بنگلورو: این آئی اے عدالت نے ایک بنگلہ دیشی شخص کو مسلم نوجوانوں کو بنیاد پرست بنانے اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے فنڈ جمع کرنے کے جرم میں سات سال قید کی سزا سنائی ہے۔
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ مجرم جاہد الاسلام عرف کوثر پر ڈکیتی، سازش اور منی لانڈرنگ کے ساتھ ساتھ گولہ بارود کی خریداری کے الزام میں 57,000 روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ عدالت نے اس سے متعلق مقدمات میں کل 11 ملزمان کو مجرم قرار دیا ہے۔
این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، جماعت المجاہدین بنگلہ دیش (جے ایم بی) کے رکن امیر زاہدول جے ایم بی کے سربراہ صلاح الدین صالحین کے ساتھ بنگلہ دیش پولیس کی حراست سے فرار ہوگئے تھے۔ وہ 2005 میں بنگلہ دیش میں ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں کے سلسلے میں بنگلہ دیش پولیس کی حراست میں تھا۔ وہاں سے فرار ہونے کے بعد وہ 2014 میں غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہوا۔
این آئی اے نے کہا کہ روپوش رہتے ہوئے وہ اور اس کے ساتھی اکتوبر 2014 کے بردوان دھماکہ کیس میں ملوث تھے۔ 2 اکتوبر 2014 کو مغربی بنگال کے بردوان کے کھگراگڑھ علاقے میں ایک گھر میں بم دھماکے میں دو افراد ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا تھا۔
ایجنسی نے کہا، "دھماکے کے بعد، جاہدول اور اس کے ساتھی بنگلورو فرار ہوگئے، جہاں انہوں نے جے ایم بی کی بھارت مخالف سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے مغربی بنگال اور آسام کے معصوم مسلم نوجوانوں کو بنیاد پرستی اور بھرتی کیا۔" مجرم اور اس کے ساتھیوں نے جنوری 2018 میں بودھ گیا میں ایک دھماکہ بھی کیا تھا۔
این آئی اے کی تحقیقات میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ ملزم اور اس کے ساتھیوں نے ممنوعہ تنظیم جے ایم بی کی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے ڈکیتی کے ذریعے رقم اکٹھی کرنے کی سازش بھی کی تھی۔ تحقیقاتی ایجنسی نے کہا کہ 2018 کے دوران، انہوں نے اس ایجنڈے کے تحت بنگلورو میں چار ڈکیتی کی وارداتیں کیں اور لوٹی ہوئی رقم کو گولہ بارود کی خریداری اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے ٹھکانے اور تربیت کا بندوبست کرنے کے لیے استعمال کیا۔