ETV Bharat / bharat

کرناٹک حکومت کا بڑا فیصلہ، ریاست میں نجی ملازمتوں میں کنڑ لوگوں کے لیے 100 فیصد ریزرویشن کو منظوری - RESERVATION IN PRIVATE SECTOR - RESERVATION IN PRIVATE SECTOR

کرناٹک میں حکومت نے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ اب ریاست میں صرف کرناٹک کے لوگوں کو پرائیویٹ نوکریاں ملیں گی۔ حکومت نے C اور D زمروں میں کنڑ لوگوں کے لیے 100 فیصد ریزرویشن سے متعلق بلوں کو منظوری دے دی ہے۔ تاہم اس بل پر ریاست کے صنعت کاروں نے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔

کرناٹک حکومت کا بڑا فیصلہ
کرناٹک حکومت کا بڑا فیصلہ (Photo: ANI)
author img

By ANI

Published : Jul 17, 2024, 1:49 PM IST

بنگلورو: کرناٹک کی سد رامیا حکومت نے کابینہ کی میٹنگ میں ریاست کی تمام صنعتوں میں کیٹیگری سی اور ڈی کی ملازمتوں میں ریاست کے کنڑ لوگوں کے لیے 100 فیصد ریزرویشن سمیت سات بل متعارف کرانے کا فیصلہ کیا۔ اس بل میں پرائیویٹ سیکٹر میں 50 فیصد انتظامی ملازمتیں اور 75 فیصد غیر انتظامی ملازمتیں مقامی لوگوں کے لیے مختص کرنے کی شق ہے۔

کرناٹک حکومت سی اور ڈی گریڈ کی سرکاری ملازمتوں میں مقامی لوگوں کے لیے 100 فیصد ریزرویشن پر بھی غور کر رہی ہے۔ اس بل کو صنعتوں، کارخانوں اور دیگر اداروں میں مقامی امیدواروں کی ریاستی ملازمت بل (اسٹیٹ امپلائز بل) 2024 کہا جاتا ہے۔ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اپنے مراسلہ میں کہا کہ ریاستی حکومت کی ترجیح کنڑ لوگوں کی فلاح و بہبود کا خیال رکھنا ہے۔

انہوں نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ کیا، جس میں کہا کہ، 'کل ہونے والی کابینہ کی میٹنگ میں ریاست کی تمام نجی صنعتوں میں سی اور ڈی گریڈ کے عہدوں پر 100 فیصد کنڑ لوگوں کی تقرری کو لازمی بنانے کے لیے ایک بل کو منظوری دی گئی۔ ہماری حکومت کی خواہش ہے کہ کنڑ دھرتی میں کنڑ لوگوں کو نوکریوں سے محروم نہ کیا جائے اور انہیں مادر وطن میں آرام سے زندگی گزارنے کا موقع ملے۔ ہم کنڑ حکومت کے حامی ہیں۔ ہماری ترجیح کنڑ لوگوں کی فلاح و بہبود کا خیال رکھنا ہے۔

لیبر ڈپارٹمنٹ کی جانب سے تیار کردہ بل میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ریاست میں چلائی جانے والی صنعتوں میں شمالی ہند کے لوگوں کو نوکریاں مل رہی ہیں۔ بل میں کہا گیا ہے کہ ریاست سے زمین اور پانی سمیت بنیادی ڈھانچہ حاصل کرنے والی صنعتوں کو مقامی لوگوں کو ملازمتوں میں ریزرویشن فراہم کرنا چاہیے۔

صنعت کاروں کو بل پر اعتراض:

کرناٹک کے صنعت کاروں کی جانب سے کابینہ کی طرف سے منظور کیے گئے نئے بل پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ جس کے بعد ریاست کے کامرس اور صنعت کے وزیر ایم بی پاٹل کا کہنا ہے کہ، وہ بڑے پیمانے پر صنعت کاروں سے مشاورت کریں گے اور ان کے خدشات کو دور کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ صنعتوں کے ساتھ کنڑ عوام کے مفادات کا بھی تحفظ کیا جائے۔

پاٹل نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ، "میں نے دیکھا ہے کہ بہت سے لوگوں کو اس کے بارے میں خدشہ ہے، ہم اس الجھن کو دور کریں گے، ہم وزیر اعلیٰ کے ساتھ بیٹھ کر اسے حل کریں گے تاکہ اس کا کوئی منفی اثر نہ پڑے"

واضح رہے بدھ کے روز ریاست میں مختلف صنعتوں سے جڑے صنعت کاروں نے اس اقدام پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بل امتیازی ہے۔ انھوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ ٹیک انڈسٹری کو اس سے نقصان ہوسکتا ہے۔

اس سے قبل سروجنی مہیشی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 50 سے زیادہ ملازمین والی بڑی، درمیانے اور چھوٹی صنعتی اکائیوں میں A اور B زمروں میں بالترتیب 65 فیصد اور 80 فیصد نوکریاں کنڑ لوگوں کے لیے مخصوص ہوں گے۔ اسی طرح سی اور ڈی زمرہ جات میں 100 فیصد نوکریاں کنڑ لوگوں کے لیے مختص کی جائیں گی۔

تاہم کنڑ لوگوں کے لیے نوکریوں میں ریزرویشن کی ضمانت کے حوالے سے کوئی پالیسی نہیں بنائی گئی۔ اس کے علاوہ کنڑ زبان کے مجموعی ترقیاتی ایکٹ 2022 میں محکمہ کنڑ و ثقافت کی طرف سے پیش کیے گئے بل میں ریاستی حکومت سے ٹیکس چھوٹ اور دیگر سہولیات حاصل کرنے والی صنعتوں پر ریزرویشن دینے سے متعلق زور دیا گیا تھا۔ تاہم اس کے لیے کوئی پالیسی رولز نہیں بنائے گئے ہیں۔

پیر کو ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں کنڑ لوگوں کو سی اور ڈی گریڈ کی نوکریوں میں 100 فیصد ریزرویشن دینے کے بل کو منظوری دی گئی۔ لیبر ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں نے بتایا کہ اسمبلی کے اسی سیشن میں بل پیش اور منظور کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس کے علاوہ سات بل بشمول کرناٹک گڈس اینڈ سروسز (ترمیمی) بل اور کرناٹک ایریگیشن (ترمیمی) بل 2024 کو منظوری دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

بنگلورو: کرناٹک کی سد رامیا حکومت نے کابینہ کی میٹنگ میں ریاست کی تمام صنعتوں میں کیٹیگری سی اور ڈی کی ملازمتوں میں ریاست کے کنڑ لوگوں کے لیے 100 فیصد ریزرویشن سمیت سات بل متعارف کرانے کا فیصلہ کیا۔ اس بل میں پرائیویٹ سیکٹر میں 50 فیصد انتظامی ملازمتیں اور 75 فیصد غیر انتظامی ملازمتیں مقامی لوگوں کے لیے مختص کرنے کی شق ہے۔

کرناٹک حکومت سی اور ڈی گریڈ کی سرکاری ملازمتوں میں مقامی لوگوں کے لیے 100 فیصد ریزرویشن پر بھی غور کر رہی ہے۔ اس بل کو صنعتوں، کارخانوں اور دیگر اداروں میں مقامی امیدواروں کی ریاستی ملازمت بل (اسٹیٹ امپلائز بل) 2024 کہا جاتا ہے۔ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اپنے مراسلہ میں کہا کہ ریاستی حکومت کی ترجیح کنڑ لوگوں کی فلاح و بہبود کا خیال رکھنا ہے۔

انہوں نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ کیا، جس میں کہا کہ، 'کل ہونے والی کابینہ کی میٹنگ میں ریاست کی تمام نجی صنعتوں میں سی اور ڈی گریڈ کے عہدوں پر 100 فیصد کنڑ لوگوں کی تقرری کو لازمی بنانے کے لیے ایک بل کو منظوری دی گئی۔ ہماری حکومت کی خواہش ہے کہ کنڑ دھرتی میں کنڑ لوگوں کو نوکریوں سے محروم نہ کیا جائے اور انہیں مادر وطن میں آرام سے زندگی گزارنے کا موقع ملے۔ ہم کنڑ حکومت کے حامی ہیں۔ ہماری ترجیح کنڑ لوگوں کی فلاح و بہبود کا خیال رکھنا ہے۔

لیبر ڈپارٹمنٹ کی جانب سے تیار کردہ بل میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ریاست میں چلائی جانے والی صنعتوں میں شمالی ہند کے لوگوں کو نوکریاں مل رہی ہیں۔ بل میں کہا گیا ہے کہ ریاست سے زمین اور پانی سمیت بنیادی ڈھانچہ حاصل کرنے والی صنعتوں کو مقامی لوگوں کو ملازمتوں میں ریزرویشن فراہم کرنا چاہیے۔

صنعت کاروں کو بل پر اعتراض:

کرناٹک کے صنعت کاروں کی جانب سے کابینہ کی طرف سے منظور کیے گئے نئے بل پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ جس کے بعد ریاست کے کامرس اور صنعت کے وزیر ایم بی پاٹل کا کہنا ہے کہ، وہ بڑے پیمانے پر صنعت کاروں سے مشاورت کریں گے اور ان کے خدشات کو دور کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ صنعتوں کے ساتھ کنڑ عوام کے مفادات کا بھی تحفظ کیا جائے۔

پاٹل نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ، "میں نے دیکھا ہے کہ بہت سے لوگوں کو اس کے بارے میں خدشہ ہے، ہم اس الجھن کو دور کریں گے، ہم وزیر اعلیٰ کے ساتھ بیٹھ کر اسے حل کریں گے تاکہ اس کا کوئی منفی اثر نہ پڑے"

واضح رہے بدھ کے روز ریاست میں مختلف صنعتوں سے جڑے صنعت کاروں نے اس اقدام پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بل امتیازی ہے۔ انھوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ ٹیک انڈسٹری کو اس سے نقصان ہوسکتا ہے۔

اس سے قبل سروجنی مہیشی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 50 سے زیادہ ملازمین والی بڑی، درمیانے اور چھوٹی صنعتی اکائیوں میں A اور B زمروں میں بالترتیب 65 فیصد اور 80 فیصد نوکریاں کنڑ لوگوں کے لیے مخصوص ہوں گے۔ اسی طرح سی اور ڈی زمرہ جات میں 100 فیصد نوکریاں کنڑ لوگوں کے لیے مختص کی جائیں گی۔

تاہم کنڑ لوگوں کے لیے نوکریوں میں ریزرویشن کی ضمانت کے حوالے سے کوئی پالیسی نہیں بنائی گئی۔ اس کے علاوہ کنڑ زبان کے مجموعی ترقیاتی ایکٹ 2022 میں محکمہ کنڑ و ثقافت کی طرف سے پیش کیے گئے بل میں ریاستی حکومت سے ٹیکس چھوٹ اور دیگر سہولیات حاصل کرنے والی صنعتوں پر ریزرویشن دینے سے متعلق زور دیا گیا تھا۔ تاہم اس کے لیے کوئی پالیسی رولز نہیں بنائے گئے ہیں۔

پیر کو ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں کنڑ لوگوں کو سی اور ڈی گریڈ کی نوکریوں میں 100 فیصد ریزرویشن دینے کے بل کو منظوری دی گئی۔ لیبر ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں نے بتایا کہ اسمبلی کے اسی سیشن میں بل پیش اور منظور کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس کے علاوہ سات بل بشمول کرناٹک گڈس اینڈ سروسز (ترمیمی) بل اور کرناٹک ایریگیشن (ترمیمی) بل 2024 کو منظوری دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.