ETV Bharat / bharat

ہبلی فسادات: 106 افراد کی ضمانت منظور

Hubballi Riot Case کرناٹک ہائی کورٹ کی جانب سے ہبلی فسادات مقدمے میں 106 لوگوں کی ضمانت کو منظوری دی گئی ہے۔ اس ضمن میں 152 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ 12 مقدمات درج کیے گئے تھے۔

Hubballi riot case
Hubballi riot case
author img

By IANS

Published : Feb 17, 2024, 6:58 AM IST

بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ نے جمعہ کو ہبلی فسادات کیس میں 106 لوگوں کی ضمانت کو منظوری دے دی۔ جسٹس سرینواس ہریش کمار اور جسٹس وینکٹیش نائک کی سربراہی والی ڈویژن بنچ نے یہ فیصلہ سنایا۔ 16 اپریل 2022 کو کرناٹک کے ہبلی شہر میں ایک اشتعال انگیز واٹس ایپ پر تشدد پھوٹ پڑا تھا جس میں ایک مسجد کے اوپر مذہبی پرچم کی فوٹو شاپ شدہ تصویر لہرائی گئی تھی۔

پولیس نے تشدد کے سلسلے میں 152 افراد کو گرفتار کیا تھا اور اس معاملے میں 12 مقدمات درج کیے تھے۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے بھی 35 افراد کی ضمانتیں منظور کی تھیں جب کہ کیس کے سلسلے میں حراست میں لیے گئے نابالغ لڑکوں کی بھی ضمانتیں ہو چکی ہیں۔

متنازع سوشل میڈیا پوسٹ کے بعد دو گروہ میں تصادم ہوگیا تھا دونوں جانب سے پتھربازی کی گئی تھی، اس واقعہ میں عوامی املاک کو نقصان پہنچا، واقعے کے دوران 12 پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کے بعد 40 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ مشتعل ہجوم نے لوگوں اور پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا تھا، پولیس کی 10 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا تھا اور ایک پولیس انسپکٹر اور چھ پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا گیا تھا۔

ہبلی فسادات کے معاملے میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے کارپوریٹر نذیر احمد ہنیال کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ اس ضمن میں مجلس کے کارپوریٹر سے کافی پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

آئی اے این ایس

بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ نے جمعہ کو ہبلی فسادات کیس میں 106 لوگوں کی ضمانت کو منظوری دے دی۔ جسٹس سرینواس ہریش کمار اور جسٹس وینکٹیش نائک کی سربراہی والی ڈویژن بنچ نے یہ فیصلہ سنایا۔ 16 اپریل 2022 کو کرناٹک کے ہبلی شہر میں ایک اشتعال انگیز واٹس ایپ پر تشدد پھوٹ پڑا تھا جس میں ایک مسجد کے اوپر مذہبی پرچم کی فوٹو شاپ شدہ تصویر لہرائی گئی تھی۔

پولیس نے تشدد کے سلسلے میں 152 افراد کو گرفتار کیا تھا اور اس معاملے میں 12 مقدمات درج کیے تھے۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے بھی 35 افراد کی ضمانتیں منظور کی تھیں جب کہ کیس کے سلسلے میں حراست میں لیے گئے نابالغ لڑکوں کی بھی ضمانتیں ہو چکی ہیں۔

متنازع سوشل میڈیا پوسٹ کے بعد دو گروہ میں تصادم ہوگیا تھا دونوں جانب سے پتھربازی کی گئی تھی، اس واقعہ میں عوامی املاک کو نقصان پہنچا، واقعے کے دوران 12 پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کے بعد 40 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ مشتعل ہجوم نے لوگوں اور پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا تھا، پولیس کی 10 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا تھا اور ایک پولیس انسپکٹر اور چھ پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا گیا تھا۔

ہبلی فسادات کے معاملے میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے کارپوریٹر نذیر احمد ہنیال کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ اس ضمن میں مجلس کے کارپوریٹر سے کافی پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

آئی اے این ایس

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.