لکھنؤ: بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے بلڈوزر کی کارروائی پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے بلڈوزر انصاف کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ قانون مجرموں سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس لیے بلڈوزر کا استعمال غلط ہے۔ تمام حکومتوں کی طرف سے بلڈوز انصاف کرنے کے بجائے مایاوتی نے ان افسران کے خلاف کارروائی کرنے کا مشورہ دیا ہے جو مجرم عناصر کے ساتھ ملی بھگت کرکے متاثرین کو انصاف فراہم نہیں کرتے ہیں۔ حکومت کو اس طرف توجہ دینی چاہیے۔
غور طلب ہے کہ بلڈوزر کی کارروائی پر ردعمل دیتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی کی سپریمو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس حوالے سے تین پوسٹس شیئر کی ہیں۔
1. देश में आपराधिक तत्वों के विरुद्ध कार्रवाई कानून के तहत् होनी चाहिए तथा इनके अपराध की सजा उनके परिवार व नजदीकी लोगों को नहीं मिलनी चाहिए। यह सब हमारी पार्टी की रही सरकार ने ’क़ानून द्वारा क़ानून का राज’ (Rule of Law By Law) स्थापित करके भी दिखाया है। 1/3
— Mayawati (@Mayawati) September 3, 2024
- ہم نے قانون کے ذریعے قانون کی حکمرانی دی:
انہوں نے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا کہ ملک میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اور ان کے اہل خانہ اور قریبی لوگوں کو ان کے جرائم کی سزا نہ دی جائے۔ ہماری پارٹی کی حکومت نے 'قانون کی حکمرانی' قائم کر کے یہ سب کر دکھایا ہے۔
- حکومتیں توجہ دیں:
مایاوتی نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے آنے والے فیصلے کے مطابق ہی اب بلڈوزر کا استعمال کیا جانا چاہیے۔ تاہم اس کے استعمال کی ضرورت نہ ہو تو مناسب ہوگا کیونکہ جرائم پیشہ عناصر سے سخت قوانین کے تحت بھی نمٹا جا سکتا ہے۔ جبکہ جرائم پیشہ عناصر کے لواحقین پر بلڈوزر استعمال کرنے کے بجائے ایسے عناصر کی ملی بھگت سے متاثرین کو مناسب انصاف نہ دینے والے متعلقہ اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ تمام حکومتوں کو اس طرف توجہ دینی چاہیے۔
- سپریم کورٹ نے بلڈوزر انصاف پر سنگین سوالات اٹھائے:
پیر کو سپریم کورٹ میں جسٹس بھوشن آر گاوائی کی بنچ نے جمعیۃ علماء ہند کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے حکومت کے بلڈوز انصاف کرنے کے رجحان پر سنگین سوال اٹھائے ہیں اور اس سے تفصیلی جواب طلب کیا ہے۔ اس معاملے پر عدالت نے کہا کہ صرف ملزم ہونے کی بنیاد پر کسی کا گھر گرانا مناسب نہیں۔
حکومت اور انتظامیہ کی کارروائی پر سوال اٹھاتے ہوئے عدالت نے کہا کہ اگر کوئی شخص قصوروار ہو تب بھی اس کا گھر نہیں گرایا جا سکتا۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے اس کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ جرم ثابت ہونے پر بھی گھر کو منہدم نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے واضح کیا کہ جن کے خلاف کارروائی کی گئی ہے انہیں غیر قانونی قبضوں یا تعمیرات کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا ہے نہ کہ جرائم کے الزامات کی وجہ سے۔ اب اس کیس کی اگلی سماعت 17 ستمبر کو ہوگی۔
- مایاوتی پھر سے بی ایس پی کی قومی صدر منتخب:
حال ہی میں بی ایس پی کی قومی ایگزیکٹو میٹنگ میں مایاوتی کو متفقہ طور پر قومی صدر منتخب کیا گیا تھا۔ وہ 2003 سے مسلسل پارٹی کے قومی صدر کے عہدے پر فائز ہیں۔ اس میٹنگ میں پارٹی کے قومی کنوینر آکاش آنند کو کئی ریاستوں کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اس میں یوپی، ایم پی، دہلی سمیت انتخابی ریاست ہریانہ کے نام شامل ہیں۔ آکاش انتخابی ریاستوں میں پارٹی کی مہم کی ذمہ داری بھی سنبھالیں گے اور تنظیم کو مضبوط کرنے کے لیے کام کریں گے۔