بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ نے جمعہ کو ہبلی فسادات کیس میں 106 لوگوں کی ضمانت کو منظوری دے دی۔ جسٹس سرینواس ہریش کمار اور جسٹس وینکٹیش نائک کی سربراہی والی ڈویژن بنچ نے یہ فیصلہ سنایا۔ 16 اپریل 2022 کو کرناٹک کے ہبلی شہر میں ایک اشتعال انگیز واٹس ایپ پر تشدد پھوٹ پڑا تھا جس میں ایک مسجد کے اوپر مذہبی پرچم کی فوٹو شاپ شدہ تصویر لہرائی گئی تھی۔
پولیس نے تشدد کے سلسلے میں 152 افراد کو گرفتار کیا تھا اور اس معاملے میں 12 مقدمات درج کیے تھے۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے بھی 35 افراد کی ضمانتیں منظور کی تھیں جب کہ کیس کے سلسلے میں حراست میں لیے گئے نابالغ لڑکوں کی بھی ضمانتیں ہو چکی ہیں۔
متنازع سوشل میڈیا پوسٹ کے بعد دو گروہ میں تصادم ہوگیا تھا دونوں جانب سے پتھربازی کی گئی تھی، اس واقعہ میں عوامی املاک کو نقصان پہنچا، واقعے کے دوران 12 پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کے بعد 40 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ مشتعل ہجوم نے لوگوں اور پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا تھا، پولیس کی 10 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا تھا اور ایک پولیس انسپکٹر اور چھ پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا گیا تھا۔
- مزید پڑھیں:۔ Hubli Violence: ہبلی تشدد معاملہ میں بے قصوروں افراد کو گرفتار نہ کیا جائے، کرناٹک اقلیتی کمیشن کی ہدایت
- مزید پڑھیں: ہبلی تشدد معاملہ میں ایم آئی ایم کارپوریٹر گرفتار
- مزید پڑھیں:۔ Hubli violence: ہبلی میں تشدد کے بعد دفعہ 144 نافذ، 40 گرفتار
ہبلی فسادات کے معاملے میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے کارپوریٹر نذیر احمد ہنیال کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ اس ضمن میں مجلس کے کارپوریٹر سے کافی پوچھ گچھ کی گئی تھی۔
آئی اے این ایس