کولکتہ: کانگریس رہنما و سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا کہ کانگریس کے اقتدار میں آنے پر موجودہ پریوینشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کو منسوخ کر دیا جائے گا اور ایک نیا پی ایم ایل اے قانون تیار کیا جائے گا۔ چدمبرم نے اپنی کتاب "دی واٹرشیڈ ایئر: کس راہ پر ہندوستان جائے گا" پر کولکتہ لٹریری فیسٹیول 2024 میں بحث کے دوران کہا کہ "اگر ہم اقتدار میں آئے تو پی ایم ایل اے کو منسوخ کر دیا جائے گا۔ ہم ایک نیا پی ایم ایل اے قانون بنائیں گے"۔
کانگریس کے سینئر رہنماوں نے کہا کہ جب ان کی پارٹی اقتدار میں تھی تو ان پر منی لانڈرنگ ایکٹ کو نافذ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ "ہم نے اس ایکٹ کو اپنی مرضی سے لاگو نہیں کیا۔ 2002 میں اسے منظور کیا گیا۔ ہم پر ایکٹ کو نوٹیفائی کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا تھا"۔ ایکٹ میں کی گئی ترامیم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "ہم نے دو ترامیم کیں۔ میں نے جرم کو ناقابل سماعت بنا دیا۔ تب بھی مجھے اندازہ نہیں تھا کہ اس قانون کو ہتھیار بنایا جا سکتا ہے۔ موجودہ حکومت میں ہر قانون کو ہتھیار بنایا جا رہا ہے"۔
اپوزیشن نے الزام لگایا ہے کہ نریندر مودی حکومت اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنانے کے لیے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جیسی مرکزی ایجنسیوں کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ اس سے قبل جمعہ کو چدمبرم نے پارلیمنٹ میں ہندوستانی معیشت پر پیش کئے گئے وائٹ پیپر کو ’’سفید جھوٹ کا کاغذ‘‘ اور ’’ہیچٹ جاب‘‘ قرار دیا۔ چدمبرم نے ایک بیان میں کہا کہ "حکومت کی جانب سے جاری کیا گیا وائٹ پیپر ایک غلط کام ہے۔ یہ ایک سفید جھوٹ کا کاغذ ہے"۔
مزید پڑھیں: حکومت کا وائٹ پیپر ناکامی چھپانے کی کوشش ہے: چدمبرم
واضح رہے کہ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے جمعرات کو پارلیمنٹ میں ہندوستانی معیشت پر ایک "وائٹ پیپر" جاری کیا۔ اس وائٹ پیپر کو وزارت خزانہ نے تیار کیا ہے، بنیادی طور پر کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومتوں (2004-05 اور 2013-14 کے درمیان) کے 10 سالہ معاشی حکمرانی کے ریکارڈ کا بی جے پی کے 10 سالہ (2014-15 اور 2023-24 کے درمیان) ریکارڈ سے موازنہ کرتا ہے۔ اس میں یہ بتانے کی کوشش کی گئی ہے کہ یو پی اے دور حکومت میں ہندوستانی معیشت کو تباہ کیا گیا۔ جبکہ این ڈی اے حکومت میں معاشی ترقی ہوئی ہے۔ وہیں دوسری جانب کانگریس نے مودی حکومت کے خلاف بلیک پیپر جاری کیا۔
(اے این آئی)