ہاپوڑ : ریاست اتر پردیش کے ہاپوڑ کی عدالت نے 2018 میں ہوئے موب لنچنگ کیس میں 10 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ سال 2018 میں ضلع کے گاؤں ہول مادا پور اور بجھیڑا کلاں کے جنگل میں گائے ذبح کرنے کی اطلاع ملنے پر ہجوم نے دو لوگوں کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا۔ جس میں قاسم نامی شخص کی موت ہو گئی تھی۔
ہاپوڑ کی عدالت نے 2018 میں ہوئے موب لنچنگ کیس میں 10 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے ان پر 59-59 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ 45 سالہ قاسم کو گائے ذبح کرنے کی جھوٹی افواہوں پر پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا۔ جبکہ ایک شخص شدید زخمی ہوگیا۔ لیکن کچھ دنوں بعد وہ بھی علاج کے دوران فوت ہو گیا۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے بھی پولیس کی تحقیقات میں مداخلت کی اور ڈی آئی جی میرٹھ کو معاملے کی غیر جانبدارانہ جانچ کرنے کا حکم دیا۔
آپ کو بتا دیں کہ 18 جون 2018 کو اتر پردیش کے ہاپوڑ ضلع کے گاؤں ہوال مادا پور اور بجھیڈا کلاں کے جنگل میں گائے ذبح کرنے کی اطلاع ملنے پر ہجوم نے دو لوگوں کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا۔ جس میں قاسم نامی شخص جاں بحق اور سمیع الدین بھی شدید زخمی ہوگیا۔ لیکن علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ اس واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔
اس واقعہ کے بعد پولیس نے نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔منگل کو اس معاملے میں تمام 10 ملزمان کو ہاپوڑ کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی۔
ایس پی ابھیشیک ورما کے مطابق، پلکھوا پولیس اسٹیشن نے 18 جون 2018 کو نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ جس میں گائوں ماڈا پور کے رہائشی یاسین نے بتایا کہ اس کا بھائی سمیع الدین اور قاسم سکنہ شددق پورہ اپنے گھر سے کسی کام سے موٹر سائیکل پر بجھیڈہ خورد کے راستے ڈھولانہ جا رہے تھے۔ بجھیرہ کے قریب وہ ایک اور بائک سوار سے ٹکرا گیا۔ اس کے بعد دوسرے موٹر سائیکل سوار نے اپنے گاؤں کے دوسرے لوگوں کو موقع پر بلایا اور اس کی شدید پٹائی کی۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا۔ جہاں قاسم کو مردہ قرار دیا گیا اور زخمی سمیع الدین کو طبی امداد دی گئی۔