گورکھپور: فیس بک اور واٹس ایپ نے گورکھپور سے تعلق رکھنے والے بحریہ کے رام سنگھ کو پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے جال میں ایسا پھنسایا کہ وہ چند پیسوں کے عوض ملک کی حساس معلومات پاکستان کو ٹرانسفر کرنے لگا۔
دراصل یوپی اے ٹی ایس نے 18 مئی کو رام سنگھ کو گورکھپور کے پپرائچ تھانے سے ایک پاکستانی خاتون جاسوس کو جنگی جہاز کے بارے میں خفیہ معلومات دینے اور اس کی درخواست پر کئی اکاؤنٹس میں رقم منتقل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا۔ اب اے ٹی ایس کی پوچھ گچھ اور تفتیش کے دوران رام سنگھ نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کئی اور نام بھی بتائے ہیں جن کو پیسے ٹرانسفر کیے گئے ہیں۔
اے ٹی ایس کی تفتیش میں رام سنگھ نے بتایا کہ 3 سال قبل فیس بک پر کیرتی کماری کے نام سے فرینڈ ریکویسٹ آئی تھی جسے انہوں نے قبول کر لیا تھا۔ پھر چیٹنگ کے بعد موبائل نمبر کا لین دین ہوا، جس کے بعد واٹس ایپ پر ویڈیو کال کے ذریعے بات چیت شروع ہوگئی۔ بعد میں ہم ویڈیو کال پر بھی کافی دیر تک بات کرتے تھے اور کیرتی سے پیار کے جال میں پھنسنے کے بعد اس نے اسے جنگی جہاز کی تصاویر بھیجنا شروع کر دیں۔
اس کے بعد رام سنگھ گوا میں تعیناتی کے دوران جنگی جہاز سے متعلق اہم معلومات کیرتی کو دیتے رہے۔ جس کی وجہ سے ملکی سلامتی کا نظام سنگین چیلنج کا شکار ہو سکتا تھا۔ پھر بھی پیسے کے لالچ میں رام سنگھ کیرتی کو فوٹو بھیجتا رہا۔
واضح رہے کہ گورکھپور کے پپرائچ کے رامواپور گاؤں کا رہنے والا رام سنگھ گوا میں شپ یارڈ نیول بیس میں جز وقتی ملازم کے طور پر کام کرتا تھا۔ اسی دوران انہوں نے بحریہ کے بارے میں کئی اہم معلومات اور جنگی جہازوں کی تصاویر ایجنٹ کیرتی کو بھیجی تھیں اور اس کے بدلے اس کو پیسے ٹرانسفر بھی کیے گئے تھے۔
اس کے بینک اکاؤنٹ سے لین دین کی تصدیق ہونے کے بعد ہی اے ٹی ایس نے اسے 18 مئی کی رات گورکھپور سے گرفتار کرلیا۔ اس کے خلاف غداری اور ملک کے خلاف سازش رچنے کا مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔ اس کے بعد اے ٹی ایس مسلسل تفتیش میں مصروف ہے اور رام سے پوچھ گچھ کے دوران کئی نئے راز فاش ہوئے ہیں۔
رام سنگھ نے اے ٹی ایس کو وہ 10 نام بھی بتائے ہیں جن کو اس نے پاکستانی خاتون جاسوس کی درخواست پر گوگل پے اور فون پے کے ذریعے رقم ٹرانسفر کیے تھے۔ اے ٹی ایس اب ان لوگوں کی تلاش میں مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہے۔
رام سنگھ نے اے ٹی ایس کو بتایا کہ آئی ایس آئی ایجنٹ کیرتی کماری کی ہدایت پر اس نے اپنے اسٹیٹ بینک اکاؤنٹ سے لکی جاٹ، مانکی سدھو، اتل دوبے، روی شرما، سویتا، نریش بھائی، گڈگنی، اپیندر اور رنجن کمار کے اکاؤنٹس میں رقم منتقل کیے تھے۔
کیرتی کماری کی درخواست پر ہی لکھن اور ترون دہیا نامی شخص نے رام سنگھ کے اکاؤنٹ میں رقم بھیجی تھی۔ جن سے وہ ابھی تک نہیں ملا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بینک کی تفصیلات حاصل کرنے کے بعد سیکورٹی ایجنسی کی ٹیم اے ٹی ایس کے ساتھ مل کر ان لوگوں کی تلاش کر رہی ہے جن کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کی گئی ہے۔