ETV Bharat / bharat

ملک میں تبدیلی بہار سے شروع ہوتی ہے، انڈیا اتحاد کا پٹنہ سے لوک سبھا انتخابی مہم کا آغاز

INDIA Bloc LS Poll Campaign اتوار کو پٹنہ کے مشہور گاندھی میدان میں انڈیا اتحاد کی ریلی میں کانگریس کے ملکارجن کھرگے اور راہل گاندھی، آر جے ڈی سے لالو پرساد اور تیجسوی یادو، ایس پی سے اکھلیش یادو، سی پی آئی-ایم سے سیتارام یچوری، سی پی آئی سے ڈی راجہ اور سی پی آئی-ایم ایل سے دیپنکر بھٹاچاریہ نے حصہ لیا۔ ای ٹی وی بھارت کے امیت اگنی ہوتری کی رپورٹ۔

INDIA Bloc Launches LS Poll Campaign
انڈیا اتحاد کا پٹنہ سے لوک سبھا انتخابی مہم کا آغاز
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 3, 2024, 8:11 PM IST

پٹنہ: اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد انڈیا نے اتوار کو پٹنہ سے آنے والے لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے اپنی مہم کا آغاز کیا اور دو بڑی ریاستوں اتر پردیش اور بہار میں بی جے پی کو شکست دینے کا عزم ظکیا۔ یہ دونوں ریاستیں پارلیمنٹ کے 543 رکنی ایوان زیریں میں 120 نشستیں بھیجتی ہیں۔

انڈیا اتحاد کے قائدین جیسے کانگریس کے ملکارجن کھرگے اور راہل گاندھی، آر جے ڈی سے لالو پرساد اور تیجسوی یادو، ایس پی سے اکھلیش یادو، سی پی آئی-ایم سے سیتارام یچوری، سی پی آئی سے ڈی راجہ اور سی پی آئی-ایم ایل کے دیپانکر بھٹاچاریہ نے ہاتھ پکڑ کر پٹنہ کے مشہور گاندھی میدان میں طاقت کا مظاہرہ کیا اور بی جے پی کی مبینہ طور پر تقسیم کرنے والی سیاست اور امیر نواز پالیسیوں کو شکست دینے کے لیے اتحاد کے سماجی انصاف کے ایجنڈے کو آگے بڑھایا۔

کانگریس کے سابق سربراہ راہل گاندھی نے اس اتحاد کی تقریب میں شرکت کے لیے اپنی بھارت جوڑو نیائے یاترا سے وقفہ لیا اور ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں تبدیلی بہار سے شروع ہوتی ہے۔ بی جے پی صرف چند بڑے صنعتکاروں کے لیے کام کرتی ہے اور غریبوں کو نظر انداز کرتی ہے۔

سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے یوپی اور بہار کی 120 سیٹوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ہمیں ملک اور آئین کو بچانا چاہیے۔ جبکہ آر جے ڈی کے بانی لالو پرساد نے جذباتی انداز میں اپنے حامیوں سے دہلی پر قبضہ کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ ہم ساتھ مل کر بی جے پی کو باہر پھینک دیں گے۔ انتخابات کی تیاری شروع کریں، پسماندہ لوگوں کی حمایت کو متحرک کریں۔ ہمیں دہلی پر قبضہ کرنا ہے۔

اتحاد کے تقریباً سبھی لیڈر نے ریلی سے خطاب کیا اور انھوں نے ذات پات کے مساوات پر بات کی جو کہ یوپی اور بہار میں انڈیا اتحاد کے حق میں ہے لیکن ساتھ ہی نوجوانوں کو ملازمتیں اور خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

آر جے ڈی کی طرف سے منعقد کیا گیا پروگرام کامیاب رہا، ریلی کے مقام پر تقریباً 10 لاکھ لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی تھی جو اتحاد کے لیڈروں کے لیے ایک عظیم مظاہرہ پیش کرتی ہے۔ تاہم، زمین پر اپوزیشن بلاک کے لیے چیلنجز بدستور قائم ہیں۔

یوپی میں کانگریس اور ایس پی کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کا معاہدہ طے پا گیا ہے، یوپی سب سے زیادہ 80 سیٹیں لوک سبھا کو بھیجتا ہے لیکن بہار میں ایسا ہی معاہدہ ابھی تک حتمی شکل نہیں اختیار کیا ہے۔ تمل ناڈو اور مہاراشٹر میں بھی یہی صورتحال ہے۔ مزید برآں، اتحاد کے شراکت داروں کو مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں جیسے سی بی آئی، محکمہ انکم ٹیکس اور ای ڈی کے علاوہ ریاستی اکائیوں میں لڑائی جھگڑوں کا بھی سامنا ہے۔

آر جے ڈی کے بانی لالو پرساد اور تیجسوی یادو دونوں ماضی میں مرکزی ایجنسیوں کے ریڈار پر رہے ہیں اور اس خطرے کا سامنا کرتے رہتے ہیں۔ راہل گاندھی سے ماضی میں نیشنل ہیرالڈ اخبار کے مبینہ معاملے میں ای ڈی نے پوچھ گچھ کی ہے اور حال ہی میں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو بھی سی بی آئی نے کان کنی کے ایک پرانے معاملے میں طلب کیا تھا۔

تیجسوی یادو نے کہا کہ ہم کسی چیز سے نہیں ڈرتے۔ بی جے پی منتخب حکومتوں کو گرانے کی کوشش کرتی ہے اور بدعنوانی کے جھوٹے مقدمات کے ساتھ اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بناتی ہے۔ وہ ایم ایل اے خرید سکتے ہیں لیکن ووٹروں کو نہیں، یہ ایک نظریاتی لڑائی ہے۔

تیجسوی نے مزید کہا کہ ہم اپنے اتحادیوں کے شکر گزار ہیں۔ کانگریس اور بائیں بازو کی پارٹیاں مشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑی رہیں۔راہل گاندھی کو سمن جاری کیا گیا اور اب اکھلیش یادو کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور لوگوں کے حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے۔

بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ اقتدار میں رہنے کے 17 ماہ کے مختصر دور میں جے ڈی یو-آر جے ڈی-کانگریس-بائیں بازو کے اتحاد نے نوجوانوں کو 3 لاکھ سرکاری نوکریاں دیں، جو کہ ریاست میں کبھی نہیں ہوا تھا۔ تجسوی نے ووٹروں کو یاد دلایا کہ آپ نے 2019 میں بہار میں 40 میں سے 39 لوک سبھا سیٹیں این ڈی اے کو دی تھیں۔ اس بار ان سے پوچھیں کہ انہوں نے آپ کے لیے کیا کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اس بار بہار کی عوام بی جے پی کو سبق سکھائے گی: لالو یادو

پٹنہ: اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد انڈیا نے اتوار کو پٹنہ سے آنے والے لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے اپنی مہم کا آغاز کیا اور دو بڑی ریاستوں اتر پردیش اور بہار میں بی جے پی کو شکست دینے کا عزم ظکیا۔ یہ دونوں ریاستیں پارلیمنٹ کے 543 رکنی ایوان زیریں میں 120 نشستیں بھیجتی ہیں۔

انڈیا اتحاد کے قائدین جیسے کانگریس کے ملکارجن کھرگے اور راہل گاندھی، آر جے ڈی سے لالو پرساد اور تیجسوی یادو، ایس پی سے اکھلیش یادو، سی پی آئی-ایم سے سیتارام یچوری، سی پی آئی سے ڈی راجہ اور سی پی آئی-ایم ایل کے دیپانکر بھٹاچاریہ نے ہاتھ پکڑ کر پٹنہ کے مشہور گاندھی میدان میں طاقت کا مظاہرہ کیا اور بی جے پی کی مبینہ طور پر تقسیم کرنے والی سیاست اور امیر نواز پالیسیوں کو شکست دینے کے لیے اتحاد کے سماجی انصاف کے ایجنڈے کو آگے بڑھایا۔

کانگریس کے سابق سربراہ راہل گاندھی نے اس اتحاد کی تقریب میں شرکت کے لیے اپنی بھارت جوڑو نیائے یاترا سے وقفہ لیا اور ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں تبدیلی بہار سے شروع ہوتی ہے۔ بی جے پی صرف چند بڑے صنعتکاروں کے لیے کام کرتی ہے اور غریبوں کو نظر انداز کرتی ہے۔

سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے یوپی اور بہار کی 120 سیٹوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ہمیں ملک اور آئین کو بچانا چاہیے۔ جبکہ آر جے ڈی کے بانی لالو پرساد نے جذباتی انداز میں اپنے حامیوں سے دہلی پر قبضہ کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ ہم ساتھ مل کر بی جے پی کو باہر پھینک دیں گے۔ انتخابات کی تیاری شروع کریں، پسماندہ لوگوں کی حمایت کو متحرک کریں۔ ہمیں دہلی پر قبضہ کرنا ہے۔

اتحاد کے تقریباً سبھی لیڈر نے ریلی سے خطاب کیا اور انھوں نے ذات پات کے مساوات پر بات کی جو کہ یوپی اور بہار میں انڈیا اتحاد کے حق میں ہے لیکن ساتھ ہی نوجوانوں کو ملازمتیں اور خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

آر جے ڈی کی طرف سے منعقد کیا گیا پروگرام کامیاب رہا، ریلی کے مقام پر تقریباً 10 لاکھ لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی تھی جو اتحاد کے لیڈروں کے لیے ایک عظیم مظاہرہ پیش کرتی ہے۔ تاہم، زمین پر اپوزیشن بلاک کے لیے چیلنجز بدستور قائم ہیں۔

یوپی میں کانگریس اور ایس پی کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کا معاہدہ طے پا گیا ہے، یوپی سب سے زیادہ 80 سیٹیں لوک سبھا کو بھیجتا ہے لیکن بہار میں ایسا ہی معاہدہ ابھی تک حتمی شکل نہیں اختیار کیا ہے۔ تمل ناڈو اور مہاراشٹر میں بھی یہی صورتحال ہے۔ مزید برآں، اتحاد کے شراکت داروں کو مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں جیسے سی بی آئی، محکمہ انکم ٹیکس اور ای ڈی کے علاوہ ریاستی اکائیوں میں لڑائی جھگڑوں کا بھی سامنا ہے۔

آر جے ڈی کے بانی لالو پرساد اور تیجسوی یادو دونوں ماضی میں مرکزی ایجنسیوں کے ریڈار پر رہے ہیں اور اس خطرے کا سامنا کرتے رہتے ہیں۔ راہل گاندھی سے ماضی میں نیشنل ہیرالڈ اخبار کے مبینہ معاملے میں ای ڈی نے پوچھ گچھ کی ہے اور حال ہی میں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو بھی سی بی آئی نے کان کنی کے ایک پرانے معاملے میں طلب کیا تھا۔

تیجسوی یادو نے کہا کہ ہم کسی چیز سے نہیں ڈرتے۔ بی جے پی منتخب حکومتوں کو گرانے کی کوشش کرتی ہے اور بدعنوانی کے جھوٹے مقدمات کے ساتھ اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بناتی ہے۔ وہ ایم ایل اے خرید سکتے ہیں لیکن ووٹروں کو نہیں، یہ ایک نظریاتی لڑائی ہے۔

تیجسوی نے مزید کہا کہ ہم اپنے اتحادیوں کے شکر گزار ہیں۔ کانگریس اور بائیں بازو کی پارٹیاں مشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑی رہیں۔راہل گاندھی کو سمن جاری کیا گیا اور اب اکھلیش یادو کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور لوگوں کے حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے۔

بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ اقتدار میں رہنے کے 17 ماہ کے مختصر دور میں جے ڈی یو-آر جے ڈی-کانگریس-بائیں بازو کے اتحاد نے نوجوانوں کو 3 لاکھ سرکاری نوکریاں دیں، جو کہ ریاست میں کبھی نہیں ہوا تھا۔ تجسوی نے ووٹروں کو یاد دلایا کہ آپ نے 2019 میں بہار میں 40 میں سے 39 لوک سبھا سیٹیں این ڈی اے کو دی تھیں۔ اس بار ان سے پوچھیں کہ انہوں نے آپ کے لیے کیا کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اس بار بہار کی عوام بی جے پی کو سبق سکھائے گی: لالو یادو

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.