نئی دہلی: سپریم کورٹ الیکٹورل بانڈ کیس میں ایس بی آئی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے انتخابی بانڈز کی تفصیلات ظاہر کرنے کی آخری تاریخ میں 30 جون تک توسیع کی درخواست کی تھی۔ ایس بی آئی کو تفصیلی معلومات دینا ہے کہ کس سیاسی پارٹی نے کتنی رقم کیش کی تھی۔
درخواست گزار جیا ٹھاکر کا کہنا ہے کہ "سپریم کورٹ نے معاملے کی سنگینی کو سمجھا اور بینک (ایس بی آئی) کو کل تک تمام دستاویزات جمع کرانے کا سخت حکم جاری کیا۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ بہت اچھا فیصلہ ہے، میں اس کا خیرمقدم کرتی ہوں..."
اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ہریش سالوے نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ بینک کو انتخابی بانڈز کی تفصیلات الیکشن کمیشن آف انڈیا میں جمع کرانے کے لیے اضافی وقت درکار ہے۔ سالوے کا کہنا تھا کہ ایس بی آئی کو صرف ایک ہی مسئلہ درپیش ہے، وہ پورے عمل کو پلٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایس او پی نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہمارے بنیادی بینکنگ سسٹم اور بانڈ نمبر میں خریدار کا کوئی نام نہیں ہے۔ ہمیں بتایا گیا کہ یہ خفیہ ہونا چاہیے تھا۔
سپریم کورٹ نے ایس بی آئی سے کہا کہ اپنے فیصلے میں، اس نے بینک سے میچنگ ایکسرسائز کرنے کو نہیں کہا، ہم نے سادہ انکشاف کرنے کی ہدایت کی ہے۔ لہٰذا وقت مانگنا یہ کہنا کہ ایک مماثل مشق کی جانی ہے اس کی تصدیق نہیں کی جائے گی، ہم نے آپ کو ایسا کرنے کی ہدایت نہیں کی ہے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ ایک علیحدہ عرضی پر بھی سماعت کرے گی۔ اس میں ایس بی آئی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں دائر درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ ایس بی آئی نے 6 مارچ تک الیکشن کمیشن کو الیکٹورل بانڈز کے ذریعے سیاسی جماعتوں کی جانب سے وصول کیے گئے عطیات کی معلومات فراہم کرنے کے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی۔ بنچ میں جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گوئی، جسٹس جے بی۔ پاردی والا اور جسٹس منوج مشرا شامل ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ 15 فروری کو ایک تاریخی فیصلے میں سپریم کورٹ نے الیکٹورل بانڈ اسکیم کو منسوخ کر دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اسے غیر آئینی قرار دیا تھا۔ نیز، ایس بی آئی کو عطیہ دہندگان اور اسے حاصل کرنے والی جماعتوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے احکامات دیے گئے تھے۔ ایس بی آئی کو 12 اپریل 2019 سے خریدے گئے انتخابی بانڈز کی تفصیلات 6 مارچ تک الیکشن کمیشن میں جمع کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: