نئی دہلی: دہلی حکومت کی وزیر آتشی نے الزام لگایا ہے کہ دہلی کی کیجریوال حکومت کے خلاف بہت بڑی سازش رچی جا رہی ہے۔کیونکہ ایک کے بعد ایک ہو رہے واقعات یہی ظاہر کرتے ہیں۔ آتشی کا الزام ہے کہ مرکزی حکومت آنے والے وقت میں دہلی میں صدر راج نافذ کرنے جا رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ افسران دہلی حکومت کی کسی میٹنگ میں حصہ بھی نہیں لے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ تمام نشانات بتاتے ہیں کہ دہلی حکومت کو گرانے کی سازش رچی جا رہی ہے۔ اور صدر راج نافذ لگانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اروند کیجریوال کو ای ڈی اور مرکزی حکومت نے بغیر کسی ثبوت کے ایک فرضی کیس میں گرفتار کیا ہے۔ بی جے پی جانتی ہے کہ وہ اروند کیجریوال کو ہرا نہیں سکتی چاہے وہ کچھ بھی کر لے، اس لیے اس نے انہیں جیل میں ڈال دیا ہے۔
کیجریوال حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیجریوال حکومت نے مفت بجلی، مفت پانی، سرکاری اسکولوں میں مفت علاج، محلہ کلینک اور خواتین کو مفت بس سفر کی سہولیات فراہم کی ہیں۔ دہلی کو چھوڑیں، بی جے پی کسی بھی ریاست میں ایسی پالیسی نافذ نہیں کر سکتی۔ بی جے پی کیجریوال کے وعدے سے خطرہ محسوس کر رہی ہے۔ دہلی کی ہر خاتون کو ہر ماہ ایک ہزار روپے ملیں گے۔ اس لیے سیاسی سازش رچی گئی ہے۔
میں بی جے پی کو خبردار کرتی ہوں کہ دہلی میں صدر راج نافذ کرنا غیر قانونی ہے۔ یہ عوام کے مینڈیٹ کے خلاف ہے۔ عوام نے کیجریوال کو اکثریت کے ساتھ جیت دلاکر دہلی کا وزیر اعلیٰ مقرر کیا ہے، اس مینڈیٹ کے تحت کیجریوال حکومت نے کچھ دن پہلے 17 فروری کو فلور ٹیسٹ کروا کر اپنی اکثریت ثابت کر دی ہے۔
بھارت کے آئین کے تحت، چاہے کسی بھی حکومت کے پاس اکثریت ہو، صدر راج نافذ نہیں کیا جا سکتا۔ 2016 میں جب اتراکھنڈ میں صدر راج نافذ ہوا تھا۔ تب ہائی کورٹ نے فلور ٹیسٹ کا حکم دیا تھا۔ بعد میں صدر راج ختم کر دیا گیا۔ دہلی اسمبلی میں عام آدمی پارٹی کو مکمل اکثریت حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: