ETV Bharat / bharat

مغربی بنگال میں ڈاکٹروں کی ہڑتال ختم، جونیئر ڈاکٹر کام پر واپس لوٹے، صرف ان خدمات کے لیے دستیاب ہوں گے - Trainee Doctor Rape Murder Case

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 2 hours ago

آر جی کار میڈیکل کالج میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس کو لے کر ملک بھر میں غم و غصہ ہے۔ اس معاملے کو لے کر ناراض جونیئر ڈاکٹروں نے ممتا حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ حالات ایسے ہو گئے کہ صحت کی خدمات درہم برہم ہو گئیں۔

Trainee Doctor Rape Murder Case
جونیئر ڈاکٹر کام پر واپس لوٹے (Photo: AFP)

کولکتہ: مغربی بنگال کے آر جی کار میڈیکل کالج میں ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ بربریت کے بعد ملک بھر میں مظاہرے ہوئے۔ اس معاملے کو لے کر ناراض جونیئر ڈاکٹروں نے ممتا حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ حالات ایسے ہو گئے کہ صحت کی خدمات درہم برہم ہو گئیں۔ وزیر اعلی ممتا بنرجی اور سپریم کورٹ نے بھی ڈاکٹروں کو کام پر واپس آنے کا حکم دیا، لیکن ان کی بھی بات نہیں سنی گئی۔

تازہ ترین جانکاری کے مطابق ناراض جونیئر ڈاکٹروں نے ہفتہ سے کام پر واپس آنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے شرط رکھی ہے کہ وہ صرف ہنگامی خدمات کے لیے دستیاب ہوں گے۔ اس کے ساتھ وہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا بھی دورہ کریں گے۔ ان لوگوں نے واضح کیا ہے کہ وہ او پی ڈی خدمات فراہم نہیں کریں گے۔ اس سے پہلے جمعہ کو احتجاجی ڈاکٹروں نے سوستھیا بھون سے سی بی آئی دفتر تک لانگ مارچ نکالا۔ ڈاکٹروں کا احتجاج 42 روز سے جاری ہے۔

غور طلب ہے کہ احتجاجی مارچ نکالنے کے بعد ڈاکٹروں نے پریس کانفرنس بھی کی، جس میں کہا گیا کہ سیلاب کی سنگین نوعیت کے پیش نظر کام پر واپس آنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف ملنے تک ہماری لڑائی جاری رہے گی۔ احتجاج کرنے والے ایک ڈاکٹر نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کی اگلی سماعت پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو ہمارا احتجاج دوبارہ شروع ہوگا۔

اس سے قبل ہاوڑہ پل پر احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کو روکنے کے لیے 6 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔ پولیس نے شدید لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے بھی چھوڑے۔ ساتھ ہی مغربی بنگال میڈیکل کونسل نے کیس کے مشہور چہرے اور آر جی کار میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کی میڈیکل رجسٹریشن بھی منسوخ کر دی ہے۔ اس سے قبل انہیں عہدے سے بھی ہٹا دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

مغربی بنگال میں جونیئر ڈاکٹروں کی ہڑتال جزوی طور پر ختم، ہفتہ سے ایمرجنسی خدمات شروع کرنے کا اعلان

کیا گینگ ریپ اور قتل صرف بنگال میں ہوتے ہیں؟: منوج جھا کا بنگال گورنر سے سوال

کولکتہ: مغربی بنگال کے آر جی کار میڈیکل کالج میں ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ بربریت کے بعد ملک بھر میں مظاہرے ہوئے۔ اس معاملے کو لے کر ناراض جونیئر ڈاکٹروں نے ممتا حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ حالات ایسے ہو گئے کہ صحت کی خدمات درہم برہم ہو گئیں۔ وزیر اعلی ممتا بنرجی اور سپریم کورٹ نے بھی ڈاکٹروں کو کام پر واپس آنے کا حکم دیا، لیکن ان کی بھی بات نہیں سنی گئی۔

تازہ ترین جانکاری کے مطابق ناراض جونیئر ڈاکٹروں نے ہفتہ سے کام پر واپس آنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے شرط رکھی ہے کہ وہ صرف ہنگامی خدمات کے لیے دستیاب ہوں گے۔ اس کے ساتھ وہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا بھی دورہ کریں گے۔ ان لوگوں نے واضح کیا ہے کہ وہ او پی ڈی خدمات فراہم نہیں کریں گے۔ اس سے پہلے جمعہ کو احتجاجی ڈاکٹروں نے سوستھیا بھون سے سی بی آئی دفتر تک لانگ مارچ نکالا۔ ڈاکٹروں کا احتجاج 42 روز سے جاری ہے۔

غور طلب ہے کہ احتجاجی مارچ نکالنے کے بعد ڈاکٹروں نے پریس کانفرنس بھی کی، جس میں کہا گیا کہ سیلاب کی سنگین نوعیت کے پیش نظر کام پر واپس آنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف ملنے تک ہماری لڑائی جاری رہے گی۔ احتجاج کرنے والے ایک ڈاکٹر نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کی اگلی سماعت پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو ہمارا احتجاج دوبارہ شروع ہوگا۔

اس سے قبل ہاوڑہ پل پر احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کو روکنے کے لیے 6 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔ پولیس نے شدید لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے بھی چھوڑے۔ ساتھ ہی مغربی بنگال میڈیکل کونسل نے کیس کے مشہور چہرے اور آر جی کار میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کی میڈیکل رجسٹریشن بھی منسوخ کر دی ہے۔ اس سے قبل انہیں عہدے سے بھی ہٹا دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

مغربی بنگال میں جونیئر ڈاکٹروں کی ہڑتال جزوی طور پر ختم، ہفتہ سے ایمرجنسی خدمات شروع کرنے کا اعلان

کیا گینگ ریپ اور قتل صرف بنگال میں ہوتے ہیں؟: منوج جھا کا بنگال گورنر سے سوال

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.