ETV Bharat / bharat

حیدرآباد: اعتکاف کرنے والوں سے مساجد پُر رونق، عبادات کے ذریعہ قربِ الہی حاصل کرنے کی کوشش - The mosques of Hyderabad

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 1, 2024, 3:11 PM IST

Hyderabad Mosques Filled with Worshipers رمضان کے آخری عشرے میں مساجد معتکف حضرات سے پر نور نظر آ رہی ہیں۔ نوجوانوں میں حالیہ برسوں میں اعتکاف سے متعلق کافی رجحان بڑھ گیا ہے۔ ان نوجوانوں کا کہنا ہے کہ عبادات، ریاضت کے ذریعہ وہ اپنے اندر تقوی اور پرہیزگاری کا عنصر پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ نوجوانوں نے بتایا کہ وہ تمام نمازوں کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ درود و استغفار اور دیگر اذکار میں مصروف ہیں۔

The mosques of Hyderabad are filled with worshipers
The mosques of Hyderabad are filled with worshipers

حیدرآباد: رمضان کا بابرکت مہینہ دیکھتے ہی دیکھتے گذرتا جا رہا ہے۔ اس کے تیسرے اور آخری عشرے کی بھی اہمیت بتائی گئی ہے۔ اسی تیسرے عشرے میں پانچ طاق راتیں ہوتی ہیں۔ اسی شبِ قدر میں ایک رات ایسی بھی ہے جو ایک ہزار مہینوں سے افضل ہے۔ اسی آخری عشرہ میں بندۂ مومن اللہ کا قرب حاصل کرنے کے لیے اعتکاف میں بیٹھتا ہے۔

شہر حیدرآباد کی بیشتر مساجد میں ماہ مقدس رمضان المبارک کے تیسرے دہے کے آغاز کے ساتھ ہی رو ح پرور اور رونق افروز نظارے دیکھے جارہے ہیں کیونکہ نوجوانوں کی بڑی تعداد نے ”دوزخ سے نجات کے اس عشرہ“ کے آغاز کے ساتھ ہی خالق ارض وسما کو منانے اور قرب الہی حاصل کرنے کے لیے کمر کس لی ہے۔ شہر کی مساجد میں بڑی تعداد میں نوجوان اعتکاف میں بیٹھتے ہیں۔

حالیہ برسوں میں نوجوانوں میں اس رجحان میں بڑی تیزی سے اضافہ ہوا ہے جو ان کی دینی شعور کا ثبوت ہے۔ یہ نوجوان کاروبارِ زندگی کی ذمہ داریاں نبھانے کے ساتھ ساتھ دینی سرگرمیوں میں بھی آگے آرہے ہیں۔ اعتکاف ایک محدود مدت کے لیے خلوت گزیں ہو کر اللہ کے ساتھ اپنے تعلقِ بندگی کی تجدید کرنے کا دوسرا نام ہے۔ اپنے قلب کو آلائش نفسانی سے علیٰحدہ کر کے اپنے خالق و مالک کے ذکر سے اپنے دل کی دنیا کو آباد کرنے میں مصروف ہیں۔ اس دوران ان کا قرآن مجید سے شغف بڑھ گیا ہے۔

ذکر و اذکار اور قرآن فہمی کے نظارے اس عشرے میں مساجد میں عام ہوگئے ہیں۔ ان اعتکاف کرنے والوں کے لیے مساجد میں علیٰحدہ انتظام کیا گیا ہے۔ علماء کا کہنا ہے کہ اعتکاف عربی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی ٹھہر جانے اور خود کو روک لینے کے ہیں۔ شریعت اسلامی کی اصطلاح میں اعتکاف رمضان المبارک کے آخری عشرے میں عبادت کی غرض سے مسجد میں ٹھہرے رہنے کو کہتے ہیں۔

نوجوانوں میں حالیہ برسوں میں اعتکاف سے متعلق کافی رجحان بڑھ گیا ہے۔ مساجد اعتکاف کرنے والوں سے کافی پُررونق ہوگئی ہیں۔ ان اعتکاف کرنے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ عبادات، ریاضت کے ذریعہ وہ اپنے اندر تقوی اور پرہیزگاری کا عنصر پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ نوجوانوں نے بتایا کہ وہ تمام نمازوں کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ درود و استغفار اور دیگر اذکار میں مصروف ہیں۔

ان نوجوانوں کا کہنا ہے کہ اعتکاف کے ذریعہ وہ خود میں تبدیلی لانے کے خواہشمند ہیں۔ ان نوجوانوں میں بعض ایسے نوجوان بھی ہیں جو پہلی مرتبہ اعتکاف کر رہے ہیں۔ ان نوجوانوں کا کہنا ہے کہ وہ اس عمل سے اُخروی زندگی کو سنوارنے کا کام کر رہے ہیں۔ یہ نوجوان کافی پُرجوش نظر آرہے ہیں۔ پرانے شہر حیدرآباد کی بیشترمساجد میں نوجوانوں کی بڑی تعداد اعتکاف میں ہے۔

اس سال ان اعتکاف کرنے والے نوجوانوں کے لئے مختلف تربیتی پروگرام بھی منعقد کئے جارہے ہیں تاکہ نہ صرف وہ دینی شعور سے آگہی حاصل کرسکیں بلکہ دین کی بنیادی باتیں بھی سیکھ کر عمل کرسکیں اور دوسروں تک ان کو پہنچانے کا ذریعہ بھی بنیں۔ ساتھ ہی نوجوانوں کو غسل کے فرائض، نماز اور دیگر دینی مسائل سے بھی واقف کروایا جارہا ہے۔علما یہ ذمہ داری بخوبی ادا کررہے ہیں۔ مولانا انوار احمد نائب شیخ التفسیر جامعہ نظامیہ نے بتایا کہ اعتکاف کی کافی فضیلت آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

  • رونق رمضان: ماہ مقدس، خواتین اور عبادت

حیدرآباد: رمضان کا بابرکت مہینہ دیکھتے ہی دیکھتے گذرتا جا رہا ہے۔ اس کے تیسرے اور آخری عشرے کی بھی اہمیت بتائی گئی ہے۔ اسی تیسرے عشرے میں پانچ طاق راتیں ہوتی ہیں۔ اسی شبِ قدر میں ایک رات ایسی بھی ہے جو ایک ہزار مہینوں سے افضل ہے۔ اسی آخری عشرہ میں بندۂ مومن اللہ کا قرب حاصل کرنے کے لیے اعتکاف میں بیٹھتا ہے۔

شہر حیدرآباد کی بیشتر مساجد میں ماہ مقدس رمضان المبارک کے تیسرے دہے کے آغاز کے ساتھ ہی رو ح پرور اور رونق افروز نظارے دیکھے جارہے ہیں کیونکہ نوجوانوں کی بڑی تعداد نے ”دوزخ سے نجات کے اس عشرہ“ کے آغاز کے ساتھ ہی خالق ارض وسما کو منانے اور قرب الہی حاصل کرنے کے لیے کمر کس لی ہے۔ شہر کی مساجد میں بڑی تعداد میں نوجوان اعتکاف میں بیٹھتے ہیں۔

حالیہ برسوں میں نوجوانوں میں اس رجحان میں بڑی تیزی سے اضافہ ہوا ہے جو ان کی دینی شعور کا ثبوت ہے۔ یہ نوجوان کاروبارِ زندگی کی ذمہ داریاں نبھانے کے ساتھ ساتھ دینی سرگرمیوں میں بھی آگے آرہے ہیں۔ اعتکاف ایک محدود مدت کے لیے خلوت گزیں ہو کر اللہ کے ساتھ اپنے تعلقِ بندگی کی تجدید کرنے کا دوسرا نام ہے۔ اپنے قلب کو آلائش نفسانی سے علیٰحدہ کر کے اپنے خالق و مالک کے ذکر سے اپنے دل کی دنیا کو آباد کرنے میں مصروف ہیں۔ اس دوران ان کا قرآن مجید سے شغف بڑھ گیا ہے۔

ذکر و اذکار اور قرآن فہمی کے نظارے اس عشرے میں مساجد میں عام ہوگئے ہیں۔ ان اعتکاف کرنے والوں کے لیے مساجد میں علیٰحدہ انتظام کیا گیا ہے۔ علماء کا کہنا ہے کہ اعتکاف عربی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی ٹھہر جانے اور خود کو روک لینے کے ہیں۔ شریعت اسلامی کی اصطلاح میں اعتکاف رمضان المبارک کے آخری عشرے میں عبادت کی غرض سے مسجد میں ٹھہرے رہنے کو کہتے ہیں۔

نوجوانوں میں حالیہ برسوں میں اعتکاف سے متعلق کافی رجحان بڑھ گیا ہے۔ مساجد اعتکاف کرنے والوں سے کافی پُررونق ہوگئی ہیں۔ ان اعتکاف کرنے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ عبادات، ریاضت کے ذریعہ وہ اپنے اندر تقوی اور پرہیزگاری کا عنصر پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ نوجوانوں نے بتایا کہ وہ تمام نمازوں کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ درود و استغفار اور دیگر اذکار میں مصروف ہیں۔

ان نوجوانوں کا کہنا ہے کہ اعتکاف کے ذریعہ وہ خود میں تبدیلی لانے کے خواہشمند ہیں۔ ان نوجوانوں میں بعض ایسے نوجوان بھی ہیں جو پہلی مرتبہ اعتکاف کر رہے ہیں۔ ان نوجوانوں کا کہنا ہے کہ وہ اس عمل سے اُخروی زندگی کو سنوارنے کا کام کر رہے ہیں۔ یہ نوجوان کافی پُرجوش نظر آرہے ہیں۔ پرانے شہر حیدرآباد کی بیشترمساجد میں نوجوانوں کی بڑی تعداد اعتکاف میں ہے۔

اس سال ان اعتکاف کرنے والے نوجوانوں کے لئے مختلف تربیتی پروگرام بھی منعقد کئے جارہے ہیں تاکہ نہ صرف وہ دینی شعور سے آگہی حاصل کرسکیں بلکہ دین کی بنیادی باتیں بھی سیکھ کر عمل کرسکیں اور دوسروں تک ان کو پہنچانے کا ذریعہ بھی بنیں۔ ساتھ ہی نوجوانوں کو غسل کے فرائض، نماز اور دیگر دینی مسائل سے بھی واقف کروایا جارہا ہے۔علما یہ ذمہ داری بخوبی ادا کررہے ہیں۔ مولانا انوار احمد نائب شیخ التفسیر جامعہ نظامیہ نے بتایا کہ اعتکاف کی کافی فضیلت آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

  • رونق رمضان: ماہ مقدس، خواتین اور عبادت
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.