رانچی: جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے اپنا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی ضمانت کی درخواست منظور کرلی ہے۔ 13 جون کو ہیمنت سورین کے وکیل اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے اے ایس جی ایس وی راجو کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ لیکن ای ڈی اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلینج بھی کرسکتی ہے۔
جیل سے نکلنے کے بعد ہیمنت سورین سب سے پہلے اپنے والد شیبو سورین کے گھر گئے جہاں ان کی ماں نے آرتی اتار کر ان کا استقبال کیا۔ ان کی رہائی کے وقت ان کی اہلیہ کلپنا سورین، وزیر حفیظ الحسن سمیت پارٹی کے کئی رہنما موجود تھے۔
واضح رہے کہ ای ڈی نے سابق سی ایم ہیمنت سورین کو 31 جنوری کو رانچی کے بڈگئی علاقے میں 8.86 ایکڑ زمین کے غبن کے معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ تب سے وہ برسا منڈا سینٹرل جیل رانچی میں بند ہے۔ اسی دوران چچا کے انتقال پر انہیں آخری رسومات میں شرکت کے لیے جیل سے باہر آنے کا موقع ملا۔
انہوں نے لوک سبھا انتخابات کے دوران بھی عبوری ضمانت حاصل کرنے کی کوشش کی، لیکن ناکام رہے۔ تاہم، ان کی غیر موجودگی میں ان کی اہلیہ کلپنا سورین پارٹی کی اسٹار کمپینر کے طور پر ابھریں اور لوک سبھا انتخابات میں تین سیٹیں جیتنے میں اہم کردار ادا کیا۔
ای ڈی کی جانب سے ہیمنت کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی گئی اور کہا گیا کہ ہیمنت سورین نے زمین پر قبضہ کرنے کے لیے افسران کی مدد لی تھی جس کے بارے میں وہ لاعلمی کا اظہار کر رہے ہیں۔ دراصل یہ زمین ان کی ہے۔ ان کے سابق سیاسی مشیر نے بھی اس بات کو قبول کیا ہے۔
ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ زمین گھوٹالہ معاملے میں گرفتار ریونیو ملازم بھانو پرتاپ نے بھی اس بات کو قبول کر لیا ہے۔ یہی نہیں متعلقہ اراضی پر بینکوئٹ ہال بنانے کا منصوبہ تھا۔آرکیٹیکٹ ونود سنگھ نے ہیمنت سورین کے موبائل پر اس سے متعلق ایک نقشہ بھی بھیجا تھا۔ ای ڈی کے وکیل نے اپنی دلیل میں کہا تھا کہ اگر ہیمنت سورین کو ضمانت مل جاتی ہے تو وہ سرکاری مشینری کا غلط استعمال کرکے تحقیقات میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔