ETV Bharat / bharat

بھارت کے دیہی علاقوں میں ماہر ڈاکٹروں کا فقدان، یوپی، راجستھان اور مدھیہ پردیش کی حالت سب سے زیادہ خراب - Specialist Doctors Shortage in CHC

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 11, 2024, 10:06 AM IST

اتر پردیش، راجستھان اور مدھیہ پردیش کے دیہی علاقے ان ریاستوں کی فہرست میں سرفہرست ہیں، جہاں کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز میں سرجنوں، امراض کے ماہرین، معالجین(فزیشین) اور اطفال کے ماہرین کی شدید کمی ہے۔ پڑھیے ای ٹی وی بھارت کے سینئر نامہ نگار گوتم دیبرائے کی رپورٹ....

Specialist Doctors Shortage in CHC
بھارت کے دیہی علاقوں میں ماہر ڈاکٹروں کا فقدان (Photo: IANS)

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے بھلے ہی دعویٰ کیا ہو کہ بھارت میں ڈاکٹروں کی آبادی کا تناسب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مقرر کردہ معیارات سے بہتر ہے، لیکن وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز کی تعداد دیہی بھارت میں (سی ایچ سی) ماہر ڈاکٹروں کی بہت زیادہ کمی ہے۔

مرکزی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ بھارت کی ہیلتھ ڈائنامکس (انفراسٹرکچر اینڈ ہیومن ریسورس) 2022-23 کی رپورٹ کے مطابق، دیہی علاقوں میں کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز میں 21,964 سرجن، ماہر امراض نسواں، ڈاکٹر اور ماہر امراض اطفال کی ضرورت ہے۔ امراض کے ماہرین کے مقابلے ہندوستان کے دیہی علاقوں میں 17,551 ماہرین کی کمی ہے۔

2780 ماہر ڈاکٹروں کی سب سے زیادہ کمی والی ریاستوں کی فہرست میں اتر پردیش کے دیہی علاقے سرفہرست ہیں، اس کے بعد راجستھان اور مدھیہ پردیش ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق، اتر پردیش میں اس وقت دیہی علاقوں میں 974 ماہر ڈاکٹر ہیں جب کہ 3756 ماہرین کی ضرورت ہے، جس کا مطلب ہے کہ ریاست میں 2780 ماہر ڈاکٹروں کی کمی ہے۔

اسی طرح، 2600 سرجنوں، او بی اور جی وائی، معالجین اور اطفال کے ماہرین کی مانگ کے مقابلے، راجستھان کے دیہی علاقوں میں اس وقت 510 ماہر ڈاکٹر ہیں، جس کا مطلب ہے کہ 2090 ماہرین کی کمی ہے۔ وہیں 1328 ماہرین کی مانگ کے مقابلے، مدھیہ پردیش کے دیہی علاقوں میں 67 ماہر ڈاکٹر ہیں، جو 1261 کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

بھارت میں فی 836 آبادی کے لیے ایک ڈاکٹر: حکومت

وزارت صحت نے گزشتہ ماہ پارلیمنٹ میں اعداد و شمار پیش کیے تھے جس میں بتایا گیا تھا کہ بھارت میں فی 836 آبادی میں ایک ڈاکٹر ہے، جو کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی طرف سے مقرر کردہ فی 1000 آبادی میں ایک ڈاکٹر کے تناسب سے زیادہ ہے۔ تاہم ملک کے دیہی علاقوں میں کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز میں ماہر ڈاکٹروں کی تعداد میں مزید کمی آئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق دیہی بھارت میں 2005 میں ماہر ڈاکٹروں کی تعداد 3550 تھی جو 2023 میں بڑھ کر 4413 ہو جائے گی۔

ملک بھر میں 6359 کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز

بھارت میں 6359 کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز ہیں، جن میں سے 5491 دیہی کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز اور 868 شہری کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز ہیں۔ کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز ریاستی حکومت کی طرف سے کم از کم ضروریات پروگرام (ایم این پی)/بنیادی کم سے کم خدمات (بی ایم ایس) پروگرام کے تحت قائم اور دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ اس کا انتظام چار طبی ماہرین کرتے ہیں، جن میں سرجن، فزیشین، ماہر امراض نسواں اور ماہر اطفال شامل ہیں، جن کی مدد پیرامیڈیکل اور دیگر عملہ کرتے ہیں۔

ایک کمیونٹی ہیلتھ سنٹر میں 30 اندرون خانہ بستر ہیں، جن میں او ٹی، ایکسرے، ڈیلیوری روم اور لیبارٹری کی سہولیات ہیں۔ یہ چار پبلک ہیلتھ سینٹرز کے لیے ایک ریفرل سنٹر کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔

دیہی علاقوں میں سی ایچ سی کی ترقی

سال 2005 سے قومی سطح پر دیہی علاقوں میں سی ایچ سی کی تعداد میں 2145 کا اضافہ ہوا ہے۔ اتر پردیش (553)، تمل ناڈو (350)، راجستھان (324)، مغربی بنگال (252) اور بہار (173) میں سی ایچ سی کی تعداد میں بڑا اضافہ دیکھا گیا۔

سی ایچ سی میں ریڈیوگرافرز (3204)، پی ایچ سی اور سی ایچ سی میں فارماسسٹ (4916)، لیبارٹری ٹیکنیشنز (7930)، دیہی علاقوں میں نرسنگ اسٹاف (6148) کی بھی بڑی کمی ہے۔ اسی طرح دیہی سی ایچ سیز میں 4578 سرجنوں کی کمی ہے۔ اس کے بعد 4087 او بی اور جی وائی، 4499 معالجین، 4425 ماہرین اطفال کی کمی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

عالمی یوم انسداد خودکشی 2024: دنیا بھر میں خودکشی کے واقعات کی تعداد، اسباب و عوامل، روک تھام میں اسلام کا کردار

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے بھلے ہی دعویٰ کیا ہو کہ بھارت میں ڈاکٹروں کی آبادی کا تناسب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مقرر کردہ معیارات سے بہتر ہے، لیکن وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز کی تعداد دیہی بھارت میں (سی ایچ سی) ماہر ڈاکٹروں کی بہت زیادہ کمی ہے۔

مرکزی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ بھارت کی ہیلتھ ڈائنامکس (انفراسٹرکچر اینڈ ہیومن ریسورس) 2022-23 کی رپورٹ کے مطابق، دیہی علاقوں میں کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز میں 21,964 سرجن، ماہر امراض نسواں، ڈاکٹر اور ماہر امراض اطفال کی ضرورت ہے۔ امراض کے ماہرین کے مقابلے ہندوستان کے دیہی علاقوں میں 17,551 ماہرین کی کمی ہے۔

2780 ماہر ڈاکٹروں کی سب سے زیادہ کمی والی ریاستوں کی فہرست میں اتر پردیش کے دیہی علاقے سرفہرست ہیں، اس کے بعد راجستھان اور مدھیہ پردیش ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق، اتر پردیش میں اس وقت دیہی علاقوں میں 974 ماہر ڈاکٹر ہیں جب کہ 3756 ماہرین کی ضرورت ہے، جس کا مطلب ہے کہ ریاست میں 2780 ماہر ڈاکٹروں کی کمی ہے۔

اسی طرح، 2600 سرجنوں، او بی اور جی وائی، معالجین اور اطفال کے ماہرین کی مانگ کے مقابلے، راجستھان کے دیہی علاقوں میں اس وقت 510 ماہر ڈاکٹر ہیں، جس کا مطلب ہے کہ 2090 ماہرین کی کمی ہے۔ وہیں 1328 ماہرین کی مانگ کے مقابلے، مدھیہ پردیش کے دیہی علاقوں میں 67 ماہر ڈاکٹر ہیں، جو 1261 کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

بھارت میں فی 836 آبادی کے لیے ایک ڈاکٹر: حکومت

وزارت صحت نے گزشتہ ماہ پارلیمنٹ میں اعداد و شمار پیش کیے تھے جس میں بتایا گیا تھا کہ بھارت میں فی 836 آبادی میں ایک ڈاکٹر ہے، جو کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی طرف سے مقرر کردہ فی 1000 آبادی میں ایک ڈاکٹر کے تناسب سے زیادہ ہے۔ تاہم ملک کے دیہی علاقوں میں کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز میں ماہر ڈاکٹروں کی تعداد میں مزید کمی آئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق دیہی بھارت میں 2005 میں ماہر ڈاکٹروں کی تعداد 3550 تھی جو 2023 میں بڑھ کر 4413 ہو جائے گی۔

ملک بھر میں 6359 کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز

بھارت میں 6359 کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز ہیں، جن میں سے 5491 دیہی کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز اور 868 شہری کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز ہیں۔ کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز ریاستی حکومت کی طرف سے کم از کم ضروریات پروگرام (ایم این پی)/بنیادی کم سے کم خدمات (بی ایم ایس) پروگرام کے تحت قائم اور دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ اس کا انتظام چار طبی ماہرین کرتے ہیں، جن میں سرجن، فزیشین، ماہر امراض نسواں اور ماہر اطفال شامل ہیں، جن کی مدد پیرامیڈیکل اور دیگر عملہ کرتے ہیں۔

ایک کمیونٹی ہیلتھ سنٹر میں 30 اندرون خانہ بستر ہیں، جن میں او ٹی، ایکسرے، ڈیلیوری روم اور لیبارٹری کی سہولیات ہیں۔ یہ چار پبلک ہیلتھ سینٹرز کے لیے ایک ریفرل سنٹر کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔

دیہی علاقوں میں سی ایچ سی کی ترقی

سال 2005 سے قومی سطح پر دیہی علاقوں میں سی ایچ سی کی تعداد میں 2145 کا اضافہ ہوا ہے۔ اتر پردیش (553)، تمل ناڈو (350)، راجستھان (324)، مغربی بنگال (252) اور بہار (173) میں سی ایچ سی کی تعداد میں بڑا اضافہ دیکھا گیا۔

سی ایچ سی میں ریڈیوگرافرز (3204)، پی ایچ سی اور سی ایچ سی میں فارماسسٹ (4916)، لیبارٹری ٹیکنیشنز (7930)، دیہی علاقوں میں نرسنگ اسٹاف (6148) کی بھی بڑی کمی ہے۔ اسی طرح دیہی سی ایچ سیز میں 4578 سرجنوں کی کمی ہے۔ اس کے بعد 4087 او بی اور جی وائی، 4499 معالجین، 4425 ماہرین اطفال کی کمی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

عالمی یوم انسداد خودکشی 2024: دنیا بھر میں خودکشی کے واقعات کی تعداد، اسباب و عوامل، روک تھام میں اسلام کا کردار

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.