ہلدوانی: اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں واقع بنبھول پورہ تھانہ علاقے میں 8 فروری کو ایک مدرسے اور مسجد کے انہدام کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ اس کیس میں کئی خواتین سمیت 107 افراد جیل میں بند ہیں۔ اس میں عدالت نے ایک ملزم کی ضمانت منظور کر لی ہے۔ شدید علالت کے پیش نظر عدالت نے ملزم کے علاج کے لیے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔ فی الوقت وہ جیل سے رہا ہو گئے ہیں۔
تسلیم قریشی ولد صابر حسین (28) جو کہ بنبھولپورہ تھانہ علاقہ کے رہنے والے ہیں۔ ان کے خلاف 8 فروری کو ہوئے ہلدوانی تشدد میں آگ زنی، لوٹ مار سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔ تسلیم کی ضمانت کو خوش آئند بتاتے ہوئے جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ تین وکیل اس کیس کو دیکھ رہے ہیں، کیس کی سماعت اے ڈی جے آئی ہلدوانی کی عدالت میں چل رہی ہے۔ مسلسل بڑھتی ہوئی بیماری اور علاج کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کی گئی تھی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔ ملزم کو عدالت کے حکم پر جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔
ملزم کو مختلف نوعیت کے سنگین طبی مسائل کا سامنا ہے اور ان کا علاج کرانا بہت ضروری ہے۔ اس کے پیش نظر عدالت نے ان کی ضمانت منظور کر لی ہے۔ ہلدوانی کے بنبھول پورہ تھانہ علاقے میں 8 فروری مسجد اور مدرسے کے انہدام کے خلاف احتجاج پھوٹ پڑا تھا جو بعد میں تشدد کی شکل اختیار کر گیا۔ اس تشدد میں سینکڑوں لوگ زخمی ہوگئے تھے جب کہ سکیورٹی فورسز کی کاررائی میں تقریباً چھ افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
مزید پڑھیں: ہلدوانی تشدد کیس میں پانچ خواتین بھی گرفتار
ہلدوانی فسادات میں جان گنوانے والے فہیم کے معاملے میں سی جے ایم کورٹ نے جواب طلب کیا