سیٹوں پر 52 امیدوار، ہماچل پردیش کی چار سیٹوں پر 37 امیدوار اور چنڈی گڑھ کی ایک سیٹ پر 19 امیدوار میدان میں ہیں۔
لوک سبھا انتخابات کے ساتویں مرحلے کے اہم امیدوار
وزیر اعظم نریندر مودی (بی جے پی) بمقابلہ اجے رائے (کانگریس)
وارانسی 2014 سے وزیر اعظم نریندر مودی کا انتخابی حلقہ رہا ہے۔ کانگریس پارٹی نے وارانسی سے اجے رائے کو تیسری بار میدان میں اتارا ہے۔ رائے پہلے بی جے پی کا حصہ تھے لیکن 2007 میں پارٹی چھوڑ دی تھی۔ انہوں نے 2012 میں کانگریس کے ساتھ اپنا سفر شروع کیا جب انہوں نے پندرا (پہلے کولاسلا کے نام سے جانا جاتا تھا) سے الیکشن لڑا اور بی جے پی کے امیدوار کو شکست دی۔ اس کے بعد پارٹی نے انہیں وارانسی سے پی ایم نریندر مودی کے خلاف میدان میں اتارا ہے۔ رائے نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں تیسرا مقام حاصل کیا تھا۔
روی کشن (بی جے پی) بمقابلہ کاجل نشاد (ایس پی)
بی جے پی نے اتر پردیش کے گورکھپور سے اداکار روی کشن کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ اس سیٹ سے سماج وادی پارٹی کی امیدوار کاجل نشاد الیکشن لڑ رہی ہیں۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں روی کشن نے 60 فیصد سے زیادہ ووٹوں کے ساتھ سیٹ جیتی، جبکہ ایس پی امیدوار رامبھول نشاد دوسرے نمبر پر رہے اور انہیں 415,458 ووٹ ملے۔
کنگنا رناوت (بی جے پی) بمقابلہ وکرمادتیہ سنگھ (کانگریس)
2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے بی جے پی نے اداکارہ کنگنا رناوت کو ہماچل پردیش کی منڈی سیٹ سے امیدوار بنایا ہے۔ کنگنا کانگریس کے گڑھ منڈی میں آنجہانی سابق سی ایم ویربھدرا سنگھ کے بیٹے وکرمادتیہ سنگھ سے مقابلہ کر رہی ہیں۔ منڈی پارلیمانی حلقہ کانگریس کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ اسے ویربھدر خاندان کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ 2019 کے انتخابات میں بی جے پی نے ریاست کی چاروں لوک سبھا سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔
انوراگ ٹھاکر (بی جے پی)
بی جے پی نے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کو ہماچل پردیش کی ہمیر پور سیٹ سے امیدوار بنایا ہے۔ کانگریس کے ستپال سنگھ رائے زادہ مرکزی وزیر کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ٹھاکر پہلی بار 2008 میں ہوئے ضمنی انتخاب میں منتخب ہوئے تھے جب ان کے والد پریم کمار دھومل نے ریاست کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہوں نے 2009، 2014 اور 2019 میں مسلسل تین انتخابات جیتے ہیں۔
میسا بھارتی (آر جے ڈی)
آر جے ڈی نے لالو پرساد یادو کی بڑی بیٹی میسا بھارتی کو بہار کے پاٹلی پتر لوک سبھا حلقہ سے میدان میں اتارا ہے۔ بی جے پی امیدوار رام کرپال یادو، جو 2014 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے پارٹی میں شامل ہوئے تھے، میسا بھارتی کو شکست دینے کے لیے میدان میں ہیں۔ سال 2019 میں بھارتی نے سیٹ جیتنے کی ایک اور کوشش کی، تاہم وہ دوبارہ رام کرپال یادو سے ہار گئیں۔ ادھر یادو کو اب اس سیٹ سے ہیٹ ٹرک کی امید ہے۔
ابھیشیک بنرجی (ٹی ایم سی)
ممتا بنرجی کی ٹی ایم سی پارٹی نے سپریمو کے بھتیجے ابھیشیک بنرجی کو مغربی بنگال کے ڈائمنڈ ہاربر لوک سبھا حلقہ سے میدان میں اتارا ہے۔ ڈائمنڈ ہاربر کو ترنمول کانگریس کا اسٹریٹجک گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ اس سیٹ پر بنرجی، سی پی آئی (ایم) کے عتیق الرحمان اور بی جے پی کے ابھیجیت داس کے ساتھ سہ رخی مقابلہ ہوگا۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بنرجی نے بی جے پی کو 3.2 لاکھ ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست دی تھی۔
چرنجیت سنگھ چنی (کانگریس)
چرنجیت سنگھ چنی پنجاب کے جالندھر لوک سبھا حلقہ سے کانگریس پارٹی کے امیدوار ہیں۔ چنی کا مقابلہ عآپ امیدوار پون کمار تینو اور شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) کے امیدوار موہندر سنگھ کیپی سے جالندھر سیٹ سے ہے۔
ہرسمرت کور بادل (ایس اے ڈی)
شرومنی اکالی دل کی ہرسمرت کور بادل کو پنجاب کے بھٹنڈا لوک سبھا حلقہ سے میدان میں اتارا گیا ہے۔ ان کا مقابلہ کانگریس کے امیدوار جیت موہندر سنگھ سدھو، عآپ کے گرمیت سنگھ کھڑیان اور بی جے پی کے پرمپال کور سدھو سے ہوگا۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس نے جیت حاصل کی تھی اور 13 میں سے آٹھ سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی، جبکہ بی جے پی اور ایس اے ڈی نے دو دو سیٹیں جیتی تھیں، جبکہ اے اے پی صرف ایک سیٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھی۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے مطابق پہلے مرحلے میں 66.1 فیصد ووٹنگ، دوسرے مرحلے میں 66.7 فیصد ووٹنگ، تیسرے مرحلے میں 65.68 فیصد ووٹنگ، چوتھے مرحلے میں 66.95 فیصد، پانچویں مرحلے میں 62.19 اور چھٹے مرحلے میں 63.37 پولنگ درج کی گئی۔ ووٹوں کی گنتی چار جون کو ہوگی۔