ETV Bharat / bharat

اجمیر میں مسجد میں گھس کر شر پسندوں نے امام کا قتل کر دیا - Imam Murder in ajmer

اجمیر میں مسجد میں گھس کر امام کو قتل کرنے کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں تحقیقات شروع کر دی ہے۔ مولانا کے قتل کے بعد علاقہ میں حالات کشیدہ تاہم قابو میں ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 27, 2024, 11:29 AM IST

اجمیر: ہفتہ کے روز علی الصباح راجستھان میں اجمیر کے رام گنج تھانہ علاقے میں واقع ایک مسجد میں گھس کر اس کے امام کو قتل کر دیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق صبح تقریباً تین بجے خان پورہ کنچن نگر میں واقع محمدی مدینہ مسجد میں تین نقاب پوش بدمعاش داخل ہوئے اور امام مولانا محمد ماہر کو لاٹھیوں سے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔ واقعہ کے وقت مولانا کے ساتھ پانچ چھ بچے بھی موجود تھے جنہیں حملہ آوروں نے ڈرا دھمکا کر وہاں سے باہر کردیا۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے مولانامحمد ماہر کی لاش کو جواہر لعل نہرو اسپتال کے مردہ خانہ میں رکھوادیا ہے۔

رام گنج تھانے کے افسر روندر سی سی ٹی وی کے فوٹیج کھنگالنے میں مصروف ہیں تاکہ حملہ آوروں کے بارے میں سراغ مل سکے۔

محمد ماہر (52) جو اتر پردیش کے رام پور کے رہنے والے ہیں گزشتہ سات سال سے یہاں درس و تدریس کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ گزشتہ سال اکتوبر میں مسجد کے امام کی وفات کے بعد مولانامحمد ماہر امامت کی ذمہ داری بھی ادا کر رہے تھے۔

پولیس کے اعلیٰ حکام بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ پولیس حملہ آوروں اور قاتلوں کی تلاش میں مصروف ہے۔

معاملے کی جانچ کر رہے رام گنج تھانے کے انچارج رویندر سنگھ کھیگی نے بتایا کہ جب پڑوسیوں سے بھی پوچھ تاچھ کی گئی تو یہ بات سامنے آئی کہ اتر پردیش کے رام پور علاقے کے مولانا ماہر 7 سال پہلے یہاں آ کر رہائش پذیر تھے۔ وہ یہاں بچوں کو پڑھایا کرتے تھے۔ مولانا کا خاندان رام پور میں رہتا تھا۔ یہاں وہ ایک درجن سے زائد بچوں کے ساتھ مسجد میں رہتے تھے۔ مسجد کے سربراہ مولانا ذاکر حسین کی 28 اکتوبر کو علالت کے باعث انتقال ہونے کے بعد محمد ماہر کو 6 ماہ قبل سربراہ مولانا کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔

اجمیر: ہفتہ کے روز علی الصباح راجستھان میں اجمیر کے رام گنج تھانہ علاقے میں واقع ایک مسجد میں گھس کر اس کے امام کو قتل کر دیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق صبح تقریباً تین بجے خان پورہ کنچن نگر میں واقع محمدی مدینہ مسجد میں تین نقاب پوش بدمعاش داخل ہوئے اور امام مولانا محمد ماہر کو لاٹھیوں سے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔ واقعہ کے وقت مولانا کے ساتھ پانچ چھ بچے بھی موجود تھے جنہیں حملہ آوروں نے ڈرا دھمکا کر وہاں سے باہر کردیا۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے مولانامحمد ماہر کی لاش کو جواہر لعل نہرو اسپتال کے مردہ خانہ میں رکھوادیا ہے۔

رام گنج تھانے کے افسر روندر سی سی ٹی وی کے فوٹیج کھنگالنے میں مصروف ہیں تاکہ حملہ آوروں کے بارے میں سراغ مل سکے۔

محمد ماہر (52) جو اتر پردیش کے رام پور کے رہنے والے ہیں گزشتہ سات سال سے یہاں درس و تدریس کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ گزشتہ سال اکتوبر میں مسجد کے امام کی وفات کے بعد مولانامحمد ماہر امامت کی ذمہ داری بھی ادا کر رہے تھے۔

پولیس کے اعلیٰ حکام بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔ پولیس حملہ آوروں اور قاتلوں کی تلاش میں مصروف ہے۔

معاملے کی جانچ کر رہے رام گنج تھانے کے انچارج رویندر سنگھ کھیگی نے بتایا کہ جب پڑوسیوں سے بھی پوچھ تاچھ کی گئی تو یہ بات سامنے آئی کہ اتر پردیش کے رام پور علاقے کے مولانا ماہر 7 سال پہلے یہاں آ کر رہائش پذیر تھے۔ وہ یہاں بچوں کو پڑھایا کرتے تھے۔ مولانا کا خاندان رام پور میں رہتا تھا۔ یہاں وہ ایک درجن سے زائد بچوں کے ساتھ مسجد میں رہتے تھے۔ مسجد کے سربراہ مولانا ذاکر حسین کی 28 اکتوبر کو علالت کے باعث انتقال ہونے کے بعد محمد ماہر کو 6 ماہ قبل سربراہ مولانا کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.