ETV Bharat / bharat

'میں نے کبھی ہندو یا مسلمان نہیں کہا۔ میں نے غریب خاندانوں کی بات کی: پی ایم مودی - PM MODI ON MUSLIMS

author img

By ANI

Published : May 15, 2024, 11:01 AM IST

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اگر میں ہندو مسلم کرنے لگتا ہوں تو میں عوامی زندگی میں رہنے کا اہل نہیں رہوں گا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ وہ "سب کا ساتھ، سب کا وکاس" میں یقین رکھتے ہیں۔

'میں نے کبھی ہندو یا مسلمان نہیں کہا۔ میں نے غریب خاندانوں کی بات کی: پی ایم مودی
'میں نے کبھی ہندو یا مسلمان نہیں کہا۔ میں نے غریب خاندانوں کی بات کی: پی ایم مودی (تصویر: آئی اے این ایس)

وارانسی: اپنے "دراندازوں" اور "زیادہ بچے والے" ریمارکس کو واضح کرتے ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک میڈیا کمپنی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صرف مسلمانوں کی بات نہیں کی بلکہ ہر غریب خاندان کے بارے میں بات کی، انہوں نے مزید کہا کہ جس دن انھوں نے ہندو مسلم کرنا شروع کیا، وہ ’’عوامی زندگی کے لائق نہیں‘‘ رہیں گے۔

میڈیا کے ساتھ انٹرویو میں پی ایم مودی نے کہا کہ "میں ووٹ بینک کے لیے کام نہیں کرتا، میں سب کا ساتھ، سب کا وکاس میں یقین رکھتا ہوں۔

"میں حیران ہوں، آپ کو کس نے کہا کہ جب بھی کوئی زیادہ بچوں والے لوگوں کی بات کرتا ہے تو اندازہ ہوتا ہے کہ وہ مسلمان ہیں؟ آپ مسلمانوں کے ساتھ اس قدر ناانصافی کیوں کرتے ہیں؟ غریب خاندانوں کا بھی یہی حال ہے۔ جہاں غربت ہے، وہاں زیادہ بچے ہیں۔ ان کے سماجی حلقے سے قطع نظر، میں نے کہا ہے کہ آپ کے اتنے بچے ہونے چاہیے جن کا آپ خیال رکھ سکتے ہیں۔ ایسے حالات پیدا مت کیجیے کے حکومت کو آپ کے بچوں کا خیال رکھنا پڑے۔

گجرات میں گودھرا کے بعد ہونے والے فسادات کا حوالہ دیتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ ان کے مخالفین نے 2002 (گودھرا فسادات) کے بعد مسلمانوں میں ان کی شبیہ کو "داغدار" کیا۔ واضح رہے گودھرا فسادات کے دوران نریندر مودی گجرات کے وزیراعلیٰ تھے۔

"یہ مسئلہ مسلمانوں کا نہیں ہے۔ چاہے انفرادی مسلمان مودی کے کتنے ہی حامی ہوں، سوچ کی ایک لہر ہے جو انہیں حکم دیتی ہے کہ 'یہ کرو، یہ کرو'۔ میرے گھر میں، میرے اردگرد تمام مسلمان خاندان ہیں۔ ہمارے گھر میں بھی عید منائی جاتی تھی، عید کے دن ہمارے گھر میں کھانا نہیں پکایا جاتا تھا، کھانا پڑوس کے مسلم خاندانوں سے کے پاس سے آتا تھا۔ جب محرم شروع ہوتا تھا تو ہم بھی تازیہ کے نیچے سے آتے تھے۔ پی ایم مودی نے مزید کہا کہ، میں اس دنیا میں پلا بڑھا ہوں، آج بھی میرے بہت سے دوست مسلم ہیں۔ 2002 (گودھرا فسادات) کے بعد میری شبیہ کو داغدار کیا گیا۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اس لوک سبھا الیکشن میں مسلمان انہیں ووٹ دیں گے، انہوں نے کہا کہ "ملک کے لوگ مجھے ووٹ دیں گے۔" پی ایم مودی نے کہا، "جس دن میں ہندو مسلم کرنا شروع کروں گا، میں عوامی دائرہ میں رہنے کا حقدار نہیں رہوں گا۔ میں ہندو مسلم نہیں کروں گا۔ یہ میرا عہد ہے،"

اس سے پہلے، وزیر اعظم مودی نے راجستھان میں ایک عوامی ریلی میں الزام لگایا کہ کانگریس لوگوں کا سونا اور جائیداد چھین کر "زیادہ بچے رکھنے والوں" میں تقسیم کرنا چاہتی ہے۔

وزیر اعظم نے وارانسی پارلیمانی حلقے سے مسلسل تیسری بار جیتنے کے خواہاں ہیں اور ریکارڈ مارجن سے جیتنے کی امید کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

وارانسی: اپنے "دراندازوں" اور "زیادہ بچے والے" ریمارکس کو واضح کرتے ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک میڈیا کمپنی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صرف مسلمانوں کی بات نہیں کی بلکہ ہر غریب خاندان کے بارے میں بات کی، انہوں نے مزید کہا کہ جس دن انھوں نے ہندو مسلم کرنا شروع کیا، وہ ’’عوامی زندگی کے لائق نہیں‘‘ رہیں گے۔

میڈیا کے ساتھ انٹرویو میں پی ایم مودی نے کہا کہ "میں ووٹ بینک کے لیے کام نہیں کرتا، میں سب کا ساتھ، سب کا وکاس میں یقین رکھتا ہوں۔

"میں حیران ہوں، آپ کو کس نے کہا کہ جب بھی کوئی زیادہ بچوں والے لوگوں کی بات کرتا ہے تو اندازہ ہوتا ہے کہ وہ مسلمان ہیں؟ آپ مسلمانوں کے ساتھ اس قدر ناانصافی کیوں کرتے ہیں؟ غریب خاندانوں کا بھی یہی حال ہے۔ جہاں غربت ہے، وہاں زیادہ بچے ہیں۔ ان کے سماجی حلقے سے قطع نظر، میں نے کہا ہے کہ آپ کے اتنے بچے ہونے چاہیے جن کا آپ خیال رکھ سکتے ہیں۔ ایسے حالات پیدا مت کیجیے کے حکومت کو آپ کے بچوں کا خیال رکھنا پڑے۔

گجرات میں گودھرا کے بعد ہونے والے فسادات کا حوالہ دیتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ ان کے مخالفین نے 2002 (گودھرا فسادات) کے بعد مسلمانوں میں ان کی شبیہ کو "داغدار" کیا۔ واضح رہے گودھرا فسادات کے دوران نریندر مودی گجرات کے وزیراعلیٰ تھے۔

"یہ مسئلہ مسلمانوں کا نہیں ہے۔ چاہے انفرادی مسلمان مودی کے کتنے ہی حامی ہوں، سوچ کی ایک لہر ہے جو انہیں حکم دیتی ہے کہ 'یہ کرو، یہ کرو'۔ میرے گھر میں، میرے اردگرد تمام مسلمان خاندان ہیں۔ ہمارے گھر میں بھی عید منائی جاتی تھی، عید کے دن ہمارے گھر میں کھانا نہیں پکایا جاتا تھا، کھانا پڑوس کے مسلم خاندانوں سے کے پاس سے آتا تھا۔ جب محرم شروع ہوتا تھا تو ہم بھی تازیہ کے نیچے سے آتے تھے۔ پی ایم مودی نے مزید کہا کہ، میں اس دنیا میں پلا بڑھا ہوں، آج بھی میرے بہت سے دوست مسلم ہیں۔ 2002 (گودھرا فسادات) کے بعد میری شبیہ کو داغدار کیا گیا۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اس لوک سبھا الیکشن میں مسلمان انہیں ووٹ دیں گے، انہوں نے کہا کہ "ملک کے لوگ مجھے ووٹ دیں گے۔" پی ایم مودی نے کہا، "جس دن میں ہندو مسلم کرنا شروع کروں گا، میں عوامی دائرہ میں رہنے کا حقدار نہیں رہوں گا۔ میں ہندو مسلم نہیں کروں گا۔ یہ میرا عہد ہے،"

اس سے پہلے، وزیر اعظم مودی نے راجستھان میں ایک عوامی ریلی میں الزام لگایا کہ کانگریس لوگوں کا سونا اور جائیداد چھین کر "زیادہ بچے رکھنے والوں" میں تقسیم کرنا چاہتی ہے۔

وزیر اعظم نے وارانسی پارلیمانی حلقے سے مسلسل تیسری بار جیتنے کے خواہاں ہیں اور ریکارڈ مارجن سے جیتنے کی امید کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.